دیگر پوسٹس

تازہ ترین

روزگار کے خواہاں نوجوانوں میں 1357 افراد کا اضافہ ،کامسیٹس ایبٹ آباد کی 23 ویں تقریب اسناد

اسٹاف رپورٹ

کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد میں کانووکیشن تقریب میں 1357طلبہ کو MS/BSکی ڈگریاں 27طلبہ کو PhDکی ڈگریاں جبکہ47طلبہ کواعلی کارکردگی پر میڈلز دیےگئے
کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد کیمپس میں بائیسویں اور تیسویں (22nd and 23rd)کانووکیشن کی تقریبات منعقد ہوئیں۔تقریب میں 1357 انڈرگریجویٹ اور گریجویٹ اور PhDطلباء وطالبات کو ڈگریاں دی گئی۔

47پوزیشن ہولڈرز کوگولڈمیڈل،بروئنزمیڈل اورسلور میڈل دیئے گئے اور27کو پی ایچ ڈی ڈگریوں سے نوازا گیا۔ جس میں ریکٹر کامسٹیس یونیورسٹی اسلام آباد پروفیسر ڈاکٹر ساجد قمر مہمان خصوصی تھے۔

یہ بھی پڑھیں

ڈائریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد کیمپس پروفیسر ڈاکٹر محمد معروف شاہ،مختلف کیمپسز کے ڈائریکٹرز، ممبر ان سینٹ اور ممبران سینڈیکیٹ، ممبران اکیڈمک کونسل اور دیگر پروفیسر صاحبان نے شرکت کی۔ اس موقع پر فارغ التحصیل طلباء و طالبات کے والدین،رشتے داروں اور زندگی کے تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات بھی موجود تھیں۔
تقریب کے مہمان خصوصی ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ساجد قمر تھے نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ و طالبات کو مبارک باد دی اور کامسیٹس کی انتظامیہ ڈائریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد کیمپس پروفیسر ڈاکٹر محمد معروف شاہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اُنہیں اس پر وقارتقریب میں مدعو کیا۔

اس موقع پر اُنہوں نے کامسیٹس کی مینجمنٹ، اساتذہ کرام کی تعریف کی کہ اُنہوں نے پوری دُنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا۔مہمان خصوصی نے اپنے خطاب میں اِس تقریب طلباء و طالبات کی زندگی کا اہم سنگ میل قرار دیا اورامید ظاہر کی کہ گریجویٹس اپنی اہلیت اور جذبے سے پاکستان کی ترقی میں بھر پور کردار ادا کریں۔

انہوں نے مزید کہاکہ ملک کی معاشی ترقی اور ہنر مند افرادی قوت تعلیم سے پیدا ہوتی ہے اکیسویں صدی کے چیلنجوں کا مقابلہ سائنسی تحقیق سے کیا جا سکتا ہے۔

مہمان خصوصی نے کامیاب پیشہ ورانہ زندگی کے لیے متعلقہ شعبوں میں بیش بہا علمی مہارت مہیا کرنے پر ڈائریکٹر کامسیٹس ایبٹ آباد پر ڈاکٹر محمد معروف شاہ کی کاوشوں کو بھی سراہا اورکہا کہ کسی بھی ادارے کو بہتر کرنے کیلئے پروفیسر ڈاکٹر محمد معروف شاہ جیسا عزم چاہئے۔
انہوں نے طلباء اور ان کے والدین کو خصوصی طور پر مبارکباد پیش کی۔ طلباء و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ والدین اور اساتذہ کی خدمت کو اپنی زندگی کا نصب العین بنا لیں۔

انہوں نے کہا کہ کانوکیشن خوشی کا دن ہے۔ جتنا ہو سکے ان لمحوں کو یادگار بنائیں۔آج آپ کی محنت رنگ لائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نے طلبہ ہمارا ایک قیمتی اثاثہ ہیں، بے شک آج کا دن ایک یادگار دن ہے اور آپ سب کو آج کے دن بہت بہت مبارک باد۔ہم آپ کی کامیابی پر انتہائی خوش ہیں ہے۔ آج آپ سب نے علم کا خزانہ اکٹھا کیاہے۔آپ کی کامیابی اس ملک کی اور انسانیت کی کامیابی ہے۔آپ لوگ ہمارے معاشرے کے ذہین طالب علم ہیں۔

یہ ایک خوش آئیندبات ہے کہ کامسیٹس یونیورسٹی میں سو فیصد میرٹ کی بنیاد پر میں داخلہ دیا جاتا ہے۔انہوں نے طلباء سے کہا کہ آپ کی کامیابی میں نمایاں حیثیت آپ کے رویوں اور آپ کے کردار کا بھی ہے۔

اپنے خطاب میں انہوں نے طلباء و طالبات سے کہا کہ حاصل شدہ نعمتوں پر شکرگزار ہونا بھی بہت اہمیت رکھتا ہے۔ آپ سب لوگ ایک بہترین تعلیمی ادارے کے گریجویٹ ہیں، اسے معمولی نہ سمجھیں۔ جو لوگ مستقل محنت نہیں کرتے،وہ ترقی کے سفر میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔ اسی لیے ضروری ہے کہ آپ مستقل مزاجی کے ساتھ محنت کریں اور ایک دوسرے پر احسان کریں۔ آپ کی زندگی میں مسلسل بہتری تب آئے گی جب آپ مسلسل محنت کریں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد کیمپس پروفیسر ڈاکٹر محمد معروف شاہ نے کہاکہ کامسیٹس ایک اعلیٰ تعلیم ادارہ ہے جو تعلیم کواولین ترجیح کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کامسیٹس یونیورسٹی گزشتہ(2) دو دہائیوں سے طلبہ کی ہمہ جہت تعلیم و تربیت کرکے ملکی ترقی میں مؤثر کردار ادا کررہی ہے۔ یہ اس یونیورسٹی کی مخلصانہ کاوشوں کا ثمر ہے

کہ ہمارے طلبہ بامقصد تعلیم حاصل کرکے نہ صرف منزلِ مقصود تک پہنچتے ہیں بلکہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر ملک کانام بھی روشن کررہے ہیں۔ مزیدیہ کہا کہ کامسیٹس ایبٹ آباد سے اب تک تقریباً19000طلبہ اپنی تعلیم مکمل کرکے ملک و قوم کی خدمت میں مصروف عمل ہیں۔

ان فارغ التحصیل طلبہ میں 3540ماسٹرز اور 118 پی ایچ ڈی بھی شامل ہیں۔اور آج مزید 27سکالرز PhDکی ڈگری حاصل کریں گے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ہمارے ہاں دوست ممالک جن میں چین، افغانستان، نائیجیریا، تنزانیہ، سری لنکا، کیمرون، روانڈا اور الجیریا کے طلبہ بھی تعلیم حاصل کرچکے ہیں اور بشکر حاصل کررہے ہیں۔

جو ہماری تعلیمی اور تحقیقی معیار کا اعتراف ہے۔ ہمارے اساتذہ تعلیم بذریعہ تحقیق پریقین رکھتے ہیں جنہوں نے گزشتہ سال 642تحقیقی مقالے معتبر بین الاقوامی جرائد میں شائع کئے ہیں۔جن کے سوسائٹی پر دور رَس اثرات ہیں۔ جو کہ ایک بڑا اعزاز ہے۔

گزشتہ 1برس میں کامسیٹس ایبٹ آباد میں نئے ڈیپارٹمنٹ اور کئی ایک اکیڈمک پروگرامزکااجراء بھی کیاگیاہے۔اس کے ساتھ ساتھ نئی لیبارٹریز، کلاس رومز،ہاسٹل اور طلبہ کی دیگر سہولیات میں اضافہ کیا گیاہے۔
ڈائریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد نے مزید کہا کہہم یہ ارادہ رکھتے ہیں کہ آنے والے وقت میں کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد اپنے تعلیمی و تحقیقی پروگرامز کو موجودہ قومی ضروریات اور سوسائٹی کے مسائل کے حل کو مدِنظر رکھتے ہوئے ترتیب دے گی۔

جس کے لئے ہم حکومتِ پاکستان اور متعلقہ اداروں سے بھرپور تعاون کی توقع رکھتے ہیں۔
طلباء و طالبات کو تعلیم کی تمام ترسہولیات فراہم کی جاتی ہیں اورجدید تقاضوں سے آراستہ کیا جاتا ہے۔ یونیورسٹی دن دگنی رات چگنی ترقی کررہی ہے اور مختصر عرصے میں کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد نے ایک بہتر مقام بنا لیا ہے

انہوں نے کہا کہ ڈگری ہولڈرز طلباء یونیورسٹی سے فارغ ہوئے لیکن ان کی اصل آزمائشی و کامیاب زندگی کا آغاز ہونے والا ہے اور انشاء اللہ ہمیں امید ہے کہ وہ اب آگے اپنی زندگی میں کامیابی لائیں گے اور اچھے مقام پر پہنچ کرکامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آبادکا نام روشن کریں گے

انہوں نے کہا کہ طلباؤ طالبات کے والدین کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہیں جنہوں۔نے مستقبل کے ہونہاروں کو علم کی راہ پر گامزن کیا اور آج انہیں یہ خوشی کا مقام دیکھنا نصیب ہوا انہوں نے کہا کہ کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آبادمسلسل ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔انہوں نے اپنے خطاب میں یونیورسٹی کی تاریخ اور اغراض و مقاصد بیان کئے۔اور کہا کہ کامسیٹس یونیورسٹی کے بہترین ماحول اور قابل دید اقدامات اور انتھک کاوشوں کے پیچھے میری قابل ٹیم، فیکلٹی و ملازمین ہیں ۔انہوں نے یونیورسٹی اعلیٰ حکام کی علم دوستی کی مثالیں بھی دیں۔ اُنہوں نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور انڈرگریجویٹ،گریجویٹ اور PhD طلباء و طالبات کو اور اُن کی والدین کو اس کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔اپنے خطاب کے آخر میں انہوں نے کہا کہ القدس الشریف میں جاری ظلم کی مزمت کی اور مظلوموں کے ساتھ اظہار ِ یک جہتی کیا۔