آزادی ڈیسک
پاکستان کی فوج کی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل ندیم رضا ایک اعلیٰ سطح کے فوجی وفد کے ہمراہ آج آذربائیجان کے دارالحکومت باکو پہنچ گئے۔
پاکستانی وفد نے سب سے پہلے آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہوئی۔ پاکستانی سفیر بلال حئی بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔
شام کے تربیت یافتہ جنگجو،ملکی سلامتی کیلئے نیا خطرہ ؟
4 مارچ سے پاک ترک ریل سروس بحال کرنیکی تیاریاں مکمل
بعد میں پاک فوج کے جنرل ندیم رضا نے آذربائیجان کی یادگار شہدا پر حاضری دی۔ آذربائیجان کی فوج کے سربراہ جنرل زاکر حسن یوف بھی ان کے ہمراہ تھے۔
جنرل ندیم رضا نے یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور وطن کی حفاظت کے لئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے فوجی جوانوں کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی۔
اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔ جنرل ندیم رضا نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلم بند کئے۔
آذربائیجان کی وزارت دفاع پہنچنے پر پاک فوج کے جنرل ندیم رضا کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ جنرل ندیم رضا اور آذربائیجان کی فوج کے سربراہ کے درمیان وفود کی سطح پر اہم اجلاس ہوا جس میں پاکستانی سفیر بلال حئی بھی موجود تھے۔
دونوں ممالک کے عسکری حکام نے فوجی تعاون بڑھانے پر بات چیت کی۔ دونوں ملکوں کی فوج کے درمیان تکنیکی اور ملٹری ایجوکیشن کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دیرینہ دوستی کے رشتے اور اعتماد کے ساتھ ساتھ عوام کے باہمی رابطوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
دونوں ملکوں نے اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید مستحکم بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ آذربائیجان کی فوج کے سربراہ جنرل زاکر حسن یوف نے کہا کہ صدر الہام علی یوف کی جراْتمندانہ قیادت میں فوج نے 30 سال کے بعد اپنے مقبوضہ علاقے دوبارہ حاصل کئے اور آذربائیجان کو کاراباخ کی جنگ میں شاندار فتح حاصل ہوئی
۔
انہوں نے کہا کہ کئی ممالک کی فوج نے کاراباخ کی فتح میں آذربائیجان کی فوج کی شاندار کامیابی پر اسٹڈیز کیں اور بین الاقوامی عسکری ماہرین نے آذری فوج کی جراْت اور بہادری کو سراہا۔
زاکر حسن یوف نے کاراباخ کی جنگ میں پاکستانی فوج، حکومت اور عوام کی زبردست حمایت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آذربائیجان کی عوام اس حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
پاک فوج کے جنرل ندیم رضا نے کاراباخ کی شاندار فتح پر آذری فوج اور عوام کو مبارک باد پیش کی اور شہدا کی قربانیوں کو سراہا اور دعا کی کہ زخمی فوجی بھی جلد صحت یاب ہو کر دوبارہ اپنے معمولات زندگی کو شروع کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے قریبی اور دوستانہ تعلقات سے عسکری تعاون میں بڑی مدد ملی ہے۔