سید عتیق

وقار زیدی


آزادکشمیر کے پینتالیس حلقوں پر انتخابات میں اس وقت تک پاکستان تحریک انصاف نے 24 نشستوں کیساتھ واضح برتری حاصل کر لی ہے ۔ الیکشن کمیشن کی ویب سائیٹ پر ابھی 43 حلقوں کے نتائج سامنے آچکے ہیں

جن کے مطابق پاکستان کے 9 حلقوں سمیت آزادکشمیر کے 15 حلقوں میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں ،11 نشستوں کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی دوسری بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے ،جبکہ آزادکشمیر میں حکمران مسلم لیگ ن کو صرف چھ نشستیں حاصل ہوسکی ہیں ۔

اس طرح دیکھا جائے تو اس وقت پاکستان تحریک انصاف بظاہر تن تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں آچکی ہے ،کیوں کہ ابھی دو حلقوں کے نتائج آنا باقی ہیں ،اس کے علاوہ مخصوص نشستوں کو ملا کر دیگر جماعتوں سے نمائندے توڑے بغیر بھی پی ٹی آئی آزادکشمیر میں باآسانی حکومت بنا سکتی ہے

آزادکشمیر میں انتخابی عمل مجموعی طور پر پرامن رہا البتہ بعض مقامات پر ووٹروں کے مابین معمولی لڑائی جھگڑے کی اطلاعات موصول ہوئیں مجموعی طور انتخابی عمل مقررہ اوقات کے دوران جاری رہا


یہ بھی پڑھیں

  1. آزادکشمیرانتخابات،32 لاکھ ووٹرز پانچ سال کیلئے اپنی قسمت کا فیصلہ کریں‌ گے
  2. آزادکشمیر کے انتخابات اورمروجہ طاقت کا قانون
  3. آزادکشمیرانتخابات میں‌حصہ لینے والی اہم جماعتوں کے بارے میں‌ جانیے
  4. آزاد کشمیر انتخابات ،45 نشستیں‌،701 امیدوار،28 لاکھ ووٹرز،فیصلہ 25 جولائی

اگرچہ مختلف سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی جانب سے منظم دھاندلی کے الزامات عائد کئے جاتے رہے لیکن شاید یہ بات ہمارے اجتماعی سیاسی نظام کا حصہ بن چکی ہے جہاں ہر ہارنے والے کو اپنی شکست کسی سازش کا نتیجہ لگتی ہے

اب تک جن نمایاں سیاسی چہروں کو شکست یا فتح ہوئی ہے ان میں ایل اے 3 سے امیدوار پاکستان تحریک انصاف آزادکشمیر کے صدر سلطان محمود چوہدری ہیں جو 1985 سے مسلسل انتخابات میں حصہ لیتے آرہے ہیں اور ماسوائے 1991 اور 2016 کے تمام انتخابات میں کامیاب رہے ہیں

ضلع مظفر آباد سے پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر چوہدری لطیف اکبر کامیاب ہوئے ،ان کا ماضی کا ریکارڈ بھی جیت کے حوالےسے بہتر رہا وہ نو میں چھ انتخابات میں کامران ٹھہرے

دوحلقوں سے انتخابی میدان میں موجودہ وزیر اعظم آزادکشمیر اور مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے سربراہ راجہ فاروق حیدر اپنی ایک نشست تحریک انصاف کے امیدوار دیوان علی کے ہاتھوں کھو جانے کے بعد دوسری نشست کو بمشکل بچا پائے

بھمبر کے حلقے پر چوہدری طارق فاروق کو پی ٹی آئی کے چوہدری انوارلحق کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ،پی ٹی آئی کے سردار تنویر الیاس خان باغ کے حلقے میں اپنی فتح کا علم بلند کیا

کون کس حلقے سے کامیاب ہوا ؟

پاکستان پیپلز پارٹی نے ۔ایل اے17 باغ حویلی سے راجا فیصل راٹھور، ایل اے40 سندھ سےعامرلون ،ایل اے27 کوٹلہ سےسردارجاویدایوب، ایل اے20 سرداریعقوب خان ،ایل اے26 لوئرنلیلم سے میا ں عبدالوحید ایل اے28 سے سید بازل نقوی ،ایل اے 12 کوٹلی چڑھوئی سےچودھری یاسین ،ایل اے10 کوٹلی شہر سے چودھری یاسین ،ایل اے9 نکیال سےجاوید اقبال بڈھانوی ،ایل اے31 کھاوڑا سےچوہدری لطیف اکبر ،ایل اے2 اسلام گڑھ چکسواری سے چودھری قاسم مجید کامیاب قرار پائے

ایل اے 1 میر پور ڈڈیال سے تحریک انصاف کے چودھری اظہر صادق ،ایل اے 3 میرپور شہر سے بیرسٹر سلطان محمود، ایل اے 4 میرپور کھڑی شریف سے چودھری ارشد ،ایل اے 6 سماہنی سے چودھری علی شان سونی،ایل اے 7 بھمبر سے چودھری انوار الحق، ایل اے 8 سے ظفر اقبال ملک، ایل اے 11 سہنسہ سے چودھری محمد اخلاق،

ایل اے 13 کھوئی رٹہ سے نثار انصر ابدالی ،ایل اے 15 باغ وسطی سے سردار تنویر الیاس، ایل

اے 16باغ شرقی سے سردار میر اکبر خان ،ایل اے 18 عباس پور سے سردار عبدالقیوم نیازی، ایل اے 22 تھوراڑ سے بیگم شاہدہ ،ایل اے 23 پلندری سے سردار محمد حسن خان

ایل اے 24 بلوچ سے سردارفہیم اختر ربانی، ایل اے29 مظفرآباد شہر سے خواجہ فاروق احمد، ایل اے 30 جہلم ویلی سے چودھری رشید

ایل اے 33 لیپہ سے دیوان علی خان ،ایل اے 34 ڈسٹرکٹ جموں سے چودھری ریاض احمد ، ایل اے 35 ڈسٹرکٹ جموں ٹو گوجرانوالہ سے چودھری مقبول احمد،ایل اے 36 سیالکوٹ سے

حافظ حامد رضا،ایل اے 37 نارروال سے سردار اکمل ،ایل اے 38 گجرات سے محمد اکبر چودھری ،ایل اے 41 لاہور سے غلام محی الدین دیوان،

ایل اے 42 سے محمد عاصم شریف،ایل اے43 کشمیر ویلی چار سے جاویدبٹ، ایل اے 45 کشمیر ویلی چھ سے عبد الماجد خان

ایل اے 14باغ دھیرکوٹ سے مسلم کانفرنس کے سردارعتق احمد خان، ایل اے21 راولاکوٹ سےجموں وکشمیر پیپلز پارٹی کے سردار حسن ابراہیم خان جیتنے والوں میں شامل ہیں ۔

اس طرح43 حلقوں میں سے24 پی ٹی آئی نے، 11 پی پی پی نے،6 ن لیگ نے اور ایک ایک نشست مسلم کانفرنس اورجموں و کشمیر پیپلز پارٹی نےحاصل کی ہیں جبکہ دو حلقوں کے نتائج ابھی آنا باقی ہیں

اب کون بنے گا سلطان ؟

قطع نظر اس بحث کہ کون کیسے جیتا ہے بہرحال زمینی حقیقت یہ ہے کہ آزادکشمیر کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف واضح اکثریت کی حامل جماعت بن کر سامنے آئی ہے ۔جو جلد ہی حکومت سازی کی طرف جائے گی ۔

لیکن اصل سوال یہ ہے کہ آزادکشمیر کی وزارت عظمیٰ کا ہما کس کے سر بیٹھے گا کیوں کہ وزیراعظم آزادکشمیر کی سیٹ کیلئے اس وقت دو واضح اور مضبوط امیدوار سامنے ہیں اور درون خانہ دونوں امیدواروں کی جانب سے بھرپور لابنگ کی اطلاعات ہیں

تنویر الیاس اگرچہ پاکستان تحریک انصاف میں نووارد ہیں ،لیکن کچھ حلقوں میں وہ کئی پہلوئوں سے وزارت عظمیٰ کیلئے مضبوط امیدوارکے طور پر دیکھے جارہے ہیں ،جبکہ حریف جماعت مسلم لیگ ن کی جانب سے سردار تنویر الیاس پر پی ٹی آئی کو بھاری نذرانے دینے کا الزام عائدکیا گیا تھا جس کی تنویر الیاس نے بھرپور تردید کی ہے

جبکہ بیرسٹرسلطان محمود اپنی بھاری بھر کم سیاسی ساکھ کی وجہ سے اپنے علاوہ کسی دوسرے کو اس منصب کا اہل نہیں سمجھتے،تاہم اس وقت دونوں کی قسمت کا فیصلہ جلد ہی ہوجائے گا