محمد فیضان
ایبٹ آباد

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے حالیہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کی روشنی میں کورونا کے موجودہ پھیلاٶ میں تیزی کے پیش نظر شہریوں کی حفاظت کیلیۓ نٸے اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے

1. وائرس کے پھیلاٶ کی صورت میں بڑے پیمانے پر لاک ڈاون کیا جا سکتا ہے اور اس صورتحال میں ایمرجنسی کے علاوہ تمام طرح کی آمد و رفت پر پابندی عائد رہے گی۔

2. ہوٹلوں کے اندر طعام کی سہولت پر پابندی رہے گی جبکہ کھلی فضا میں رات 10:00 بجے تک سروسز جاری رکھی جا سکیں گی۔ اس کے علاوہ پارسل کی سہولت کی اجازت ہوگی۔

3. تمام کاروباری/ کمرشل سرگرمیاں (کم ضروری معاملات) رات 08:00 بجے بند ہوں گے۔ صرف کھانے پینے کی اشیاء، تنور، کریانہ، میڈیکل سٹورز، جانوروں کے چارے کی دکانیں،سبزی فروٹ و دیگر اشیاء خوردونوش کی دکانیں/ سرگرمیاں جاری رکھی جا سکیں گی۔

4. ہفتے میں دو دن سیف ڈے کے طور پر نامزد کیے جائیں گے جس دوران (کم ضروری معاملات) کی دکانیں اور کاروبار بند رہیں گے۔

5. زیادہ سے زیادہ 300 افراد کے آوٹ ڈور اجتماعات کی اجازت ہو گی جبکہ انڈور اجتماعات کے انعقاد پر مکمل پابندی عائد رہے گی۔

6. تمام مزارات کے اندر داخلے پر پابندی عائد رہے گی۔

7. سپورٹس کے مقابلوں، کلچرل اور دیگر تقاریب کے انعقاد پر بھی پابندی عائد رہے گی۔

8. آوٹ ڈور میں شادی کی تقریبات میں زیادہ سے زیادہ 300 افراد کی شرکت کی اجازت ہو گی۔ شادی کی تقریب 2 گھنٹے تک جاری رکھی جا سکے گی جس میں ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد لازمی ہو گا جبکہ ان ڈور تقریبات پر پوری طرح پابندی عائد رہے گی۔

9. گورنمنٹ، پرائیویٹ دفاتر اور عدالتوں میں 50% حاضری کی پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

10. ایک شہر سے دوسرے شہر کے لیے جانے والی گاڑیاں صرف 50% سیٹس پر مسافروں کو سوار کرنے کی پابند ہوں گی۔

11. ٹرینز کی سروسز 70% کی صلاحیت پر کام کر سکیں گی۔

12. ماسک کا استعمال تمام جگہوں پر یقینی بنایا جائے گا اور اس سلسلے میں لائحہ عمل پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

13. سیاحت سے منسلک ایریا میں سختی سے کورونا سے بچاٶ کے اقدامات پر عملدرآمد یقینی بنایا جاۓ گا۔ کورونا ٹیسٹنگ کے لیے خاص ٹیسٹنگ سائیٹس بھی بنائی جائیں گی۔

14. میڈیا کے زریعے لوگوں کو کورونا سے بچاٶ کے لیے آگاہی فراہم کی جائے گی۔

مندرجہ بالا اقدامات پر 11 اپریل 2021 تک عملدرآمد جاری رہے گا جبکہ 07 اپریل کو اس بارے میں دوبارہ جاٸزہ اجلاس منعقد ہو گا۔ جس میں حالات کے پیش نظر اقدامات کا فیصلہ کیا جاۓ گا ۔