پشاور ،بیورورپورٹ


لوئر دیر کے علاقے طورمنگ درہ میں اراضی کے تنازع پر جنازہ میں دو فریقین کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق اور 17 افراد زخمی ہو گئے۔پولیس کے مطابق مسلم لیگ کے صوبائی نائب صدر اور سابق صوبائی وزیر اور جماعت اسلامی کے ملک اعجاز کے درمیان اراضی کے تنازع پر نماز جنازہ میں فائرنگ شروع ہوئی۔ جو کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔

لوئر دیر طورمنگ فائرنگ کے ایک اور زخمی کو ڈاکٹروں نے علاج معالجے کے لیے پشاور منتقل کردیا، اب تک کل 9 زخمیوں کو پشاور منتقل کیا گیا۔ فائرنگ کے زخمی فریقین کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال اور خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور منتقل کیا گیا

لوئر دیر کے علاقے طورمنگ میں نماز جنازے کے دوران دو گروپوں کے مابین فائرنگ ہوئی جس میں 19 افراد زخمی ہوئے۔ اطلاعات ملتے ہی ریسکیو1122 کی ایمبولینسز نے امدادی کارروائیاں شروع کیں اور زخمیوں اور جاں بحق افراد کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال تیمرگرہ منتقل کیا گیا، جن میں ڈاکٹروں نے9 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی اور دیگر زخمیوں کا ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔


یہ بھی پڑھیں


اس دوران ڈاکٹروں کی ہدایات پر 8 شدید زخمیوں کو ریسکیو1122 کی ایمبولینسز میں پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا، جن میں متعدد افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، مقامی و غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق جائے حادثہ پر مزید افراد کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔
ابتدائی طورپر درج ذیل افراد کی موت کی تصدیق ہوئی تاہم مقامی ذرائع کی جانب سے زخمیوں کی تعداد کے پیش نظر ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے

1:۔۔شیرین اکبر ولد ملک ہارون
2:۔۔ شیر علی ولد زور محمد
3:۔۔ نظام الدین ولد انور زمین ساکنان طورمنگ خاص قوم جانا خیل
4:۔۔ملک جانزیب ولد ملک ہارون
5:۔۔ ملک مہتاب ولد ملک شان زیب مرحوم
6:۔۔ اورنگ زیب ولد ملک ہارون وغیرہ ساکنان خاص طورمنگ قوم حسین خیل