آزادی ڈیسک
چین اور بھارت متنازعہ پینگونگ جھیل کے علاقے سے اپنی اپنی فوجیںپیچھے ہٹانے پر رضامند ہوگئے ہیں،بین الاقوامی خبررساںادارے رائٹر ز کیمطابق فریقین کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ پریس ریلیز میںکہا گیا ہے کہ فریقین نے پینگونگ جھیل کے علاقے میںفرنٹ لائن سے فوجوںکے انخلا کا جائزہ لیا ہے ،
دونوںجانب سے مکمل انخلا کےپہلے مرحلے میںفوج ،ٹینک اور توپ خانہ پیچھے ہٹانے پر اتفاق کیا گیا تھا اور یہ مغربی علاقے میںواقع ایل اے سی یعنی لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ دیگر حل طلب امور کے حوالے سے بہتر پیش رفت ہے
بیان میںمزید کہا گیا ہے کہ مستقبل میں بھی صورتحال کو مستحکم کرنے اور ان کا پائیدار اور منظم حل تلاش کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے تاکہ سرحدی علاقوںمیںامن و امان کو برقرار رکھا جاسکے
واضح رہے کہ چین اور ہندوستان گذشتہ کئی ماہ سے مغربی ہمالیائی خطے میںآمنے سامنے تھے اور دونوںجانب سے ایک دوسرے پر لائن آف ایکچویل کنٹرول کی خلاف ورزی کے الزامات عائدکئے جاتے رہے .جبکہ اسی مقام پر ہونے والے ایک غیرمسلح تصادم میںچینی فوجیوں کے ہاتھوں20 بھارتی فوجی بھی مارے گئے تھے ،
جس کے بعد دونوںجانب سے صورتحال انتہائی کشیدگی کا شکار تھی ،جبکہ چند روز قبل ہی چین کے ایک اخبارنے ان جھڑپوں میںاپنے چار فوجیوںکے مارے جانے کی تصدیق بھی کی تھی .تاہم دونوںجانب سے مسلح تصادم کی جانب بڑھنے کے بجائے مذاکرات کے ذریعے صورتحال کو معمول پر لانے کی کوششیںجاری تھیں
واضح رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان ابھی تک 35سو کلومیٹر طویل سرحد کا معاملہ تاحال طے نہیںہوسکا ہے اور 1962 میںاسی محاذ پر چین اور بھارت کے درمیان ہونے والی جنگ میںبھارت کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا .
چین ،بھارت کے مشرقی علاقے میں90 ہزارکلومیٹر پر اپنا دعوی رکھتا ہے جبکہ بھارت چین کو مغربی ہمالیہ کے 38 ہزار مربع کلومیٹر علاقے پر قابض قرار دیتا ہے