دیگر پوسٹس

تازہ ترین

!!!مذاکرات ہی مسائل کا حل ہے

سدھیر احمد آفریدی کوکی خیل، تاریخی اور بہادر آفریدی قبیلے...

حالات کی نزاکت کو سمجھو!!!

سدھیر احمد آفریدی پہلی بار کسی پاکستانی لیڈر کو غریبوں...

ماحولیاتی آلودگی کے برے اثرات!!

کدھر ہیں ماحولیاتی آلودگی اور انڈسٹریز اینڈ کنزیومرز کے محکمے جو یہ سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں آبادی بیشک تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اپنا گھر ہر کسی کی خواہش اور ضرورت ہے رہائشی منصوبوں کی مخالفت نہیں کرتا اور ہائی رائزنگ عمارتوں کی تعمیر کو ضروری سمجھتا ہوں تاہم ہائی رائزنگ عمارتوں کی تعمیر اور اس سے جڑے ہوئے ضروری لوازمات اور معیار پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے اور باقاعدگی سے ان ہائی رائزنگ عمارتوں کی تعمیر کے وقت نگرانی کی جانی چاہئے

متبادل پر سوچیں!! سدھیر احمد آفریدی کی تحریر

یہ بلکل سچی بات ہے کہ کوئی بھی مشکل...

ہریپورمیں چوری شدہ 2 ہزار سال قدیم بدھا مجسمہ برآمد ،ملزم گرفتار

محمد صداقت حسن
ہریپور


محکمہ آثار قدیمہ نے کاروائی کے دوران خانپور کے علاقے میں موجود ایک شخص کے قبضہ سے مہاتما بدھ کا 2 ہزار سالہ قدیم مجسمہ برآمد کرلیا ۔مقدمہ درج

اطلاعات کے مطابق یہ کاروائی محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے مسرور شاہ نامی شخص کے پاس بدھا کے مجسمے کی موجودگی کی اطلاع پر عمل میں لائی گئی ۔سب ریجنل آفیسر ارکیالوجی نوازالدین نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں سلطان پور کے رہائشی مسرور شاہ کے پاس مجسمہ کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی

جس پر فیلڈ آفیسر گل نبی اور سائٹ سپروائزر راجہ عدنان نے مذکورہ شخص کے گھر پر چھاپہ مار کر2 ہزار سالہ قدیم مجمسہ برآمد کرلیا ہے جبکہ خانپور پولیس نے مجسمہ کو قبضہ میں لے کر مسرور شاہ کے خلاف کے پی انٹیک ایکٹ 2016 کی دفعات 52(1) اور (2) کے تحت مقدمہ درج کر کے اسے حراست میں لے لیا ہے


یہ بھی پڑھیں


نوازالدین کے مطابق مجسمہ کا سائز 1-1 فٹ ہے جو کہ اصلی صورت میں موجود ہے ،جسے ملزم نے ٹیکسلا سے ملحقہ علاقہ خانپور میں غیر قانونی کھدائی کے دوران چوری کیا ۔اور اسے وہ پنجاب لے جانا چاہتا تھا تاکہ عالمی مارکیٹ میں بہتر قیمت پر فروخت کیا جاسکے

انہوں نے مزید بتایا کہ تفصیلی جائزہ کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ مجسمے 18 سو 2 ہزار سال پرانا ہے

مجسمہ قریباً 2 ہزار سال قدیم ہے ،نوازالدین

حکام کے مطابق قانونی کاروائی مکمل ہونے تھے یہ مجسمہ خانپور پولیس کی تحویل میں رہے گا جبکہ قانونی کاروائی مکمل ہونے کے بعد اسے پشاور یا ایبٹ آباد میوزیم میں منتقل کردیا جائے گا

نوازالدین کے مطابق صوبہ خیبرپختونخواہ میں اس وقت 3 ہزار کے قریب دریافت شدہ اور محفوظ کی جانے والے مقامات ہیں ۔تاہم ماہرین کے خیال میں 6 ہزار کے قریب دیگر مقامات کی کھوج لگانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ہریپور میں تقریباً تمام دریافت شدہ مقامات کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے چوکیدار تعینات کئے گئے ہیں