آزادی ڈیسک
گھوٹکی ریل حادثہ میں متاثرہ ٹرینوں کے ملبے سے مزید نعشیں ملنے کے بعد حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 65 ہو گئی ہے ۔ایس ایس پی گھوٹکی عمر طفیل نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ منگل کے روز جائے حادثہ سے مزید لاشیں نکالی گئی ہیں ،جبکہ ان میں 10 سے بارہ افراد ایسے تھے جو شادی ایک بارات کا حصہ تھے،
تاہم ایدھی فائونڈیشن کے مقامی ذمہ داروں نے 62 افراد کے مرنے کی تصدیق کی ہے ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ حادثہ میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے جومقامی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں ،جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے ۔جس سے اموات بڑھنے کا اندیشہ ہے
یہ بھی پڑھیں
- ریلوے حادثات ،باتوں سے بڑھ کرعمل کی ضرورت
- ٹرین حادثہ میںمرنے والوں کی تعداد 40 ،سو سے زائد زخمی
- سکھر میں ریل کو حادثہ،خاتون جاں بحق ،15زخمی،آمدورفت معطل
- 4 مارچ سے پاک ترک ریل سروس بحال کرنیکی تیاریاں مکمل
گذشتہ روز یہ حادثہ ڈھرکی اور ریتی ریلوے سٹیشن کے درمیان اس وقت رونما ہوا تھا جب پیر کی صبح کراچی سے آنے والی ملت ایکسپریس اور روالپنڈی سے کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس آپس میں ٹکرا گئی تھیں
حادثہ کے نتیجے میں ریلوے ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہوگئی تھی اور ٹکٹ لینے والے شہریوں کو ان کی رقوم واپس کردی گئی تھیں
ایدھی کی جانب سے مفت خدمات کی فراہمی
سانحہ کے بعد ایدھی فائونڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کی ہدایت پر متاثرہ افراد اور میتوں کو ان کے آبائی علاقوں تک پہنچانے کیلئے مفت خدمت کا آغاز کیا گیا
ایدھی کے مقامی عہدیداروں کے مطابق اب تک 35 لاشیں آبائی علاقوں کو روانہ کی جاچکی ہیں
جبکہ بعض لاشوں کو رحیم یار خان کے ہسپتال کے مردہ خانے میں بھی منتقل کیا گیا ہے
ریلوے سروس بحال کردی گئی
دریں اثناء ڈی ایس پی سکھر طارق لطیف نے میڈیا کو بتایا کہ جائے حادثہ سے متاثرہ گاڑیوں کا ملبہ مکمل طور پر ہٹا لیا گیا اور متاثرہ لائن کی مرمت کے بعد تقریباً 30 گھنٹے کی معطلی کے بعد ریلوے کی آمدورفت بحال کردی گئی ہے ،تاہم خدشات کے پیش نظر ٹرینوں کی رفتار انتہائی کم رکھی گئی ہے
کراچی سے متعدد ٹرینیں منسوخ
پاکستان ریلوے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر کراچی اور لاہور جانے والی متعدد ٹرینیں منسوخ کردی گئی ہیں ،جن میں علامہ اقبال ایکسپریس ،پاکستان ایکسپر،جناح ایکسپریس ،قراقرم ایکسپریس ،پاک بزنس ایکسپریس ،زکریا ایکسپریس اور سرسید ایکسپریس شامل ہیں
یہ ٹرینیں صرف منگل کے روز کیلئے منسوخ ہوئی ہیں ،اور جن شہریوں نے پیشگی ٹکٹ حاصل کررکھے تھے انہیں رقوم واپس دی جائیں گی
متاثرین کیلئے امداد
میڈیا رپورٹس کےمطابق پاکستان ریلوے کے ترجمان نے بتایا کہ ریلوے پالیسی کے مطابق حادثہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو 15 لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کو 50 ہزار سے 3 لاکھ روپے تک امداد دی جائے گی
حادثہ کب اور کیسے پیش آیا؟
منگل کی صبح ساڑھے تین بجے کے قریب یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب کراچی سے آنے والی ملت ایکسپریس کی آٹھ بوگیاں متوازی ٹریک پر الٹ گئیں ،جبکہ اسی دوران روالپنڈی سے کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس ان بوگیوں سے ٹکرا کر الٹ گئی
دونوں ٹرینوں پر 12 سو کے قریب مسافر سوار تھے ،حادثہ کے فوری بعد موقع ہر ہہنچنے والوں میں مقامی گائوں کے لوگ تھے ،جنہوں نے متاثرہ لوگوں کو تباہ ہونے والی بوگیوں سے نکالنے کی کوششیں شروع کردیں ،جبکہ بعض مقامی کسانوںنے ٹریکٹر کی مدد سے ملبے کو ہٹانے کی کوشش کی تاکہ نیچے دبے زخمیوں کونکالا جاسکے
بعدازاں رینجرز ،ضلعی انتظامیہ اور پاک فوج کے دستے بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئیں
عینی شاہدین نے کیا دیکھا ؟
حادثہ میں زخمی ہونے والے مسافر نعمان نے میڈیا کو بتایا کہ ہمیں پتہ نہیں چل رہا تھا کہ اچانک کیا ہوگیا ہے ،چاروں طرف اندھیرا چھاگیا تھا ،اور شورشرابا تھا
جب میرے حواس بحال ہوئے تو سب کچھ الٹ پلٹ ہو چکا تھا اور زخمی تباہ ہونے والی بوگیوں سے نکلنے کیلئے ہاتھ پائوں ماررہے تھے
قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی رنج ،ذمہ داروں کےخلاف سخت کاروائی ہوگی ،اعظم سواتی
واضح رہے کہ گذشتہ روز وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے بھی متاثرہ مقام کا دورہ کیا اور بحالی کے کاموں کا جائزہ لیا ۔اس موقع پر صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا انہیں اس حادثہ پر شدید رنج ہے اور اس حوالے سے مکمل انکوائری کی جائے گی ،اور ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرینگے