آزادی ڈیسک
نبی رحمت خاتم الانبیاءصلی اللہ و علی وسلم نے اپنی حیات مبارکہ میں سرزمین عرب سے باہر واقع متعدد بادشاہوںاور حکمرانوںکو اسلام کی طرف دعوت دینے کیلئے خطوط ارسال فرمائے جن میںاس وقت کے نامی گرامی شہنشاہ بھی شامل تھے ،حدیث و تواریخمیںایسے بہت سے خطوط کا ذکر ہے ،جن بادشاہان کو خطوط لکھے گئے ان میںسے بعضنے ہدایت پائی اور کچھ نے رعونت وتکبر کے مارے گمراہی کی راہ اختیار کی .ان خطوط کا مختصر احوال درج ہے
بنام ہرقل
امام الانبیاءنے مشہور صحابی حضرت دحیہ کلبی رضی اللہ و تعالیٰعنہ کو بازنطینی شہنشاہ ہرقل کے نام خط دیکر روانہ فرمایا ،جس کا متن یہ تھا
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور رحم کرنیوالا ہے
ازپیغمبرخدا بنا م نگہبان سلطنت روم ہرقل
اس پر سلامتی جو ہدایت کو پالے ،آپ کو گمراہ چھوڑ کراسلام کی جانب آنے کی دعوت دی جاتی ہے .اس طرح (حضرت عیسیٰاور حضرت محمد صلی اللہ و علیہ وسلم پرایمان لانے کی صورت میں) اللہ تعالیٰآپ کو دوہرے اجر سے سرفراز فرمائیں گے .بصورت دیگر آپ کی رعایا کی گمراہی کا گناہ بھی تمہارے سر ہوگا
اے اہل کتاب آئو اس چیز کی جانب جو ہمارے اور تمہارے مابین مشترک ہے .ہم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہیںکرتے اور نہ اس کے ساتھ کسی کو شریک کرتے ہیں.وہی وحدہ لاشریک ہمارا معبود ہے ،گواہی دیںکہ اللہ کے سواکوئی عبادت کے لائق نہیں.
تاریخکے مطابق خط ملنے پر ہرقل نے ایک عرب شہری کو اپنے دربار میںطلب کی اور تفصیلات پوچھیں.اتفاق کی بات کہ اس وقت ابوسفیان وہاںموجود تھے جو اس وقت نبی اکرم کے بدترین مخالفین میں شمار ہوتے تھے .انہوں نے تمام احوال ہرقل کے گوش گزار کیا .پوری بات سننے کے بعد ہرقل نے کہا
اے ابو سفیان جو کچھ تم نے کہا اگر یہ سچ تو اس میںکوئی شک نہیںکہ وہ نبی برحق ہے .اور مجھے یقین ہے کہ ایک دن میرا تخت ان کے قدموںکے نیچے ہوگا .
یہ مجھے معلوم تھا کہ پیغمبرآئے گا ،لیکن ان کے عرب میںمبعوث ہونے کا علم نہ تھا .اگر مجھے موقع ملے تو میں ان کی خدمت میںحاضر ہوکر اپنے ہاتھوںسے ان کے مقدس پائوںدھونا چاہوںگا
مکتوب بنام شہنشاہ ایران
آپ نے ایران کے بادشاہ کسریٰکے نام حضرت عبداللہ بن حذیفہ رضی اللہ و تعالیٰعنہ کو مکتوب دیکر روانہ فرمایا اور انہیںہدایت کی کہ وہ بحرین کے حاکم منظر کے ذریعے یہ خط کسریٰتک پہنچا دیں
عنوان
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور رحم کرنے والا ہے
اللہ کے پیغمبر کی جانب سے فارس کے بادشاہ کے نام
سلامتی ان پر جو اللہ کی دکھائی ہدایت کی راہ چلیں.اللہ تعالیٰکی ذات اور اس کے پیغمبرپر ایمان لے آئیں اور شہادت دیںکہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں.
اس نے مجھے انسانوںکیلئے پیغمبر بنا کر مبعوث فرمایا ہے
اسلام قبول کرلو تو آپ آزاد ہیں،بصورت دیگرآپ اور آپ کی رعایا کی آتش پرستی کا گناہ آپ کی گردن پر ہوگا
یہ خط پڑھ کر کسریٰغضبناک ہوگیا اور اس نے پوچھا یہ گستاخی کس نے کی ہے جہاںمیرے نام سے پہلے اللہ اور اس کے بھیجے والے کا نام تحریر ہے .اس نے غصے میںآکر وہ مکتوب ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور پھر چند ہی سالوںمیںاس کی عظیم الشان سلطنت بھی ٹکڑے ہوگئی
بنام مقوقس
نبی اکرم صلی اللہ و علیہ وسلم نے والی مصر مقوقس کے نام ایک خط حضرت حاطب رضی اللہ و تعالیٰعنہ کو دیکر روانہ فرمایا،جس کا متن درج ذیل تھا
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللہ کے بندے اور رسول کے جانب سے بادشاہ مصر مقوقص کے نام
آپ کو اسلام کی دعوت دی جاتی ہے ،تاکہ اسلام کے دامن میںپناہ لیکر آپ گناہوںسے دامن بچالیں.اللہ اس کا دوہرا اجر دے گا .اگر ایسا نہیںکرتے تو اپنی رعایا کی گمراہی کا بوجھ بھی آپ کے سر ہوگا .اے اہل کتاب آئو اس چیز کی جانب جو ہمارے اور آپ کے درمیان مشترکہ ہے .کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں.
مکتوب پڑھنے کے بعد مقوقس نے اگرچہ مسلمان ہونے کا اعلان تو نہ کیا ،البتہ نبوت کو تسلیم کرلیا اور سفیر کو دوکنیزیں،قیمتی خلعتیںاور دینا دے کر واپس روانہ کردیا
حبشہ کے بادشاہ نجاشی کے نام
اگرچہ شاہ حبشہ نجاشی باقاعدہ دعوت سے بہت اسلام کی حقانیت کو تسلیم کرچکا تھا .نبی اکرم صلی ٰاللہ و علیہ وسلم نے حضرت عمرابن امیہ رضی اللہ تعالیٰعنہ کو خط مبارک دیکر شاہ حبشہ کی جانب روانہ فرمایا ،جس کا متن یہ تھا
بسم اللہ الرحمن الرحیم
محمد کی جانب سے حبشہ کے بادشاہ کے نام
سلامتی ہو
تمام تعریفیںاوراس اللہ کی ذات کیلئے جو تمام جہانوںکا مالک ہے ،جو سلامتی وامان دینے والا ہے
میںگواہی دیتا ہوںکہ حضرت عیسیٰابن مریم روحاللہ ہیں،جنہیںاللہ تعالیٰنے حضرت مریم کے رحم میںنازل فرمایا .بالکل اسی طرحجس طرحاللہ نے حضرت آدم کو تخلیق فرمایا .میںآپ کو اللہ کے دین کی جانب دعوت دیتا ہوںجس کا کوئی شریک نہیں،اس کی اطاعت کرواور اس پر یقین رکھو کہ تقدیر کامالک وہی ہے .اور میںاللہ کا رسول ہوںاورآپ کو آپ کے لوگوںکو اللہ کی جانب آنے کی دعوت دیتا ہوں
سلامتی ہو ان پر جو اللہ کی دکھائی گئی ہدایت کی راہ پر چلیں
نجاشی نے یہ خط دربار میںباآواز بلند پڑھا اور اسلام قبول کرنے کا اعلان کردیا
ان مکتوبات کے علاوہ نبی رحمت صلی اللہ و علیہ وسلم نے یمن ،بحرین ،اومان کے حکمرانوںکو بھی خطوط بھیجے ،جس کے نتیجے میںکم عرصہ کے دوران اسلام کا نورعرب کی سرزمین سے نکل کر نہایت تیزی کیساتھ دنیا بھر میںپھیل گیا
بشکریہ سلام ویب