
پاکستان میں قومی زبان کے نفاذ کی اہمیت و ضرورت
کسی بھی قوم، ملک ،معاشرے حتی کہ انسان کی پہچان بھی اسکی زبان سے ہوتی ہے۔ زبان اظہارِ رائے کا بہترین اور حسین طریقہ ہے۔ زبان ملک میں ترقی و خوشحالی کا ضامن بھی ہوتی ہے۔ زبان معاشرت، تہذیب و تمدّن کی اساس ہوتی ہے۔
لفظ “اردو” ترک زبان کے لفظ اوردو سے ماخوذ ہے۔ جس کے معنی “لشکر یا فوج” کے ہیں۔ اردو زبان نے مغلیہ دور میں فروغ پایا۔اس لئے اردو زبان کو برصغیر کے مسلمانوں سے منسوب کیا جاتا ہے۔
اردو زبان کی بناوٹ کے متعلق اردو کو فارسی اور پنجابی کاماخذقرار دینے والی ہستی حافظ محمودشیرانی کی ہے۔ اردوہماری مادری زبان ہے ۔ بھارت میں آنے والی سب سے پہلی زبان اردو ہی ہے لیکن ہندوئوں نے اردو اور سنسکرت کو ملا کر ہندی زبان کی تشکیل کی۔ہندوستان میں آج بھی کئی علاقوں میں اردو مادری زبان کے طور پر بولی جاتی ہے۔ دنیا میں اردو بولنے والوں کی تعداد 11کروڑ سے زائد ہے۔ جس کے لحاظ سے اردو دنیا کی نویں بڑی زبان ہے
یہ بھی پڑھیں
- اردو ہمارے ملی اتحاداور یکجہتی کا واحدذریعہ اور قومی ترقی کی ضامن،زینب محمد اقبال
- اردو ایک زبان ہی نہیںبلکہ ایک تہذیب کی بھی علامت ہے ،بینش ادریس
- انگریزی بطور زبان ،علمی مغالطے اور ذہنی مرعوبیت کا شکار نسل نو
- ردیئنہ عبدالخالق جماعت: دہم-اسلامیہ انگلش سکول ابو ظبی’متحد عرب امارات
ہندوستان کے لوگوں کو ہی ہندی کے کچھ لفظوں کے معنی نہیں معلوم اس لیے اردو بولنے کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ بھارت کی فلم انڈسٹری دنیا کی بڑی اور مشہور انڈسٹریز میں سے ایک ہےجس میں زیادہ تر فلمیں اردو میں ہی بنتی ہیں۔ گانوں کی شاعری تو کی ہی اردو میں جاتی ہے۔
اردو زبان کو تمام پاکستانی صوبوں میں سرکاری زبان کی حیثیت حاصل ہے
ہم انگریزوں کی غلامی سے آزاد تو ہو گئے لیکن ہمارے ذہن ابھی بھی کم تری اور غلامی کا شکار ہے ۔انگریزی بولنے والوں کوبہت فوقیت دی جاتی انگریزی بولنا اور سیکھنا ضروری سمجھا جاتا اردو بولنے والوں کو حقارت سے دیکھا جاتا اردو بولنے والے کو جاہل گنوار سمجھا جاتا۔اور یہ ہمارے ملک کے معاشی حالات پر اثر انداز ہورہی اردو کو روانی سے بولا جائے تو وہ بہت خوبصورت زبان ہے۔اردو کو عروج پر لانے میں ادیبوں اور شاعروں کا بڑا ہاتھ ہے۔
اقبال لکھتے ہیں کہ
گیسوئے اردوابھی منّت پزیرِ شانہ ہے
شمع یہ سودائیِ دل سوزئی پروانہ ہے
اسی زبان کے زریعے ہم اپنے دین کو سمجھ اور سیکھ سکے ہیں۔دنیا میں ترقی یافتہ ممالک اپنی زبان سےاپنی پہچان بنائی ہے۔چین کی مثال ہمارے سامنے موجود ہے جنہوں نے اپنی زبان کو اپنی پہچان بناتے ہوئےدنیا بھر میں اپنے نام کا لوہا منوایا۔ ہمیں اپنی زبان کو فوقیت دینی چاہئے تاکہ ہمارا ملک بھی امریکہ او رچین جیسے ممالک کی طرح ترقی یافتہ ملک ہو