دیگر پوسٹس

تازہ ترین

طورخم بارڈر پر دو اداروں کے مابین تصادم کیوں ہوا ؟متضاد دعوے

طورخم(جبران شینواری ) طورخم نادرا ٹرمینل میدان جنگ بن گیا...

“سیاست سے الیکشن تک” !!

"سدھیر احمد آفریدی" بس صرف اس بات پر اتفاق رائے...

علی گروپ مشتاق غنی کو کابینہ سے باہر رکھنے میں کامیاب ؟

اسٹاف رپورٹ سابق اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق غنی...

جنرل فیض بعدالت جسٹس فائز :درخواست دائر

جمعرات کے روز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل 5 رکنی بینچ نے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے اپنی برطرفی کے کیس میں سابق ڈائریکٹر جنرل ( ڈی جی ) انٹرسروسز انٹیلی جنس ( آئی ایس آئی ) لیفٹینٹ جنرل (ر ) فیض حمید کو فریق بنانے کی درخواست دائر کر دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں

  1. انوار الحق کاکڑ :بزدل دہشت گرد بہادر قوم کے جذبوں کو شکست نہیں دے سکتے
  2. دہشتگردوں کے حملے میں فوج کے 23جوان شہید ،جوابی کاروائی میں 27 دہشت گرد ہلاک
  3. اسرائیلی ریاست کا طرز عمل ایک دہشت گرد تنظیم جیسا ہے ،اردوان
  4. سارا انعام قتل کے ملزم شاہنواز میر کو سزائے موت :مظلوم کو انصاف مل گیا

دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کسی پر الزام نہ لگائیں یا پھر جن پر الزام لگا رہے انہیں فریق بنائیں جس پر شوکت صدیقی کے وکیل حامد خان کی جانب سے درخواست میں فیض حمید اور انور کاسی کو فریق بنانے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔

شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے اب سپریم کورٹ میں متفرق درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید کو فریق بنانے کی استدعا کی گئی۔

شوکت صدیقی کی جانب سے اپنی درخواست میں بریگیڈیئر (ر) عرفان رامے، بریگیڈیئر (ر) طاہر وفائی ، اںور کاسی اور سابق رجسٹرار سپریم کورٹ ارباب عارف کو بھی فریق بنانے کی استعدعا کی گئی ہے