دیگر پوسٹس

تازہ ترین

طورخم بارڈر پر دو اداروں کے مابین تصادم کیوں ہوا ؟متضاد دعوے

طورخم(جبران شینواری ) طورخم نادرا ٹرمینل میدان جنگ بن گیا...

“سیاست سے الیکشن تک” !!

"سدھیر احمد آفریدی" بس صرف اس بات پر اتفاق رائے...

علی گروپ مشتاق غنی کو کابینہ سے باہر رکھنے میں کامیاب ؟

اسٹاف رپورٹ سابق اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق غنی...

ہزارہ ریجن میں‌لاک ڈائوں پر عملدرآمد کیلئے6 ہزار پولیس اہلکار تعینات

محمد فیضان

ایبٹ آباد

ہزارہ پولیس نے لاک ڈاؤن پر عملدرآمد کروانے،عید کے موقع پر ہزارہ بھر میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے،سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دینے اور کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے حکومتی احکامات کے نفاذ کیلئے آٹھوں اضلاع میں 6ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعینات

ان  میں آپریشنل سٹاف کے ساتھ ساتھ ٹریفک وارڈن، ایلیٹ فورس اور لیڈیز پولیس اہلکار بھی شامل ہیں اور ہزارہ بھر میں 1سو سے زائد مقامات پر پولیس ناکہ بندیاں کردی گئی ہیں۔

ایبٹ آباد سمیت 6 اضلاع میں تعلیمی ادارے بند

ایبٹ آباد میں کرونا سے 4 اموات،37 کیسز،11مقامات سیل

ہزارہ پولیس کے یہ اہلکار حکومت کی جانب سے جاری کردہ کرونا وائرس سے حفاظتی احکامات، عید کے موقع پر قیام امن کو برقرار رکھنے، سی پیک سیکیورٹی،اضلاع کے تمام داخلی و خارجی پوائنٹس کی سیکیورٹی، تعمیراتی پراجیکٹ، جیل خانہ جات اور دیگر اہم مقامات کی سیکیورٹی کو بھی یقینی بنائیں گے۔

ڈی آئی جی ہزارہ میرویس نیاز نے تمام اضلاع کے سیکیورٹی پلان کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے اسکو تسلی بخش قرار دیا، ڈی آئی جی ہزارہ نے کہا کہ ہزارہ پولیس کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔ ڈی پی اوز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے ڈی آئی جی ہزارہ نے کہا کہ ڈی پی اوز عید سیکیورٹی پلان کی مانیٹرنگ خود کریں تاکہ اس کو اچھے انداز سے عملی جامہ پہنایا جاسکے۔

حکومت کی جانب سے سیاحتی مقامات پر سیر و تفریح، ہوٹل اور گیسٹ ہاؤسسز پر مکمل طور پر پابندی ہے ان جگہوں پر کسی بھی شخص کو جانے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے۔

ایس ڈی پی اوز اپنے اپنے سرکل میں بازاروں، خرید و فروخت کی جگہوں،حساس مقامات اور شہر کی بڑی مساجد کا وقتا فوقتاً دورہ کرکے سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیں اور لو گوں کو ماسک پہننے کا پابند بناتے ہوئے سماجی فاصلہ کو قائم رکھیں۔

شہر کی بڑی مساجد کے باہر عید کے نماز کے موقع پر ماسک تقسیم کا بھی مناسب بندوبست کیا جائے۔ اسکے ساتھ ساتھ بم ڈسپوزل یونٹ اور کنائن یونٹ کے زریعے اہم مقامات کا سرچ آپریشن بھی کریں تاکہ دیگر کوئی ناخوشگوار واقع رونما نہ ہو۔

سی ٹی ڈی اور سپیشل برانچ کے افسران و اہلکاران مشتبہ اشخاص اور شیڈول فور میں شامل لوگوں پر کڑی نظررکھیں اورانکی نقل و حرکت سے اعلی افسران کو آگاہ کرتے رہیں۔ ٹریفک سٹاف ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کیلئے بہترین حکمت عملی اپنائیں کسی بھی ڈرائیور کو بلاوجہ تنگ و جرمانہ عائد نہ کریں

البتہ دوسرے اضلاع سے آنے والی گاڑیوں کو اچھی طرح چیک کیا جائے اور ان میں موجود مسافروں کیساتھ اچھے اخلاق سے پیش آتے ہوئے محکمہ صحت کے تعاون سے سکرینگ کی جائے،جو ٹرانسپورٹرز حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کریں قانون کے مطابق انکے خلاف عملی کارروائی کی جائے۔

چاند رات کو ہوائی فائرنگ اور ون ویلنگ کرنے والوں کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا جائے۔حکومت کی جانب سے جن تاجروں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے اور جنکو اجازت دی گئی ہے انکو بھی حفاظتی اقدامات کا کاربند بنایا جائے۔