سید کوثر نقوی ،ایبٹ آباد
محکمہ جنگلی حیات اور جی ڈی اے کے درمیان ایوبیہ میں چیئرلفٹ کی دوبارہ تنصیب کے معاملہ پر تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے
کیوں کہ محکمہ وائلڈ لائف کا دعویٰ ہے کہ جی ڈی اے کے مذکورہ منصوبے میں ایوبیہ نیشنل پارک کی 60 کنال اراضی کو بھی شامل کرلیا گیا ہے جو کہ خیبر پختونخواہ ماحولیاتی تنوع اور تحفظ جنگلی حیات ایکٹ 2015 اور خیبر پختونخواہ فاریسٹ آرڈیننس 2002 کی خلاف ورزی ہے
تاہم گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا اس بارے میں کہنا ہے چیئرلفٹ کی تنصیب کا منصوبہ اسی ٹریک پر قائم کیا جارہا ہے جہاں وہ 1963 سے موجود ہے
یہ بھی پڑھیں
- نتھیاگلی،پانچ ستارہ ہوٹل کا قیام خلاف قانون، ماحولیات کیلئے تباہ کن قرار
- مانسہرہ میں ایشیاء کی پرندوں کی سب سے بڑی افزائش گاہ کوجدید سہولتیں فراہم
- قدرتی آفات ،ماحولیاتی آلودگی اور کووڈ نے غذائی عدم تحفظ پیدا کیا ،ماہرین
- ہریپور کا ڈیڑھ سو سالہ قدیم فراہمی آب کا نظام جو آج بھی قابل عمل ہے
جبکہ 26 اگست کو ڈویژنل فارسٹ آفیسر کی جانب سے بھیجے گئے ایک مراسلے میں بتایا گیا کہ انہیں ایوبیہ نیشنل پارک سب ڈویژن کے فارسٹ آفیسر کی جانب سے اطلاع دی گئی ہے کہ جی ڈی اے نے ایک ادارے کو 40 سال کیلئے 110 کنال اراضی لیز پر دی ہے
جس میں 60 کنال سے زائد اراضی ایوبیہ نیشنل پارک کی ملکیت ہے ۔جو کہ خلاف قانون ہے کیوں کہ ایوبیہ نیشنل پارک قدرتی ماحول کے تحفظ کیلئے قائم کیا گیا تھا ،لیکن مجوزہ منصوبے میں کثیرالمنزلہ عمارت کی تعمیر بھی شامل ہے جس سے علاقے کے قدرتی ماحول اور جنگلی حیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے