ہے تشخص قوم کا ارکان خمسہ میں نہاں
اک لباس، اک نا م، پرچم، اک ترانہ، اک زبان

پاکستان کی قومی زبان (اردو)کا تعارف:-
زبان کسی بھی قوم کی ثقافت کا ایک اہم جزو ہوتی ہے۔ زبان ہی کے ذریعے انسان اپنے جزبات و احساسات سے دوسروں کو آگاہ کرتاہے۔ اور دوسروں کے خیالات جاننے کے قابل ہوتاہے۔ کسی بھی قوم کے اتحاد و استحکام کے لیے زبان بہت اہمیت رکھتی ہے۔ زبان انسان کی بنیادی ضرورت ہے۔

پاکستان آزاد ملک ہے۔ لیکن یہاں مختلف زبانیں پنجابی، سندھی، پشتو، سرائیکی،اور بلوچی بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ لیکن پاکستان کی قومی زبان اردوہے۔بعض حضرات انگریزی کا لبادہ اوڑھ کر انگریزی بولنے پر اپنی عا لمیت کا رعب جماتے ہیں۔ یہ مسئلہ صرف زبان کا نہیں سیاسی بھی ہے۔ اگر یہاں پر انگریز سمراج کی بجائے پرتگال کی استعماری طاقت نے ہمیں نو آبادی بنایا ہوتا تو یہی حضرات انگریزی کی بجائے پُرتگیزی کی تعلیم پڑھنے اور پڑھانے میں بڑا فخر محسوس کرتے ہیں۔

ہمارا پیارا ملک پا ک پاکستان انگریز سامراج کے ظالمانہ چنگل سے نظریاتی مملکت کی حیثیت سے آزاد ہوا۔ تو اس میں ہماری آزادی میں اردو زبان و ادب کی خدمات لائق صد تحسین و آفرین ہے۔ ہمارے مفکرین، ہمارے شعراء، ہمارے ادباّ، ہمارے مفسّرین کے قلم آج بھی اردو زبان میں ببانگِ دہل یہ اعلان کر رہے ہیں۔ کہ اردو صرف ہماری بولی یا زبان نہیں بلکہ اثاثہ حیات اور سرمایہ سماج ہے

آج تک ماضی سے اٹھنے والے جذبات احساسات، خیالات، نظریات اور تصورات جو ہمارے قائدینِ ادب نے جگہوں، بازاروں، محلوں، کوچوں، قصبوں، شہروں تک جو پیغامات اعلانات کی صورت میں پہنچائے ان کی گونج آج ہر پاکستانی تک بطریقِ احسن پہنچ رہی ہے۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی اردو ہی کی ترویج و ترقی جو نوجوان نسل کے لیے ضروری اور اہم ہے۔ وہ نفاذاردو کے احسن اقدامات ہیں نوجوان نسل کے لیے حبّ وطن کے تقاضے اپنی زبان میں مضمرہیں کیونکہ جب زبان ترقی کرتی ہے تو تہذیب ترقی کرتی ہے اور وہ ملک بھی ترقی کرتا ہے۔

اردوکے چاند کے ہیں اجالے کرن کرن
مہکے ہیں اس کے عنبریں گیسو شکن شکن
اب کا نہیں یہ ساتھ،صدیوں کا ساتھ ہے
تشکیل ارض پاک میں اردو کا ہاتھ ہے

کچھ برس پہلے سپریم کورٹ کے ایک جج نے اپنے آرٹیکل میں یہ فیصلہ سنایا کہ تمام سرکاری اور کاروباری معاملات میں اردو کا نافذ کیا جائے مگر یہ فیصلہ بھی اس نے انگریزی زبان میں لکھا مطلب کہ اردو کا اس سے بڑا اور مذاق کیا ہو سکتا ہے۔ ہم پاکستانیوں کی ضمیر کی آواز اردو ہی تو ہے جس میں مذہبی، سیاسی، سماجی، معاشرتی،معاشی حقائق کارِفرماہیں وہ اردو ہی کا مزاج ہے۔


یہ بھی پڑھیں


کسی بھی شعبہ ہائے حیات میں جب اردو ہمارے ضمیر کی آوازہوگا تو یقیناہمارا ملی،ملکی، مذہبی جزبہ ترقی و تسخیر کی جانب ابھرے گا۔اور ملک و ملّت کے استحکام اور استقلال کا جزوِاعظم ہوگا۔بات صر ف یہاں تک ختم نہیں ہو پاتی بلکہ صوبہ جاتی اتحاد و اتفاق اور سالمیت میں جذبہ اور جذبانیت کا شعور اور تقاضے اردو ہی کے رگ وپے میں پائے جاتے ہیں۔

ہمارا مذہبی اثاثہ تاریخ اسلام، قرآن، ایمان، اتحاد، یگانگت جامعیت اسی زبان و ادب کا منبع اور مخزن ہے۔اردو ان تمام لسانی طاقتوں کا قلعّہ اوّل ہے۔جب کے سرائیکی، بلوچی، پنجابی سندھی کلچر کا منہ بولتا ثبوت تو ہیں۔ مگر اردو ادب ہمارا نقیب رہبر اور نگران ہے۔اردو کی للکار،پکارکو سُننا ہمارے روشن تر نصیب کی ضامن ہے انسانی، ملکی، ملی، قومی زندگی کے لیے کامیاب و کامران راستے اور سر خرو، سرفرازادب زمانہ حال اور مستقبل کے لیے خوشنما،رنگین، رعنا جلترنگ ہے جو ہمارے انگ، رنگ، ڈھنگ میں سموکر ہمیں کامیاب پاکستانی مسلمان زندگی کا پرچار ہے۔

آج اسی دورِکشاکش میں جن کہ مسائل کا تصادم زوروں پر ہے۔ تو ان حالا ت میں زبان ادب اردو کی اہمیت جاننے سمجھنے سمجھانے کے لیے ضرورت دینے اور ضروری سمجھنے کا وقت ہے۔اس کے علاوہ اردو زبان کو نقصان پہنچانے والا بڑا طبقہ انگریزی کی حمایت کر نے والو ں کا ہے ان کا خیال ہے کہ اردو ایک ترقی پزیر زبان ہے۔

جو دفتری اور تعلیمی شعبوں کی ضروریات پورا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی اسی طرح جنگ عظیم دوئم میں جب امریکہ نے جاپان پر حملہ کیا تو اس ملک کے باسیوں کی ایک دیرینہ خواہش یہ بھی تھی کہ ان کی زبان کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔

ایک مرتبہ چین کے صدر چواین لائی اقوام متحدہ میں سٹیج پر ان کے سامنے انگریزی میں ایک سپاس نامہ پیش کیا گیا۔ اس کو دیکھ کر انہو ں نے چینی زبان میں یہ جواب دیا: ”چین ابھی گونگا نہیں ہوا“

اردو ہے جس کا نام ہمیں جانتے ہیں داغ
سارے جہاں میں دھوم ہماری زبان کی ہے

اس کے علاوہ بہت شعراء نے بھی اس زبان کا دامن وسیع کیا۔قیام پاکستان کے بعد قائد اعظم نے اردو ہی کو پاکستان کی قومی زبان قرار دیاآپ نے فرمایا:

”ایک مشترکہ سرکاری زبان کے بغیر کو ئی قوم باہم متحد نہیں ہو سکتی اور نہ ہی کو ئی کام کر سکتی ہے جہاں تک پاکستان کی سرکاری زبان کا تعلق ہے تو وہ صر ف اردو ہے“

خدا کر ے ہمارے قائد کے فرمان کے مطابق اردوہمارے ملک کی عملی طور پر قومی زبان بن جائے (آمین)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے