دیگر پوسٹس

تازہ ترین

!!!مذاکرات ہی مسائل کا حل ہے

سدھیر احمد آفریدی کوکی خیل، تاریخی اور بہادر آفریدی قبیلے...

حالات کی نزاکت کو سمجھو!!!

سدھیر احمد آفریدی پہلی بار کسی پاکستانی لیڈر کو غریبوں...

ماحولیاتی آلودگی کے برے اثرات!!

کدھر ہیں ماحولیاتی آلودگی اور انڈسٹریز اینڈ کنزیومرز کے محکمے جو یہ سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں آبادی بیشک تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اپنا گھر ہر کسی کی خواہش اور ضرورت ہے رہائشی منصوبوں کی مخالفت نہیں کرتا اور ہائی رائزنگ عمارتوں کی تعمیر کو ضروری سمجھتا ہوں تاہم ہائی رائزنگ عمارتوں کی تعمیر اور اس سے جڑے ہوئے ضروری لوازمات اور معیار پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے اور باقاعدگی سے ان ہائی رائزنگ عمارتوں کی تعمیر کے وقت نگرانی کی جانی چاہئے

متبادل پر سوچیں!! سدھیر احمد آفریدی کی تحریر

یہ بلکل سچی بات ہے کہ کوئی بھی مشکل...

پاک افغان تجارت کی معطلی سے تین ارب روپے کا نقصان،صورتحال بدستور منجمد

سدھیراحمدآفریدی ،خیبر


طورخم چوتھے روز بھی بند رہا، 3 بلین سے زیادہ نقصان ہو چکا ہے،3 سو انگور، پیاز اور ٹماٹر کی افغان گاڑیاں جلال آباد کی منڈی میں خالی کر دی گئیں، مختلف اشیاء کی 150 گاڑیاں لنڈی کوتل میں بھی کھڑی ہیں،ہزاروں مسافر طورخم کھولنے کے انتظار میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں


کسٹم حکام کے مطابق طورخم بارڈر بندش کے باعث پورے پاکستان میں تقریباً 3 بلین روپے کا نقصان ابھی تک ہو چکا ہے

ذرائع کے مطابق طورخم بارڈر پر کشیدگی کے باعث پہلے ہی روز مرغیوں اور کیلے سے لدی گاڑیوں کو واپس پشاور بھیج دیا گیا جبکہ باقی اجناس اور اشیاء کی سینکڑوں گاڑیاں میچنی پوسٹ سے پیچھے خیبر تک کھڑی کر دی گئی ہیں جن کے ڈرائیورز اور کنڈکٹرز کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

جبکہ دوسری طرف ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ 3 سو گاڑیاں پیاز، ٹماٹر اور انگور سے لدی ہوئی واپس جلال آباد کی سبزی منڈی بھیج کر خالی کر دی گئیں اور زیادہ تر انگور اور ٹماٹر کے خراب ہونے کی اطلاعات بھی ملی ہیں جس کی وجہ سے افغانستان کے تاجروں اور ٹرانسپورٹروں کا کافی نقصان چار دنوں میں ہوا ہے

مقامی ذرائع کے مطابق طورخم بارڈر پر ساری مشکل کمیسار عصمت ہلمندی کے متعصبانہ روئے کی وجہ سے پیش آئی جن کو گورنر ننگرہار کی آشیر باد حاصل ہے یہ بھی معلوم ہوا کہ افغان ٹرانسپورٹرز چاہتے ہیں کہ امن کے سفید جھنڈے لیکر طورخم تک امن مارچ کریں

اور ان کی خواہش ہے کہ پاکستان میں بھی ٹرانسپورٹرز امن کے لئے آواز اٹھائیں تاہم ابھی تک اس کی کوئی عملی شکل نظر نہیں آئی ہے

دوسری جانب طورخم بارڈر بندش کے باعث سینکڑوں افغان مسافر جن میں مریض بھی شامل ہیں لنڈی کوتل کی مختلف مساجد میں پڑے ہیں جن کے کھانے پینے کے لئے سول انتظامیہ نے پہلے دن انتطام کیا تھا اور اب سماجی کارکن بھی ان کو خوراک اور پانی پہنچاتے ہیں

طورخم بارڈر بندش سے اگر حکومت کو محصولات کی صورت میں نقصان پہنچ رہا ہے تو دوسری طرف صنعت کاروں، ٹرانسپورٹرز اور کاروباری افراد کو بھی مالی نقصانات اٹھانا پڑ رہے ہیں طورخم بارڈر بندش کے سبب لنڈی کوتل کی مارکیٹ بھی ڈاؤن ہو چکی ہے جہاں خریدار بہت کم نظر آرہے ہیں

مقامی لوگوں نے پاک افغان حکومتوں پر زور دیا ہے کہ امن اور بھائی چارے کو فروغ دینے کے لئے غلط فہمیاں، شکایات دور کریں کیونکہ بارڈر بند رہنے یا کشیدہ صورتحال کے باعث عوام مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں۔