جنرل عاصم منیر نئے سپہ سالار اور جنرل باجوہ کیخلاف غیض و غضب کی لہر

2
0
Share:

آزادی ڈیسک


  • مجھے اپنی فوج پر فخر ہے جو محدود وسائل کے باوجود سیاچن کے برفپوشوں سے تھرکے ریگزاروں تک مادروطن کا دفاع کررہے ہیں۔جنر ل باجوہ نے کہا فوجی کبھی مرتا نہیں بلکہ گمنام ہوجاتاہے
  • جنرل عاصم منیر کےساتھ 24 سالہ سفر رہا ،وہ حافظ قرآن ہونے کے ساتھ ایک پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے حامل فوجی ہیں اور مجھے یقین ہے کہ ان کی زیر قیادت پاک فوج نئی رفعتوں کو چھوئے گی
  • وزیر داخلہ رانا ثنااللہ، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب بھی تقریب میں شریک ہوئے ۔
    تقریب کے آغاز سے قبل جنرل باجوہ اور جنرل عاصم منیر نے یادگارشہداء پر پھول چڑھائے

 

جنرل عاصم منیر نے پاک فوج کی کمان سنبھال لی ۔جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقدہ تقریب میں جانے والے آرمی چیف نے قیادت کی علامتی چھڑی نئے سپہ سالار کے حوالے کردی ۔
26 نومبر کو وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے جنرل عاصم منیر کو سینیارٹی کی بنیاد پر ملک کا 17 واں آرمی چیف تعینات کرنے کی منظوری دی تھی ۔
قیادت کی تبدیلی کی تقریب میں سابق آرمی چیف جنرل ر راحیل شریف ،اشفاق کیانی سمیت مسلح افواج کے حاضر و ریٹائرڈ افسران ،حکومتی اہلکاروں اور سفارتکاروں کے علاوہ اعلیٰ فوجی افسران اور ان کےاہل خانہ نے شرکت کی ۔

اس کے علاوہ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب بھی تقریب میں شریک ہوئے ۔
تقریب کے آغاز سے قبل جنرل باجوہ اور جنرل عاصم منیر نے یادگارشہداء پر پھول چڑھائےاور فاتحہ خوانی کی ۔بعدازاں تقریب کا باقاعدہ آغاز ہوا جس میں آرمی بینڈ نے قومی نغمات کی دھنیں پیش کیں اور سلامی پیش کی ۔
جنرل باجوہ کی جنرل عاصم منیر کی تعریف اور نیک تمنائیں


یہ بھی پڑھیں


قیادت تبدیلی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فو ج کے ساتھ خدمت کا موقع ملنے پر اظہار تشکر کیا اور نئے آرمی چیف کی ترقی کو ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے بہترین کردار ادا کرنے کی امید کا اظہار کیا
جنرل باجوہ کا کہنا تھا ان کا جنرل عاصم منیر کےساتھ 24 سالہ سفر رہا ،وہ حافظ قرآن ہونے کے ساتھ ایک پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے حامل فوجی ہیں اور مجھے یقین ہے کہ ان کی زیر قیادت پاک فوج نئی رفعتوں کو چھوئے گی ۔اور ان کی تقرری ملک و قوم کیلئے مثبت ثابت ہوگی ۔اور میں فوج کی قیادت ایک اہل اور ماہرشخص کے حوالے کرکے جارہا ہوں

جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ ان کا پاک فوج کے ساتھ چار عشروں کا ساتھ اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے اور میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں کہ اس نے مجھے دنیا کی ایک بہترین فوج کیساتھ کام کرنے اور اس کی قیادت کرنے کا موقع فراہم کیا جو میرے لئے اعزاز ہے ۔
انہوں نے کہاچھ سال دور میں فوج نے ہر مشکل گھڑی میں ان کی آواز پر لبیک کہا ،اور جہاں میں نے پسینہ مانگا وہاں انہوں نےاپنا خون پیش کیا ۔اور پاک فوج کی ان قربانیوں کے دوست اور دشمن سبھی معترف ہیں ۔
مجھے اپنی فوج پر فخر ہے جو محدود وسائل کے باوجود سیاچن کے برفپوشوں سے تھرکے ریگزاروں تک مادروطن کا دفاع کررہے ہیں۔جنر ل باجوہ نے کہا فوجی کبھی مرتا نہیں بلکہ گمنام ہوجاتاہے
اور میں بھی گمنامی کے گوشے میں گم ہوجائوں گا لیکن پاک فوج کیساتھ میرا روحانی تعلق ہمیشہ قائم رہے گا ۔

نئے سپہ سالار جنرل عاصم منیر

جنرل عاصم منیر آفیسرز ٹریننگ اسکول پروگرام کےذریعے پاک فوج میں شامل ہوئے اور انہوں نے پاک فوج کی فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔
جنرل عاصم منیر نے بطور بریگیڈیئر شمالی علاقہ جات فورس کمانڈ کی، انہیں 2017 کے اوائل میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس تعینات کیا گیا جب کہ جنرل عاصم کو 2018 میں آئی ایس آئی کا سربراہ بنایا گیا۔
جنرل عاصم منیر بطور لیفٹیننٹ جنرل 2 سال تک کور کمانڈر گوجرانوالہ رہے جب کہ انہوں نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل بھی خدمات انجام دیں

جنرل ریٹائرڈ باجوہ سوشل میڈیائی توپوں کے دہانے پر

اگرچہ عمران حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی کامیابی اور حکومت سے نکالے جانے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف اور ان کی پارٹی کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کی آڑ میں عسکری قیادت کو نشانہ بنانے کا سلسلہ ہر گزرتے دن کیساتھ تیز ہوا ۔اس سے قبل جب میاں نواز شریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے انہیں حکومت سے بے دخل کیا گیا تھا تو انہوں نے بھی اشاروں اور استعاروں کی مدد سے فوجی قیادت کو رگڑا دینے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا


البتہ حال ہی میں جب ملک کے نئے سپہ سالار کی تقرری کا وقت قریب آرہا تھا تو ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتے ہوئے لانگ مارچ کیساتھ دشنام اور الزام کا سلسلہ مزید تیز تر ہوتا گیا ۔اور فوجی قیادت کو اپنی حکومت نہ بچانے پر شدید تنقید کی زد پر رکھا جانے لگا ۔
لیکن جونہی نئے آرمی چیف کی تقرری کا مرحلہ مکمل ہوگیا تو غم و غصے کا سارا پرنالہ جانے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف موڑ دیا گیا ۔اور حالیہ دو دنوں کے دوران ان کے خلاف منظم طور پر مہم کا آغاز کردیا گیا ۔
اس وقت سماجی روابط کی ویب سائٹس پر جنرل باجوہ کے خلاف بدترین ٹرینڈز گردش کررہے ہیں ۔جبکہ 29 نومبر کو یوم نجات کا ٹرینڈ سب سے زیادہ مقبول ہے ۔جس میں پی ٹی آئی کی سینئر قیادت اور سوشل میڈیا اکائونٹس پوری طرح متحرک ہیں ۔اگرچہ ان میں سے بعض ٹوئٹس اور سوشل پوسٹیں انتہائی رکیک اور اخلاقی حدود سےماورا نظر آتی ہیں

Share:

Leave a reply