سردار فیضان
ایبٹ آباد
ہزارہ ڈویژن میں کورونا کی تیسری لہر میں احتیاطی تدابیر پر عمل اور ماہ رمضان المبارک میں تراویح ، نمازوں کی ادائیگی کے لئے مساجد، امام بارگاہوں کے لئے ہدایت نامہ جاری
کمشنر ہزارہ ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت اجلاس میں ڈی آئی جی ہزارہ میر ویس نیاز ،ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد مغیث ثناءاللہ ، ڈپٹی کمشنر ہری پور ،مانسہرہ ڈی پی او ایبٹ آباد ظہور بابر آفریدی ، ڈی پی او مانسہرہ ،ہری پور ہزارہ کے تمام اضلاع کے علماء کرام،امن کمیٹی کے اراکین موجود تھے.
ایبٹ آباد سمیت 6 اضلاع میں تعلیمی ادارے بند
ایبٹ آباد میں کرونا سے 4 اموات،37 کیسز،11مقامات سیل
کرونا کی تیسری لہر اور بچائو کیلئے11 نکات
1:ماہ مبارک کےلئے جاری ہدایات کے مطابق مساجد اور امام بارگاہ میں نماز کی ادائیگی کے لئے قالین اور دریاں نہیں بچھائی جائیں گی،
2:کچا فرش ہونے کی صورت میں چٹائی بچھائی جا سکتی ہے،نمازی گھر سے جائے نماز کا لا سکتے ہیں،
3: نماز سے قبل مساجد میں مجمع لگانے پر پابندی ہوگی
4:جن مساجد میں صحن ہوں وہاں نماز کی ادائیگی صحن میں ہوگی
5:مساجد میں 50سال سے زاہد عمر کے افراد نابالغ بچےاورکھانسی ،نزلہ ،زکام وغیرہ کے مریض مساجد امام بارگاہوں میں نہ آئیں
6:سڑک اور فٹ پاتھ پر نماز کی ادائیگی سے اجتناب کرنا ہوگا
7:مساجد کو کلورین سے دھویا جائے،اسی کا چھڑکاؤ چٹائی پر بھی کیا جائے،
8:صف بندی میں نمازیوں کے درمیان سماجی فاصلہ 6 فٹ تک ہوگا،مساجد انتظامیہ احتیاطی تدابیر پر عمل ممکن بنائیں
9:سماجی فاصلوں کے لئے نشانات لگائیں جائیں
10:وضو بھی گھر سے کر کے آئیں 20سیکنڈ ہاتھ دھوئیں
11:نمازیوں کے لئے ماسک کا استعمال ضروری ہے
12:مساجد میں نہ بغلگیر ہوں، اور نہ مصافحہ کریں
13:اپنے چہرے پر بھی ہاتھ نہ لگائیں گھر آکر ہاتھ دھو لیں
14:موجودہ صورتحال میں اعتکاف گھروں میں کیا جائے
15:مساجد میں سحری اور افطار نہیں ہوگی
16:مساجد اور امام بارگاہوں کی انتظامیہ ،آئمہ اور خطیب ضلعی وصوبائی حکومتوں اور پولیس سے رابطہ اور تعاون رکھیں
17:مساجد امام بارگاہوں کی انتظامیہ کوان احتیاطی تدابیر کے ساتھ مشروط اجازت دی گئی ہے،
18:اگر ماہ مبارک کے دوران حکومت نے محسوس کیا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں ہورہا ،متاثرین کی تعداد حطرناک حد تک بڑھنے پر حکومت دوسرے شعبوں کی طرح مساجد اور امام بارگاہوں کے بارے میں پالیسی پر نظر ثانی کرے گی
کمشنر ہزارہ ریاض خان محسود کا کہنا تھا علماء کرام کی تجاویز زیر غور رہیں گی ،انہوں نے کہا کہ ہزارہ کے علماء کرام ،انتظامیہ اور میڈیا سے مشاورت کا مقصد کورونا کی تیسری لہر سے بچاؤ کے لئے اقدامات اٹھانا ہے
،کمشنر ہزارہ کا کہنا تھا ہزارہ کے عوام کی ترجمانی کا حق ادا کر رہے ہیں،چونکہ ہزارہ پر امن خطہ ہے ہمیشہ حکومت کی پالیسوں کا ساتھ دیا جس سے بد امنی پھیلانے والوں کا موقعہ نہیں ملا ،انہوں نے کہا کہ کورونا ایک آفت ہے،حکومت کی ایس او پیز علماء سے مشاورت سے بنائی گئی ہیں
انتظامیہ تمام امور میں سٹیک ہولڈر کو ساتھ لے کر چلے گی اور ایس پیز پر عمل کروائیں گے، انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ ،دفاتر،بازاروں سمیت تمام شعبوں کے لئے حکومت نے ایس او پیز بنائی ہوئی ہیں،
انہوں نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو مساجد کی کمیٹیاں بنانے کی ہدایت کیں جس میں تمام شعبوں کو نمائندگی ملے گی ،انہوں نے کہا کہ ہزارہ میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے،حکومت کی مشینری کو فعال کرکے اپنی زمہ داری پوری کریں گے،میڈیا بھی عوام کی آگاہی کے لئے اس پیغام کو گھر گھر پہنچائے۔