دیگر پوسٹس

تازہ ترین

!!!مذاکرات ہی مسائل کا حل ہے

سدھیر احمد آفریدی کوکی خیل، تاریخی اور بہادر آفریدی قبیلے...

حالات کی نزاکت کو سمجھو!!!

سدھیر احمد آفریدی پہلی بار کسی پاکستانی لیڈر کو غریبوں...

ماحولیاتی آلودگی کے برے اثرات!!

کدھر ہیں ماحولیاتی آلودگی اور انڈسٹریز اینڈ کنزیومرز کے محکمے جو یہ سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں آبادی بیشک تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اپنا گھر ہر کسی کی خواہش اور ضرورت ہے رہائشی منصوبوں کی مخالفت نہیں کرتا اور ہائی رائزنگ عمارتوں کی تعمیر کو ضروری سمجھتا ہوں تاہم ہائی رائزنگ عمارتوں کی تعمیر اور اس سے جڑے ہوئے ضروری لوازمات اور معیار پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے اور باقاعدگی سے ان ہائی رائزنگ عمارتوں کی تعمیر کے وقت نگرانی کی جانی چاہئے

متبادل پر سوچیں!! سدھیر احمد آفریدی کی تحریر

یہ بلکل سچی بات ہے کہ کوئی بھی مشکل...

پہاڑوں کی ننھی شہزادی 12 سالہ کوہ پیما سیلینہ خواجہ نیا عالمی ریکارڈ بنانے کی راہ پر گامزن

آزادی نیوز


خیبرپختونخواہ کے ضلع ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والی 12 سالہ سیلینہ خواجہ اپنے 61 سالہ والد یوسف خواجہ کے ہمراہ دنیا کی بارہویں بلند ترین چوٹی براڈ پیک کو مسخر کرنے کی مہم پر روانہ ہوچکی ہیں

اگر اپنی مہم میں وہ کامیاب ہوجاتی ہیں تو یہ ان کیلئے دنیا کی کم عمرترین کوہ پیمائی کا نیا عالمی ریکارڈ ہوگا

سیلینہ خواجہ نے 6 سال کی عمر سے کوہ پیمائی کاسلسلہ شروع کیا اور اب تک وہ کئی بلند چوٹیوں کو سر کرچکی ہیں ،جن میں 2018 میں شمشال پامیر،5765 میٹر بلند کوزسر ،6 ہزار میٹر بلند منگلنگ سر ،6150 میٹر بلند ویلیو سر اور 7 ہزار میٹر بلندر سپانتک سر کی چوٹیاں شامل ہیں


یہ بھی پڑھیں 

  1. کے ٹو حادثہ نیپالی کوہ پیماؤں کی مُجرمانہ غفلت ؟
  2. مدائن صالح کے آثارقدیمہ اورسعودی عرب میں‌نئے سیاحتی باب کا آغاز
  3. قومی یکجہتی کا استعارہ،محمد علی سدپارہ
  4. علی سد پارہ کے ٹو کی آغوش میں ہمیشہ کیلیےسو گیے، بیٹے کا باضابطہ اعلان

اگر ان کی موجودہ مہم کامیاب ہوجاتی ہے تو 8 ہزار میٹر بلند چوٹی سر کرنے والی کم عمر ترین کوہ پیما ہوں گی ۔

12سالہ سیلینہ خواجہ کیلئے کوہ پیمائی کا اشتیاق پیدا کرنے میں ان کے والد یوسف خواجہ کا انتہائی اہم اور بنیادی کردار ہے

12سالہ سیلینہ خواجہ کیلئے کوہ پیمائی کا اشتیاق پیدا کرنے میں ان کے والد یوسف خواجہ کا انتہائی اہم اور بنیادی کردار ہے

جو 60 سال سے زائد عمر ہونے کے باوجود کوہ پیمائی اور ٹریکنگ کا قابل رشک جذبہ و تجربہ رکھتے ہیں

ایورسٹ کی تسخیر اگلی منزل

اب تک یوسف خواجہ اور سیلینہ خواجہ اپنے شوق اور مشن کی تکمیل کیلئے اپنے وسائل پر انحصار کرتے رہے ،تاہم حال ہی میں سیلینہ خواجہ کی معروف مہم جو اور پاکستان کی سفیر خیر سگالی مس وینیسا اوبرائین سے ملاقات ہوئی ،جنہوں نے سیلینہ خواجہ کو براڈ پیک مہم کیلئے تعاون فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی

12 سالہ سیلینہ خواجہ اپنے 61 سالہ والد یوسف خواجہ کے ہمراہ دنیا کی بارہویں بلند ترین چوٹی براڈ پیک کو مسخر کرنے کی مہم پر روانہ ہوچکی ہیں

اس مہم کی کامیابی کے بعد 2022 میں مائونٹ ایورسٹ کو سر کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں ،اگر وہ اپنے اس ارادے میں کامیاب ہوجاتی ہیں تو بھارتی لڑکی مولتھ پرنا کا ریکارڈ توڑ دیں گی جنہوں نے 13 سال 11 ماہ کی عمر میں یہ ریکارڈ بنایا ۔

جبکہ لڑکوں میں یہ اعزاز امریکہ کے جورڈن رومارو کے پاس ہے جنہوں نے 13 سال 9 ماہ کی عمر میں کامیابی حاصل کی

عالمی ریکارڈ کیلئے کوشاں سیلینہ خواجہ

تاہم کامیابی کی صورت میں یہ عالمی ریکارڈ بھی سیلینہ کے نام ہوجائے گا جو عمر میں ان دونوں سے کم ہیں

2020 میں پاکستان اینالیٹکا کے حسن بن آفتاب اور مس وینیسا اوبرائین نے سیلینہ خواجہ کی مہمات کی ہر سرپرستی کا اعلان کیا ،جس کا مقصد ایک عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں نوعمر کوہ پیما کیلئے اس کا خواب پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگا