طورخم:جبران شینواری
طورخم بارڈر آج دوسرے روز بھی ٹرانسپورٹرز پر پاسپورٹ ویزہ شرط لازمی قرار دینے کے باعث بند رہا دونوں اطراف سے سینکڑوں گاڑیاں سرحدپار کرنے کے انتظار میں ہیں
مچنی چیک پوسٹ میں ڈرائیوروں نے فریاد کرتے ہوئے کہا کہ پشاور سے ہم نے مالٹا لوڈ کیا ہے تاہم جب طورخم کے قریب پہنچے تو معلوم ہوا کہ ویزے کے بغیر ڈرائیورز کو اجازت نہیں انہوں نے کہا کہ طورخم ایک مصروف بارڈر کراسنگ ہے
آئے روز گاڑیوں کی آمدورفت مختلف وجوہات کی بناء پر بند ہونے سے تجارت تباہ ہوگی دونوں ممالک کے اعلٰی حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ اپس میں مل بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالیں اور تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کریں
یہ بھی پڑھیں
- طورخم : افغانستان سے اسلحہ و منشیات کی بھاری مقدار میں سمگلنگ کی کوشش ناکام
- ویزہ پاسپورٹ کی لازمی شرط،پاک افغان تجارت معطل
- طورخم سرحد پر ہزاروں افغان شہری وطن واپسی کے منتظر، سہولتوں کا فقدان
ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ تازہ پھل اور سبزیوں سے لدی گاڑیوں کو کم از کم اجازت ملنی چاہئے دونوں ممالک پاسپورٹ اور ویزے لگوانے کے لئے طورخم زیرو پوائنٹ پر سنٹر قائم کریں تاکہ کسی کا وقت خراب نہ ہو اور تجارت بھی جاری رہے انہوں نے پھل اور سبزیوں کی گاڑیوں کو اجازت دینے کا مطالبہ بھی نہیں
طورخم کسٹم کلئیرنگ ایجنٹس نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ویزے اور پاسپورٹ کی شرط میں نرمی کی جائے کیونکہ ویسے بھی اس خطے میں غربت اور بےروزگاری نے لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے
ٹرانسپورٹرز اور تجارت پیشہ لوگوں کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کے لئے قریبی منڈیاں ہیں اور اگر ان دو ممالک کے مابین تجارت حکومتی سیاست کا شکار ہوگی تو نقصان دونوں کا ہوگا اور دونوں ممالک کے عوام کی غربت اور پریشانیوں میں اضافہ ہوگا۔