نامہ نگار ،خیبر
پاک افغان بارڈر طورخم زیرو پوائنٹ پر پاکستان اور افغانستان حکام کے درمیان میٹنگ ختم ہو گئی، بارڈر کھلنے کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہ ہو سکا
سرکاری ذرائع کے مطابق طورخم بارڈر پر پاک افغان حکام کے درمیان طورخم بارڈر کھلنے اور افغان سائڈ پر چیک پوسٹ کی تعمیر سے پیدا شدہ صورتحال پر بات چیت کی گئی افغان حکام نے طورخم بارڈر پیدل آمدورفت اور تجارتی سرگرمیوں کے لئے کھلنے کا مطالبہ کیا دونوں طرف سے اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ مسائل اور تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جائیگی اور اچھے برادرانہ تعلقات اور ہمسائیگی کے زریں اصولوں پر کاربند رہینگے
یہ بھی پڑھیں
- طورخم بارڈر دوسرے روز بھی بند ،کشیدگی برقرار،28 پولیس اہلکار لائن حاضر
- طورخم ،پاک افغان فورسز کے مابین فائرنگ،ایف سی اہلکار زخمی،بارڈر بند
- طالبان اور افغان شہریوں کا احتجاج14 گھنٹےبعد طورخم بارڈر پر آمدورفت بحال
- باب خیبر پر سیاہ جھنڈوں کے ساتھ قبائل کا ایک ماہ طویل دھرنا
طورخم بارڈر پیدل آمدورفت اور تجارتی سرگرمیوں کے لئے کھلنے کے حوالے سے پاکستانی حکام کا موقف تھا کہ ہائی کمان کی اجازت کا انتظار ہے
زیرو پوائنٹ پر ہونیوالی اس ملاقات میں پاکستان حکام کی طرف سے سیکیورٹی فورسز کے کمانڈنٹ خیبر رائفلز کرنل عاصم کیانی، لیفٹیننٹ کرنل آصف مجتبٰی،لیفٹیننٹ کرنل زین العابدین اور دیگر حکام شامل تھے جبکہ افغانستان حکام کی طرف سے افغان کمیسار قاری عصمت اللہ،بارڈر سیکیورٹی انچارج قاری معراج اور دیگر حکام شامل تھے۔

دریں اثناء این ایل سی حکام نے امپورٹ ٹرمینل کا سکینر دوبارہ اپنے مقام پر پہنچا دیا جس سے یہ امید پیدا ہوگئی کہ شاید کسٹم حکام کلئیرنس کا عمل شروع کریں مذاکرات سے منجمد برف پگھل گئی تاہم ابھی طورخم بارڈر کھلنے کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے
حالانکہ افغان حکام نے مذاکرات کی میز پر بارڈر کھلا رکھنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ پیدل آمدورفت اور تجارتی سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کیا جا سکے ذرائع کے مطابق خوشگوار ماحول میں بات چیت ہوئی۔