جبران شنواری ،لنڈی کوتل


لنڈی کوتل اور جمرود کے 15ماتحت پولیس آفیسرز اور اہلکار معطل کر دئے گئے، ڈی پی او خیبر وسیم ریاض ان ایکشن, کرپشن کے الزامات پر 15 اہلکاروں کو معطل کر دیا تنخواہیں بند,لائن حاضر ہونے کے احکامات جاری, ڈی پی او خیبر آفس سے آرڈر جاری

ڈی پی او خیبر وسیم ریاض نے ضلع خیبر کی بیشتر چیک پوسٹوں کے انچارج اور ٹریفک ہائی وے کے مجموعی طور پر 15 اہلکاروں کو بدعنوانی کے مبینہ الزامات پر معطل کرکے تنخواہیں بند اور فوری طور پر لائن حاضر ہونے کے احکامات . ڈی پی او خیبر آفس سے جاری بیان کے مطابق مذکورہ اہلکاروں پر اپنی جائےتعنیاتی میں کرپشن اور بدعنوانیوں میں ملوث ہونے کے الزامات تھے۔

ڈی پی او خیبر نے کہا کہ مذکورہ اہلکاروں پر الزامات ثابت ہونے پر انکو نوکری سے بھی برخاست کیا جاسکتا ہے بدنامی کا سبب بننے والے اہلکاروں کو خیبر پولیس سے نکال باہر کیا جائیگا خیبر پولیس میں سزا و جزا کا عمل جاری رہیگا۔


یہ بھی پڑھیں


چیک پوسٹوں کے جو انچارج پولیس آفسران اور ماتحت اہلکار شامل ہیں ان میں زیادہ تر کا تعلق لنڈی کوتل اور کچھ کا تعلق جمرود سب ڈیویژن سے ہے طورخم، میچنی چیک، خیبر زیڑئی اور تختہ بیگ جمرود کے 15 سب انسپکٹرز، اسسٹنٹ سب انسپکٹرز ،لنڈی کوتل ہائی وے کے ٹریفک انچارج اور کئی ماتحت پولیس اہلکار معطل ہونے والوں میں شامل ہیں

معطلی کا عمل کتنا موثر ایک نئی بحث

ان میں سے کئی پوسٹ کمانڈرز ایسے بھی تھے جو عرصہ دراز سے منافع بخش پوسٹوں پر تعینات تھے جن پر مختلف اطراف سے شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ وہ بھتہ خوری میں ملوث رہے ہیں اس کے علاوہ لنڈی کوتل سے تعلق رکھنے والی ایم پی اے بصیرت شینواری نے بھی مبینہ طور پر اسمبلی سیکریٹریٹ میں توجہ دلاو نوٹس جمع کیا ہے جس کے بارے میں بعض لوگوں کا خیال ہے کہ ڈی پی او خیبر نے اسمبلی میں بھتہ خوری پر آوازیں بلند ہونے سے پہلے کچھ اہلکاروں کو معطل کر دیاہے

دوسری طرف عام لوگوں نے سوشل میڈیا پر اس رائے کا بھی اظہار کیا کہ پولیس اہلکار کچھ دنوں کے لئے معطل تو کئے جانے ہیں مگر پھر وہی سلسلہ جاری رکھا جاتا ہے جبکہ دوسری طرف ہیلتھ اور طورخم کسٹم ڈیپارٹمنٹ مین بہت بڑی کرپشن ہوتی ہے

تاہم وہاں کھلے عام کرپشن پر کسی کو کوئی سزا نہیں دی گئی اور وہاں کسٹم میں صرف سپرنٹنڈنٹس وغیرہ کو ایک پوسٹ سے دوسری پوسٹ پر منتقل کر دیا جاتا ہے اور اس طرح کرپشن بغیر کسی رکاوٹ کی جاری ساری رہتی ہے۔