جبران شنواری : ضلع خیبر
طورخم بارڈر پر گاڑیوں کی آمدورفت تیسرے روز بھی بند رہی، طورخم بارڈر پر حکام کے مذاکرات بے نتیجہ ختم، پھلوں اور سبزیوں کو نقصان پہنچ چکا ہے،ذرائع
پاک افغان طورخم بارڈر پر دونوں ممالک کی بیٹھک ہوئی تین گھنٹے طویل مذاکرات ہوئے لیکر کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا باخبر ذرائع کے مطابق افغان کمیسار قاری عبدالجبار نے وفد کے ہمراہ پاکستانی حکام سے طویل ملاقات میں گاڑیوں کی آمدورفت بحال کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ ٹرانسپورٹرز اور کاروباری لوگ نقصانات سے بچ سکے
افغان وفد نے کہا کہ بارڈر یا گاڑیوں کی بندش سے پہلے ان کو پیشگی اطلاع دینی چاہئے جبکہ پاکستانی حکام نے کہا کہ یکم نومبر کو ویزے اور پاسپورٹ کا فیصلہ کیا گیا تھا ابھی تک نرمی دکھائی لیکن افغان ٹرانسپورٹرز پاسپورٹ اور ویزے نہیں لے رہے اور یہ ایک بین الاقوامی اصول ہے کہ سفری دستاویزات کے بغیر کسی ملک کے بارڈر کو کراس نہیں کیا جا سکتا اور اگر کوئی کینسر کا مریض ہے توکم از کم ایک سال میں تو وہ پاسپورٹ بنوا سکتے تھے جس کے جواب میں افغان حکام نے دلیل پیش کی کہ پاسپورٹ کے کاغذ کا فقدان ہے اور دور دراز سے سفر کرنے والے مریضوں کو ویسے کیسے روکیں
یہ بھی پڑھیں
- طورخم سرحد پر تجارت دوسرے روز بھی بند ،تاجروں کیلئے پریشانی
- حلقہ پی کے 69 خیبر 1: عمل سے خالی دامن امیدوار،ووٹروں کو راغب کرنے میں ناکام
- ضلع خیبر کی پی ٹی آئی قیادت نشان سے محرومی کے باوجود پرعزم
- خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے بڑھتے سائے ، افغان سرزمین کی جانب اٹھتی شک کی نگاہیں
اجلاس میں سرحد پر موجود کئی مسائل پر بات چیت ہوئی اور سرحد پار سے نقل و حمل اور پیدل چلنے والوں کی نقل و حرکت کو بغیر کسی رکاوٹ کے چلانے کے دیرپا حل پر زور دیا گیا۔ افغان حکام نے ویزے اور پاسپورٹ کی شرط میں نرمی کرنے پر زور دیا تاکہ ٹرانسپورٹرز نقصان سے بچ سے اور کہا آئے روز بارڈر پر نقل و حرکت کی بندش معقول، سماجی اور بین الاقوامی اصولوں کے مطابق بات نہیں افغان کمشنر نے کہا کہ 90 فیصد افغان ڈرائیوروں اور مریضوں کے پاس پاسپورٹ نہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پاسپورٹ دفاتر پر رش کی وجہ سے عمل میں تاخیر کا سامنا ہے
انہوں نے کہا کہ وہ پاسپورٹ اور ویزے کے حصول کے لئے مریضوں کو ترجیح دیتے ہیں جو کینسر اور دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان ریاست کے پاس وسائل کی کمی ہے اور پاکستانی حکام کو انسانی بنیادوں پر مریضوں کو اجازت دینی چاہئے ذرائع کے مطابق افغان حکام کا کہنا تھا کہ ان کی صلاحیت اور اختیارات نہیں ہے کہ وہ اپنی سطح پر اس مسئلے کو حل کر سکیں اور سرحد کو دوبارہ کھولیں جو کہ طویل بندش کے خدشات سے دوچار ہے
افغان حکام نے کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ خوشگوار تعلقات چاہتے ہیں تاہم پیشگی اطلاع کے بغیر دوبارہ سرحد بند کرنے پر اس میں دیوار کھڑی کرنے پر مجبور ہونگے پاکستانی حکام نے افغان ہم منصب کو بتایا کہ پاسپورٹ اور ویزے کی شرط پر عمل درآمد یکم نومبر 2023 سے زیر التوا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان حکام اس معاملے میں پاکستانی حکام سے کوئی تعاون نہیں کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کینسر کے مریضوں کو بغیر کسی تاخیر کے پاکستانی ہسپتالوں تک پہنچنے میں سہولت فراہم کی گئی ہے۔ سیکیورٹی فورسز حکام نے بتایا کہ وہ متعلقہ محکموں کو شکایات سے آگاہ کریں گے لیکن افغان فریق افغان ڈرائیوروں اور ان کے مددگاروں کا ڈیٹا افغانستان میں پاکستانی سفارت خانوں کو فراہم کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا ۔