آزادی ڈیسک
خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات کا سلسلہ نہ رک سکا
خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں پولیس لائنز میں دھماکے کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار شہید جبکہ دو زخمی ہو گئے۔ ٹانک کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر افتخار شاہ کے حوالے سے بتایا کہ “ایک دہشت گرد نے خود کو خودکش بم سے اڑا لیا” اور “بڑے حملے کو ناکام بنا دیا گیا”۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس لائنز میں موجود تمام دستوں کو بحفاظت نکال لیا گیا اور مزید عسکریت پسندوں کی موجودگی کے الرٹ کے بعد تلاشی مہم جاری ہے۔
جبکہ دوسری جانب جمعہ کی صبح 3 بجے کے قریب نالہ خوڑ کی باڑہ پوسٹ پر تعینات ایف سی پلاٹون پر دہشت گردوں کے حملے میں 2 ایف سی اہلکار شہید اور پانچ زخمی ہو گئے ہیں
شہید ہونے والے اہلکاروں کے نام نائیک مراد اور سپاہی عبد الغفار ہیں جبکہ زخمیوں میں نائب صوبیدار شفیع الرحمن، سپاہی شفیع اللہ ،سپاہی الیاس ، سپاہی لقمان ،سپاہی صدام ،اور ایک پولیس اہلکار طارق شامل ہیں
یہ بھی پڑھیں
- انوار الحق کاکڑ :بزدل دہشت گرد بہادر قوم کے جذبوں کو شکست نہیں دے سکتے
- ڈیرہ اسماعیل خان واقعہ ،وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی زیر صدرات اجلاس
- دہشتگردوں کے حملے میں فوج کے 23جوان شہید ،جوابی کاروائی میں 27 دہشت گرد ہلاک
- مانگل ،ماضی کے کھنڈرات تلے دبا شہر جو لوک کہانیوںمیںآج بھی زندہ ہے
شہداء کے خون کی مقروض قوم
ٹانک، خیبرپختونخوا میں پولیس لائنز پر خودکش دھماکے اور ضلع خیبر میں پولیس اور فرنٹیئر کور کی جوائنٹ چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کی انتہائی افسوسناک اطلاع پر شدید دکھ ہوا۔ ہم دہشتگردی کے ان واقعات کی بهرپور مذمت اور شہداء کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند کرے اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ پولیس، ایف سی، اور پاک افواج کے جوان اور افسران اپنی جانوں پر کھیل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ قوم شہداء کی عظیم قربانیوں کی ہمیشہ مقروض رہے گی۔
افغان طالبان کے کمانڈر دہشتگردوں کو سپورٹ کررہے ہیں: وزیر اطلاعات بلوچستان
ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے جان اچکزئی نےکہا کہ افغانستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ہیں اور افغانستان میں موجود پناہ گاہوں کا پاکستان میں موجود دہشتگردی سے تعلق ہے
انہوں نے کہا کہ ان پناہ گاہوں کی طرف جانےکی ضرورت ہے جہاں سے یہ نیٹ ورک آپریٹ ہوتے ہیں، افغان طالبان کے کمانڈر دہشتگردوں کو سپورٹ کررہے ہیں، دہشتگرد پاکستان کے بارڈر کو کراس کرکے حملہ کرتے ہیں، ہمیں دہشتگردی سے متعلق کوئی حکمت عملی بنانی ہوگی، دہشتگردوں کو امریکی اسلحہ فراہم کیا جارہا ہے۔