ڈیرہ اسماعیل خان
نثار بٹینی
سابق ڈپٹی اسپیکر اور پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حالات اس سے پہلے بھی خراب رہے ہیں 2007 میں جب محترمہ بے نظیر بھٹو شہید ہوئیں تو اس وقت بھی حالات سخت خراب تھے لیکن آج ہم نہیں چاہتے کہ حالات کا بہانہ بنا کر انتخابات کو ملتوی کیا جائے
فیصل کریم نے کہا ہم ہر سیاسی کارکن کی حفاظت اور سلامتی کیلیے دعا گو ہیں کیونکہ حالات اچھے نہیں لیکن اس کے باوجود نہیں چاہتے کہ امن و امان یا سخت موسم کے بہانے انتخابات ملتوی کیے جائیں
یہ بھی پڑھیں
- ڈیرہ اسماعیل خان واقعہ ،وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی زیر صدرات اجلاس
- لنڈی کوتل ،انسانوں کی لڑائی میں گولیاں لگنے سے دس دنبے ،دو بھینسیںہلاک
- عالمی طاقتیں پاکستان میںسرگرم دہشت گرد قوتوںکی پشت پناہی سے باز آجائیں ،چین
- 15 پولیس اہلکار کرپشن،بھتہ خوری کے الزام میںمعطل ،نوکریاںبھی خطرے میں
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا مسلم لیگ اور میاں نواز شریف چاہتے تھے اور ان کا بیانیہ بھی یہی تھا کہ ووٹ کو عزت دو لیکن اب جب ووٹ کے ذریعے عوام نے فیصلہ کرنا ہے ان کی نظریں پھر انہی لوگوں(اسٹیبلیشمنٹ )کی جانب ہیں جنہوں نے انہیں پہلے بھی تین مرتبہ اقتدار سے نکالا تھا یعنی عملاً وہ اپنے بیانیے سے انحراف کرتے ہوئے پھر انہی لوگوں کی گود میں جانا چاہتے ہیں

انہوں نے کہا ماضی میں مسلم لیگ ن کو بیس میں سے 19 ضمنی انتخابات میں شکست اٹھانا پڑی اور اب جب کہ انتخابات قریب آ رہے ہیں مسلم لیگ ن کی سیاسی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ ہمارا منشور یہی ہے کہ ووٹ کے زریعے قیادت کا انتخاب کرنا عوام کا حق ہے وہ جس پارٹی خواہ وہ مسلم لیگ ہو ،پیپلز پارٹی ہو یا تحریک انصاف ہو منتخب کریں لیکن اس میں اگر کوئی ادارہ رکاوٹ بنے گا تو ہم اس کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے
پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم نے مزید کہا ڈیرہ اسماعیل خان میں ہمیں کچھ سول اداروں کے بارے میں شکایات ملی ہیں اور ہم انہیں مطلع کرنا چاہتے ہیں کہ وہ انتخابی معاملات میں دخل اندازہ چھوڑ دیں بصورتِ دیگر ہمیں ان کا کردار خود بے نقاب کرنا پڑیگا
مولانا فضل الرحمان یقینی شکست کے خوف سے فرار چاہتے ہیں
فیصل کریم کنڈی نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا
ڈیرہ اسماعیل خان: پیپلز پارٹی نے جب بھی اپنا پینل بنایا تو مولانا فضل الرحمان میدان چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں، یہی وجہ کہ اپنی یقینی شکست کو دیکھتے ہوئے مولانا فضل الرحمان اس مرتبہ بھی ڈیرہ اسماعیل خان کے بجائے بلوچستان سے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروا رہے ہیں
مولانا فضل الرحمان نے بلوچستان سے کاغذات اس لیے جمع کرائے کہ انہیں پتا کہ انکی یہاں پر ہار یقینی ہے یہی وجہ ہے کہ 2008 میں بھی انہوں نے لکی مروت یا بنوں سے الیکشن لڑا تھا
فیصل کریم کنڈی نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی انتخابات میں بھرپور انداز میں حصہ لے گی اور عوام کو کسی صورت مایوس نہیں کریں گے