دیگر پوسٹس

تازہ ترین

طورخم بارڈر پر دو اداروں کے مابین تصادم کیوں ہوا ؟متضاد دعوے

طورخم(جبران شینواری ) طورخم نادرا ٹرمینل میدان جنگ بن گیا...

“سیاست سے الیکشن تک” !!

"سدھیر احمد آفریدی" بس صرف اس بات پر اتفاق رائے...

علی گروپ مشتاق غنی کو کابینہ سے باہر رکھنے میں کامیاب ؟

اسٹاف رپورٹ سابق اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق غنی...

منیراکرم :اسرائیل فلسطینی عوام ہی کو نہیں بلکہ فلسطینی ریاست کا تصور بھی مٹانا چاہتا ہے

آزادی ڈیسک

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے وحشیانہ اسرائیلی حملوں کو یک طرفہ قتل عام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اس تنازع کا زیادہ ذمہ دار ہے، جب آپ لوگوں کی آزادی اور وقار سے انکار کرتے ہیں ،جب آپ ان کی تذلیل کرتے ہیں اور انہیں کھلی جیل میں محصور کر کے رکھتے ہیں، جہاں آپ انہیں اس طرح مارتے ہیں جیسے وہ درندے ہوں ، تو وہ دوسروں کے ساتھ وہی کرتے ہیں جو ان کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کا مقصد صرف فلسطینی لوگوں کو ہی نہیں بلکہ فلسطینی ریاست کے پورے تصور کو بھی مٹانا ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ اسرائیل کے کچھ دوست ممالک نے ایک بار پھر صرف ایک فریق کی مذمت لیکن دوسرے کو بری الذمہ کرنے کے لئے ترامیم متعارف

کروائی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

  1. اقوام متحدہ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت کو بدلنے کی کوشش کو روکے : حریت کانفرنس آزاد کشمیر
  2. CPJ:اسرائیلی فلسطین جنگ میں63 صحافیوں کی موت 19 گرفتار 11 زخمی
  3. غزہ جنگ ماحولیاتی تباہی اور زیتون کی سرگوشی
  4. غزہ جنگ ،حماس کی 10 نکاتی حکمت عملی جو اسرائیل کو زمین بوس کرسکتی ہے

پاکستانی مندوب نے دنیا بھر کے مندوبین سے کہا کہ اگر صرف حماس کا نام لیا جاتا ہے اور اسرائیل کا نہیں تو آپ اسرائیلی جارحیت کو موت  کا کھیل جاری رکھنے کا جواز فراہم کریں گے، غزہ اسرائیلی حملوں سے اموات ، حملہ آور ہیلی کاپٹرز، ڈرونز، توپ اور ٹینکوں کے گولوں، مارٹروں، بموں اور میزائلوں سے بھرا ہوا ہے۔

انہوں نے غزہ کو کھلی جیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ زیادہ تر رکن ممالک صرف حماس پر الزام لگانے سے اتفاق نہیں کریں گے بلکہ اسرائیل کو غزہ کی کھلی  جیل پر بمباری کا ذمہ دار ٹھہرائیں گے۔

منیر اکرم نے جنرل اسمبلی کو بتایا کہ اسرائیل نے غزہ پر 25ہزار ٹن دھماکہ خیز مواد گرایا ہے جو تقریباً ہیروشیما اور ناگاساکی پر گرائے گئے ایٹم بموں کے برابر ہے، اسرائیل کا مقصد صرف حماس کو مٹانا نہیں ہے، یہ فلسطینی عوام کے خلاف جنگ ہے، اسرائیل کا مقصد نہ صرف فلسطینی عوام بلکہ فلسطینی ریاست کے پورے تصور کو بھی مٹانا ہے۔

انہوں نےکہا کہ اسرائیل کی یہ مہم تاریخ میں دیگر آباد کار نوآبادیاتی حکومتوں کی قتل عام کی وسیع مہمات کی کاربن کاپی ہے، پاکستانی مندوب نے حق خودارادیت کے لیے فلسطینی عوام کی منصفانہ جدوجہد میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔

اس موقع پر امریکا اور آسٹریا کی طرف سے قرار داد کے مسودے میں تجویز کردہ دو ترامیم کو پاکستانی مندوب کے پر اثر خطاب کے بعد بھاری اکثریت سے مسترد کر دیا۔