دیگر پوسٹس

تازہ ترین

طالبان اقتدار کے باوجود افغانستان منشیات کا اہم مرکز

لنڈی کوتل(جبران شینواری )
لنڈی کوتل پریس کلب ڈسٹرکٹ خیبر میں “نشہ ایک لعنت” کے موضوع پر سیمنار کا انعقاد ہوا جس میں انٹی نارکورٹس فورس کے انسپکٹر رانا کاشف اور تحصیل چیئرمین شاہ خالد شینواری کے علاوہ بلدیاتی نمائندوں، علماء،کھلاڑیوں، ڈاکٹر سمیت مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی اس موقع پر سیمنار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انٹی نارکورٹس فورس ضلع خیبر کے انسپکٹر رانا کاشف نے کہا کہ ان کی فورس انفارمیشن بیسڈ کارروائی ہر جگہ کریگی اور اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے

رانا کاشف نے کہا کہ طالبان کی حکومت کی کوششوں کے باوجود افغانستان ہیروئن اور آئس جیسی منشیات کا بنیادی مرکز ہے انہوں نے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ اموات منشیات سے ہوتی ہیں تحصیل چیئرمین شاہ خالد شینواری مولانا شیر حیدر خیبر سپورٹس کلب کے صدر معراج الدین ڈاکٹر ہدایت وی سی چئیرمین فرحت علی اور سعید شینواری نے کہا کہ منشیات کے خلاف ملکر کام کرینگے ہر صورت نوجوانوں کو اس لعنت سے بچائیں گے نشے سے صرف ایک شخص نہیں بلکہ پورا خاندان تباہ ہو جاتا ہے

یہ بھی پڑھیں

  1. پاک افغان سرحد پر تجارت و قسمت کی بندش ،تاجروں کو کروڑوں کا نقصان
  2. افغان سفیر کا پاکستان حکومت سے مہاجرین کیلیے بہتر سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ
  3. ویزہ پاسپورٹ کی لازمی شرط،پاک افغان تجارت معطل
  4. طورخم : افغانستان سے اسلحہ و منشیات کی بھاری مقدار میں سمگلنگ کی کوشش ناکام
تحصیل چیئرمین شاہ خالد شینواری مولانا شیر حیدر خیبر سپورٹس کلب کے صدر معراج الدین ڈاکٹر ہدایت وی سی چئیرمین فرحت علی اور سعید شینواری نے کہا کہ منشیات کے خلاف ملکر کام کرینگے

انہوں نے کہا کہ منشیات فروشوں کے خلاف مضبوط اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور انکے خلاف گھیرا تنگ کرنا چاہئے بد قسمتی سے پڑوسی ملک سے منشیات سمگل ہوتی ہیں پڑوسی ملک افغانستان کی حکومت کو چاہئے کہ منشیات فروشوں کے خلاف مضبوط کارروائی کریں انہوں نے کہا کہ جب منشیات فروش گرفتار ہوتے ہیں تو ایک ہفتے بعد انکو رہائی ملتی ہے جو نہیں ہونا چاہئے گرفتار منشیات فروشوں کو سخت سزائیں دینی چاہئے انہوں نے کہا کہ ہیروئن کے بعد آئس خطرناک نشہ ہے جو نوجوان نسل میں پھیل رہا ہے اگر بروقت روک تھام نہیں کی گئی تو نوجوان نسل تباہ ہو جائے گی

انہوں نے کہا کہ منشیات کے اسمگلروں سے نفرت کرنا چاہیے اور انکے خلاف سوشل بائیکاٹ کرنا چاہئے جبکہ گرفتار منشیات اسمگلروں کی تصاویر شاہراہوں میں آویزاں کرنا چاہئے تاکہ باقی لوگ عبرت حاصل کر سکے انہوں نے کہا کہ علاقے میں بے روزگاری تعلیم کی کمی سپورٹس گراونڈ نہ ہو نے کی وجہ سے نوجوان نسل نشوں کی طرف راغب ہو رہی ہے جسکی وجہ سے علاقے میں بدامنی اور گھر گھر جھگڑے معمول بن گئے ہیں مقررین نے کہا کہ منشیات کے خلاف آواز اٹھانا ہر مکتب فکر کی ذمہ داری بنتی ہے اور منشیات سے پاک علاقے کے لئے کردار ادا کرنا چاہئے.