رپورٹ:سہیل احمد صمیم
بزم علم و فن پاکستان ( ہزارہ) کے زیر اہتمام ہزارہ کے ہندکو ادب میں نعت کی پہلی کتاب”صفتاں سرکار(ص) دیاں” کی تقریب رونمائی ماڈرن ایج پبلک سکول و کالج ایبٹ آباد میں منعقد ہوئی. جسکی صدارت معروف علمی ادبی اور سماجی شخصیت صاحبزادہ جواد الفیضی نے کی ,
معروف شاعرہ , ادیبہ اور نعت کی چھ کتابوں کی مصنفہ, پرائڈ أف پرفامنس مادام بشری فرخ مہمان خصوصی, بزم اہل سخن کے صدر اور معروف شاعر قاضی ناصر بخت یار اور کراچی سے تشریف لانے والے معروف شاعر جناب فہیم شناس مہمانان اعزاز کے طورپر شریک محفل تھے.نظامت کے فرائض معروف سکالر ڈاکٹر عامر سہیل نے سرانجام دیئے
یہ بھی پڑھیں
- اگلے انتخابات کی تیاری ،ہزارہ ڈویژن میںاربوں کے منصوبے
- ایبٹ آباد کے شہر قدیم کی تعمیراتی صنعت اور کام دوست گدھا
- گورا قبرستان کا ڈیڑھ سو سال سے نگران مسلمان خاندان
- ہریپورمیں چوری شدہ 2 ہزار سال قدیم بدھا مجسمہ برآمد ،ملزم گرفتار
ڈاکٹر کاشف ضیاء خان, سہیل صمیم اور سید ازہر بخاری نے کتاب پرجامع تبصرے کئے .جبکہ احمد حسین مجاہد اور ڈاکٹر عادل سعید قریشی جیسے اہل علم نے کتاب اور مصنف کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا
نعت کی روایت کے درخشاں باب, حافظ جنید مصطفی اور معروف نعت خواں مننزہ وحید کی خصوصی شرکت اور خوش الحانی نے محفل کو روح پرور بنا دیا
قاضی ناصر بخت یار خان اور مادام بشری فرخ نے اپبے اپنے خطاب میں عبدالوحید بسمل کے جذبہ حب رسول(ص) سے سرشار, عقیدت نگاری اور مدحت سرائی کے حوالے سے تفصیلی خطاب کیا اور عبدالوحید بسمل کو ہزارہ میں ہندکو ادب کی پہلی نعت کی کتاب کی اشاعت پر مبارک باد
پیش کی.

اس موقع پر عبدالوحید بسمل نے شرکاۓ محفل, مقالہ نگاروں, مقررین, نعت خوانوں اور بزم علم و فن کا شکریہ ادا کیا اور خاص طور پر بزم کے صدر جناب واحد سراج کی علم پرورخدمات کو ہزارہ میں علمی اور ادبی پرداخت کے ضمن میں ایک مستند حوالہ. قرار دیتےہوۓ باوقار تقریب کے انعقاد پر ان ک ادب دوستی اور ادیب پروری کو خوب سراہا اوراپنی ممنونیت کا اظہار کیا…
بزم کے صدر اور معروف شاعر و ادیب اور ماہر تعلیم واحد سراج نے عبدالوحید بسمل کو ہندکو ادب کی خدمت اور خاص طور پر ہندکو میں نعتیہ مجموعے کی اشاعت پر مبارک باد دی.
صدر محفل صاحبزادہ جواد الفیضی نے اپنے وسیع علمی , ادبی اور نعتیہ حوالوں کی روشنی میں حمد و ثنا, نعت پیغمبر اور عقیدت رسول صلی اللہ علیہ و آ لہ وسلم کے خصوص می سیر حاصل خطاب کرتے ہوۓ واضح کیا کہ

"ایں سعادت بزور بازو نیست”-
حمد و نعت لکھنے اور پزھنےکا وصف تو عطاۓ ربی ہے. اور نعت گذار, نعت خواں اور مدحت سرا لوگ خوش قسمت ہوتے ہیں.. انھوں نے عبدالوحید بسمل کو "صفتاں سرکار(ص) دیاں ” جیسے ہندکو میں پہلے نعتیہ مجموعے پر مبارک باد پیش کی اور بزم علم وفن کا اس با برکت تقریب کی صدارت کیلیے مدعو کرنے پر شکریہ ادا کیا..
تقریب کا دوسرا دور مشاعرے پر مشتمل تھا..جس کی صدارت جناب احمد حسین مجاید نے کی اور جناب فہیم شناس اور مادام بشری فرخ مہمانان خصوصی تھے..جس کی نظامت کے فرائض سہیل صمیم اور احمد ریاض نے ادا کیے
. مشاعرے میں سہیل صمیم, عاصم شہزاد, سید حامد شاہ , جاوید جدون, احمد ریاض, عرفان تبسم, سید ازہر بخاری, شکیل اعون, شجاعت علی شاہجی, ڈاکٹر کاشف ضیاء, عبدالوحید بسمل, تاج الدین تاج, قاضی ناصر بخت یار خان, پروفیسر محمد فرید, فہیم شناس, بشری فرخ اور صاحب صدارت جناب احمد حسین مجاہد نے اپنے اپنے کلام پیش کئے اور داد وصول کی