لنڈی کوتل
سدھیر احمد آفریدی
لنڈی کوتل میں مویشی منڈی کے تنازعہ پر دو فریقین کے درمیان لڑائی اور فائرنگ، پانچ افراد زخمی،جبکہ دس دنبےاور دو بھینسیں ہلاک، لڑائی شاہ محمد شینواری اور معراج الدین شینواری کے افراد کے مابین ہوئی، کل بھی لڑائی ہوئی تھی،
مقامی پولیس کا موقف
لنڈی کوتل پولیس ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بھی تین فریقین کے مابین اسی مویشی منڈی کے مسئلے پر جھگڑا ہوا تھا جس میں دو فریقین خوگہ خیل شینواری معراج الدین شینواری اور شاہ محمد شینواری اور ایک خٹک چوکیدار کے افراد وغیرہ تھے
یہ بھی پڑھیں
- لنڈی کوتل سمیت قبائلی اضلاع میں ڈینگی متاثرین کی تعداد میںخطرناک اضافہ
- ٹی ٹی پی کا معاملہ جلد حل ہوجائیگا ،اسلام آباد اور کابل کے درمیان فاصلے نہ بڑھیں ،گلبدین حکمتیار
- مقامی حکومتوں کو حاصل 36 اختیارات جن کے بارے میں جاننا ضروری ہے
- وادی تیراہ ،دہشت و بیروزگاری کے اثرات سے نکلنے کی خصوصی توجہ کی ضرورت
پولیس ذرائع کے مطابق آج کی لڑائی کے دوران کچھ اسلحہ بھی پولیس اہلکاروں نے فریقین سے چھین لیا ہے دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے پولیس ذرائع نے بتایا کہ کل جو چار افراد گرفتار کر لئے گئے تھے ان کے خلاف دو ایف آئی آرز بھی درج ہیں اور آج کے واقعہ میں بھی ایف آئی آر درج ہوگی
انہوں نے بتایا کہ مویشی منڈی میں پیسوں کے حصول پر معاملہ بگڑ گیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق زخمیوں میں فرمان ولد سبز علی سکنہ شبقدر،ضیاءالحق ولد محمد یوسف میرداد خیل،مقدس ولد اسداللہ سکنہ خوگا خیل کنڈو خیل ،اعظم شیر ولد عبدالحمید سکنہ شبقدر اور اسرار ولد نور تاج شبقدر شامل ہیں جبکہ جانوروں میں دس دنبے اور دو بھینسیں ہلاک ہو چکے ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق ایک زخمی شخص کو پشاور ہسپتال منتقل کر دیا گیا یے جس کی حالت تشویشناک تھی پولیس کی اب تک کی کاروائی میں مبینہ طور پر دو مسلح افراد گرفتار کر لئے گئے ہیں مقامی ذرائع نے بتایا کہ بیوپاریوں نے واقعے کیخلاف احتجاج بھی کیا واقعہ کےبعد پولیس نے مویشی منڈی کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور صورتحال کنٹرول میں ہے۔
افغانستان نے پانچ ہزار دنبے پاکستان کو برآمد کرنیکی اجازت دیدی
لنڈی کوتل جرگہ ممبران کی کابل میں افغان وزیر تجارت مولوی صدر اعظم سے دنبوں کی برامد پر کامیاب مذاکرات ہوئے،افغان وزیر تجارت نے پانچ ہزار دنبوں کو پاکستان برآمد کرنے کی اجازت دی اور وعدہ کیا کہ افغانستان کے اندرونی مسائل میں کمی کے بعد پاکستان کو دنبے برآمد کرنے میں مذید تعاون کریں گے
کابل جانے والے چھ رکنی وفد کی قیادت جماعت اسلامی کے رہنماء سید مقتدر شاہ آفریدی کر رہے ہیں وفد میں ملکزادہ نثار آفریدی، مراد حسین آفریدی، ملک ماصل خان شینواری،کسٹم ایجنٹس کے صدر ریاض شینواری،کلیم اللہ شینواری اور آفتاب شینواری شامل ہیں
جنہوں نے افغان وزیر تجارت مولوی صدر اعظم سے کابل میں کامیاب مذاکرات کئے دریں اثنا اتوار کے روز
صحت سہولت کارڈ کی بحالی، دنبوں کی درآمد اور طورخم بارڈر پر نرمی کے لئے خیبر تکیہ کے مقام پر کئی گھنٹے شاہراہ احتجاجاً بند کر دی تھی مقامی مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی بعد میں ایڈیشنل ایس ایچ او لنڈی کوتل فضل رحمان آفریدی نے کامیاب مذاکرات کے بعد شاہراہ ٹریفک کے لئے کھول دی
عینی اسی وقت طورخم میں بھی چھ مظاہرین طورخم بارڈر پر ویزہ پالیسی میں سختی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چھ مظاہرین کو گرفتار کر کے لنڈی کوتل حوالات بھیج دیا سماجی کارکن حاجی شاکر آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی عوام پاکستان کے شہری ہونے کے باوجود امتیازی اور ناروا سلوک سے دوچار ہیں انہوں نے کہا کہ دنبوں کی درآمد کا مسئلہ ھے، صحت سہولت کارڈ کی سہولت واپس لے لی گئی اور طورخم بارڈر پر بےجا سختی نے دونوں طرف کے لوگوں کو پریشان اور بےروزگار کر دیا ہے آخر وہ کونسا ظلم ہے جس سے قبائلی عوام دوچار نہیں۔