اگلے انتخابات کی تیاری ،ہزارہ ڈویژن میں‌اربوں کے منصوبے

2
0
Share:

ایبٹ آباد

اسٹاف رپورٹر


وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے اگلے الیکشن کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔خیبر پختون خواہ کی حکومت عمران خان کی امانت ہے پارٹی کا ادنی کارکن ہوں عمران خان جب حکم دیں گے اسمبلی ختم کر دیں گے۔امپورٹڈ حکومت نے عوام کو مہنگائی کے سوا کچھ نہیں دیا ہے،صوبہ کی مالی حالت اتنی خراب نہیں جتنی میڈیا میں پیش کیا جا رہا ہے

وفاق کے تاخیری حربوں سے صوبے کو مالی بحران کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔پیسے آچکے ہیں ترقیاتی کام بھی شروع ہیں ۔صوبائی حکومت نے عمران خان کے وژن کے مطابق تمام اضلاع میں یکساں ترقی کو ترجیحات میں رکھا تمام اضلاع میں ترقیاتی منصوبے مکمل کئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں  ایبٹ آباد میں ٹھنڈیانی روڈ ،ڈی ایچ کیو کی اپ گریڈیشن،گریوٹی فلو سکیم ،شیروان پارک سمیت مختلف سکیموں کے 18ارب کے ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے بعد غنی باغ میں پارٹی کے کارکنان سے خطاب میں کیا ہے ۔


یہ بھی پڑھیں


اس موقع پر سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی ،رکن قومی اسمبلی علی خان جدون،صوبائی وزیر اکبر ایوب ،ارشد ایوب ،صوبائی مشیر داخلہ بابر خان سواتی،ایم پی ایز قلندر خان لودھی ،نذیر احمد عباسی،مومنہ باسط ،ملیحہ علی اصغر ،تحصیل میئر ایبٹ آباد سردار شجاع نبی ،ریجنل صدر علی اصغر خان ،تحصیل صدر نقیب اللہ خان جدون کے علاوہ پارٹی کے کارکنان خواتین ونگ ،آئی ایس ایف کے عہدیداران بھی بڑی تعداد میں شریک تھے۔

وزیر اعلیٰ نے کون کون سے منصوبوں کا افتتاح کیا ؟

وزیر اعلی محمود خان کا کہنا تھا ٹھنڈیانی روڈ تین ارب کی لاگت سے مکمل ہوگا اس کی تعمیر سے علاقہ میں سیاحت کو فروغ اور روزگار کے مواقع میسر ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد شہر کو سیلاب سے بچانے کے لئے تجاویز مرتب کی ہیں اس کو دوسرے مرحلے میں مکمل کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ایوبیہ چیئرلفٹ کام مکمل کریں گے تاخیر پر معذرت خواہ ہیں۔

قبل ازیں وزیر اعلی نے ٹھنڈیانی روڈ ،ڈی ایچ کیو ،گریوٹی فلو سکیم کے افتتاح کیا صوبائی سیکرٹری بلدیات سید ظہیر السلام نے 10 ارب کے ترقیاتی کام گریوٹی فلو سکیم پر تفصیلی بریفنگ بھی دی۔دریں اثنا وزیر اعلی نے ضلع مانسہرہ میں بھی جبوڑی ہائیڈل پاور پراجیکٹ ،بالا کوٹ ہائیڈل پاور پراجیکٹ ،ٹراوٹ مچھلی فارم کا بھی افتتاح کیا ۔

واضح رہے کہ ایبٹ آباد میں 24کلو میٹر ٹھنڈیانی روڈ کے لئے دو ارب 99کروڑ 60لاکھ ،ڈسٹرکٹ ہسپتال کی اپ گریڈیشن کے لئے 1ارب ،اور گریوٹی فلو سکیم کے لئے 10.5 ارب ،شیروان ایڈونچر پارک ،کرکٹ گراؤنڈ ،82کروڑ ،شہر کے 15بازاروں کی تزئین وآرائش کے 35کروڑ سمیت دیگر مختص منصوبوں کے سنگ بنیاد کا افتتاح کیا ہے۔اور ایبٹ آباد پریس کلب کے لئے میڈیا کالونی کے اعلان پر کام کو مذید تیز کرنے اور عمل درآمد کا حکم دیا۔

تین مرتبہ اقتدار ،لیکن ن لیگ نے چڑی چوک کے سوا کچھ نہ دیا :مشتاق غنی

سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے دور اقتدار میں ایبٹ آباد میں اربوں روپے کے ترقیاتی کام مکمل کئے ہیں۔ماضی میں مسلم لیگ ن تین مرتبہ برسر اقتدار رہی جن کا شہر میں چڑی چوک کے علاؤہ کوئی کارنامہ نظر نہیں آتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایبٹ آباد غنی باغ میں وزیر اعلی کے دورہ کے موقع پر ترقیاتی منصوبہ کے افتتاح کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر وزیر اعلی خیبر پختون خوا محمود خان،ایم این اے علی خان جدون،ایم پی ایز قلندر لودھی،نذیر عباسی،ملیحہ علی اصغر،مومنہ باسط،تحصیل میئر ایبٹ آباد سردار شجاع نبی،ریجنل صدر علی اصغر خان تحصیل صدر نقیب اللہ خان اور پی ٹی آئی کے کارکنان بھی شریک تھے۔سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا ایبٹ آباد کی تاریخ کا خوبصورت دن ہے 2013میں اقتدار میں آئے تین دفعہ مسلم لیگ ن کی حکومت کے مقابلے میں اربوں روپے کے کام مکمل کروائے اور اربوں روپے کے منصوبوں کا افتتاح کیا۔
سب سے پہلے ایبٹ آباد یونیورسٹی لے کر آئے،مری روڈ کی توسیع،شہر کے روڈ کی اپ گریڈیشن کیاوراس کے بعد ایبٹ آباد میں ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے کے لئے دہمتوڑ بائی پاس بنایا۔یہ اتنے بڑے کام ہیں جن کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی۔پھر بھی کہا جاتا ہے کون سے میگا منصوبے کئے ہیں۔وزیر اعلیخیبر پختونخوامحمدود خا ن نے آج 18ارب کے منصوبوں کا افتتاح کیا ہے۔
ٹھنڈیانی روڈ کے لئے تین ارب کے منصوبے کو شروع کیا ہے جس کی تعمیر کے بعد لوگ نتھیا گلی روڈ کو بھول جائیں گے۔ مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا شہر میں پانی کی کمی دور کرنے کے لئے جندر باڑی اور پھلکوٹ سے 10ارب کی نئی سکیم شروع کی ہے۔اسی طرح شہر میں ترقیاتی منصوبوں میں 15بازاروں کی تزئین وآرائش،شیروان پارک اور سلہڈ پارک بنایا جا رہا ہے۔اگلے مرحلہ میں مین شاہراہ پر سیلابی صورتحال پر قابو پانے کے لئے منصوبہ مکمل کریں گے۔

صوبے کی مالی حالت خراب نہیں ،وفاق مشکلات کا ذمہ دار ہے :پی ٹی آئی رہنمائوں کا موقف

خیبرپختونخوا کو درپیش مالی مشکلات وفاق کی وجہ سے ہیں۔ وفاق خیبرپختونخوا کے محصولات پر قابض ہیں۔ خیبرپختونخوا میں اسمبلی سے استعفوں اور تحلیل سے متعلق عمران خان کے اعلان کے مطابق عمل درآمد ہوگا۔ پی ڈی ایم کی ناجائز مینڈیٹ کی حکومت اپنی گندگی صوبوں تک پھیلانا چاہتی ہے۔
امپورٹڈ حکومت کو ڈر ہے کہ اگر نئے انتخابات ہوئے تو ان کی اسمبلیوں میں موجودہ نمائندگی بھی نہیں رہے گی۔ عمران خان کا اسلام آباد میں دھرنا نہ دینے کا فیصلہ پی ڈی ایم حکومت کی شکست تھی۔ معاون خصوصی اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے ان خیالات کا اظہار ایبٹ آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے اسمبلیوں سے نکلنے سے متعلق فیصلے پر من و عن عمل ہو گا۔ شاہ محمود قریشی کی صدرات میں اس پر عملدرآمد کے لیے تجاویز تیار کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے یہ تمام تر اقدامات ملک گیر نئے انتخابات کے لیے اٹھائے جا رہے ہیں۔ تاہم امپورٹڈ حکومت نئے انتخابات کرانے سے بھاگ رہی ہے جس کی وجہ ان کا یہ خوف ہے کہ اگر نئے انتخابات ہوئے تو ان کی اسمبلیوں میں نمائندگی پہلے سے بھی کم ہو جائے گی۔

اسلام آباد نہ جانا پی ڈی ایم کی ناکامی ہے ،بیرسٹر محمد علی سیف

ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ عمران خان کا اسلام آباد نہ جانے کا فیصلہ پی ڈی ایم حکومت کی ناکامی تھی۔ پارٹی چیئرمین نے شعوری فیصلہ کیا اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی تمام چالیں ناکام ہوئیں۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کو اگر مالی مشکلات کا سامنا ہے تو وہ وفاق کی وجہ سے ہے۔

امپورٹڈ حکومت خیبرپختونخوا کے 117 ارب کے محاصل پر قابض ہے اور یہ فنڈز صوبے کو ادا نہیں کیے جا رہے جس سے مالی مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے اس طرح کے اقدامات یہ جواز پیدا کرنے کے لیے کیے جا رہے کہ صوبے میں حکومت صحیح طریقے سے نہیں چل رہی لہذا خیبرپختونخوا میں گورنر راج نافذ کیا جائے
تاہم امپورٹڈ حکومت اس میں ناکام رہے گی۔ قبل ازیں پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی اپوزیشن کجھور مارکہ بنا سپتی ہے جو کہ صرف سیاسی بیان بازی کے لئے مشہور ہے۔ اپوزیشن انتخابات میں عوام کا سامنا کرنے سے کترارہی ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے پہلے خیبرپختونخوا اور پنجاب اسمبلیاں تحلیل کرنے کے طعنے دیئے جاتے تھے تاہم اب اسمبلیاں تحلیل کرنے پر انکی کانپیں ٹانگ رہی ہے۔
Share:

Leave a reply