آزادی نیوز

صوبہ سندھ میں ڈہرکی کے قریب دو مسافر ٹرینوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 40 ہوگئی ہے جبکہ حادثہ میں 100 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں مقامی ہسپتالوں میں علاج کیلئے منتقل کردیا گیا ہے

حادثہ صبح چار بجے کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس اور راولپنڈی سے کراچی جانے والی سر سید ایکسپریس کے درمیان ٹکراٶ کے باعث رونما ہوا

یہ بھی پڑھیں

  1. سکھر میں ریل کو حادثہ،خاتون جاں بحق ،15زخمی،آمدورفت معطل
  2. 4 مارچ سے پاک ترک ریل سروس بحال کرنیکی تیاریاں مکمل

ابتداٸی معلومات کیمطابق ملت ایکسپریس کی آٹھ جبکہ سرسید ایکسپریس کی انجن سمیت تین بوگیاں پٹڑی سے اتر گٸی ہیں جبکہ بعض بوگیاں کھاٸی میں گر گٸی تھیں

جاۓ حادثہ پر متاثرہ بوگیوں سے متاثرہ افراد کو نکالنے کیلئے پاک فوج کے اہلکار اور امدادی کارکنان کے علاوہ مقامی لوگ بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف دکھائی دیئے

 

اطلاعات کے مطابق شدید زخمی مسافروں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ بوگیوں میں پھنسے ہوئے مسافروں کو نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔

حادثہ ڈہرکی اور ریتی سٹیشن کے درمیان پیش آیا جس کے بعد تمام ٹرینوں کی آمدورفت معطل کر دی گٸی ہے
علی الصبح ڈپٹی کشمنر گھوٹکی عثمان عبداللہ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ حادثہ میں 20 افراد جاں بحق جبکہ 40 زخمی ہوٸے ہیں جبکہ موقع پر امدادی کارواٸیاں جاری ہیں

واضح رہے کہ حالیہ سالوں کے دوران ملک میں مسافر ٹرینوں کے متعدد سنگین حادثات رونما ہو چکے ہیں
رواں سال مارچ میں روہڑی کے قریب کراچی ایکسپریس پٹڑی سے اترنے کے نتیجے میں 22 مسافر جاں بحق ہوۓ تھے

گذشتہ سال فروری میں روہڑی کے پاکستان ایکسپریس اور بس کے درمیان تصادم میں 22 جبکہ نومبر 2019 میں رحیم یار خان کے نزدیک ٹرین میں آگ لگنے کے نتیجے 74 سے زاٸد مسافر جاں بحق ہو گٸے تھے ۔

دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان اپنے ایک ٹویٹ میں حادثہ پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور انہوں نے وفاقی وزیر ریلوے کو جائے حادثہ پر پہنچنے اور متاثرہ افراد کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی

جبکہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے حادثہ میں 40 انسانی جانوں کے ضیاع اور زخمی ہونے والوں کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس افسوس ناک واقعہ پر دل شدید رنجیدہ ہے ،ہماری دعائیں مرحومین کے لواحقین اور زخمیوں کے ساتھ ہیں ۔انہوں نے اپنے ٹویٹ میں واقعہ حکومتی نااہلی قرار دیا