آزادی نیوز
2018 میں منشیات فروشوں کےخلاف خبریں شائع کرنے کے جرم میں قتل کئے جانیوالے ضلع ہریپور کے صحافی سہیل خان کے لئے انصاف کیلئے لڑنے والی بہن بھی نشانہ بن گئی
مقتول صحافی سہیل خان کے بھائی فرخ کے مطابق 2018 میں ان کے بھائی کو منشیات فروشوں کےخلاف خبریں شائع کرنے پر شہید کیا گیا
تاہم ملزمان کوعدالت حال ہی میں بے گناہ قرار دیتے ہوئے رہا کردیا تھا
فرخ خان کے مطابق انہوں نے ضلعی عدالت کے فیصلے کےخلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس پر ملزمان کی جانب سے انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں مل رہی تھیں
جبکہ کچھ روز قبل ملزمان نے مقتول صحافی کے والد کو بھی گھر سے نکال پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں کھمبے کے ساتھ باندھ دیا تھا
سابق آئی جی خیبرپختونخواہ ناصر درانی کورونا سے بازی ہارگئے
دو مئی 2011 کی روداد ،صحافیوں کی زبانی
فرخ خان کے بقول ان کی مقتولہ بہن کا گھر ان کے قریب ہی واقع تھا ،جبکہ ان کے بہنوئی نے ملزمان کے خلاف گواہی دی تھی ۔ممکنہ طور پر وہ میرے بہنوئی کو بھی قتل کرنا چاہتے تھے
لیکن اس وقت وہ گھر پر موجود نہیںتھے جس پر ملزمان نے ان کی ہمشیرہ کو گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا
بدھ کے روز قتل کی جانے والی خاتون ندا رانی کے قتل کی ایف آئی تھانہ حطار میں درج کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے
ملزمان مسرت اقبال اور ہمایوں نے گھر میں داخل ہو کرخاتون کو قتل کیا,مقتولہ کے والد محمد شفاقت کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں مزید کہا گیا
بدھ کے روز دن دو بجے کے قریب ہمیں اپنی بیٹی ندا کے گھر سے چیخ و پکار کی آواز سنائی دی ،جس پر میں اور میرا بیٹا وہاں پہنچے تو ملزمان ہمایوں اقبال اور اس کا والد مسرت اقبال کھڑے تھے
جنہوں نے میری بیٹی پر پستول تان رکھا تھا ہمیں دیکھتے ہی مسرت اقبال نے اپنے بیٹے ہمایوں کو گولی مارنے کو کہا ،جس پر ہمایوں نے فائرنگ کرتے ہوئے ہماری بیٹی کو قتل کردیا ۔
اہلخانہ کے مطابق انہوں نے جان کے خطرے کے پیش نظر پولیس کو سیکورٹی کیلئے متعدد بار درخواستیں دیں لیکن کوئی شنوائی نہ ہوسکی۔کیونکہ ملزمان کی رہائی کے بعد ہمیں مسلسل دھمکیاں مل رہی تھیں ۔
فرخ خان نے کہا پہلے ان کے بھائی اور اب بہن کے قتل کی ذمہ دار انتظامیہ ہے جنہوں نے ناقص تفتیش کے ذریعے ملزمان کی برات میں کردار ادا کیا
دوسری جانب ڈی ایس پی خانپور ابرار خان نے بتایا کہ واقعہ میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دوسرے ملزم کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہے ،امید ہے کہ اسے بھی جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائےگا ،جبکہ متاثرہ خاندان کو بھی سیکورٹی فراہم کردی گئی ہے
واضح رہے کہ اس سے قبل ہریپور سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی بخشیش الہی کو بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا ۔جبکہ علاقائی سطح پر کام کرنے والے صحافیوں اور رپورٹرز کو مافیاز اور بااثر افراد کی جانب سے دھمکائے جانے یا جان سے مارنے کی کوششوں کے واقعات معمول کا حصہ ہیں