دیگر پوسٹس

تازہ ترین

!!!مذاکرات ہی مسائل کا حل ہے

سدھیر احمد آفریدی کوکی خیل، تاریخی اور بہادر آفریدی قبیلے...

حالات کی نزاکت کو سمجھو!!!

سدھیر احمد آفریدی پہلی بار کسی پاکستانی لیڈر کو غریبوں...

ماحولیاتی آلودگی کے برے اثرات!!

کدھر ہیں ماحولیاتی آلودگی اور انڈسٹریز اینڈ کنزیومرز کے محکمے جو یہ سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں آبادی بیشک تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اپنا گھر ہر کسی کی خواہش اور ضرورت ہے رہائشی منصوبوں کی مخالفت نہیں کرتا اور ہائی رائزنگ عمارتوں کی تعمیر کو ضروری سمجھتا ہوں تاہم ہائی رائزنگ عمارتوں کی تعمیر اور اس سے جڑے ہوئے ضروری لوازمات اور معیار پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے اور باقاعدگی سے ان ہائی رائزنگ عمارتوں کی تعمیر کے وقت نگرانی کی جانی چاہئے

متبادل پر سوچیں!! سدھیر احمد آفریدی کی تحریر

یہ بلکل سچی بات ہے کہ کوئی بھی مشکل...

قبائلی اضلاع میں‌ بین المدارس کھیلوں‌کے مقابلے منعقد کرنیکا فیصلہ

پشاور

بیورورپورٹ


ضم اضلاع کے مختلف علاقوں میں چلنے والے مدارس کے طلباء کو قومی دھارے میں لانے اور انہیں کھیلوں کی سرگرمیوں میں شامل کرنے کیلئے ان اضلاع میں کھیلوں کے مختلف مقابلوں کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے ‘

جن میں نئے اضلاع کے دینی مدارس کے طلباء کو مواقع فراہم کئے جائیں گے ، ان مدارس کے طلباء کو فٹ بال ‘ ہاکی ‘ بیڈمنٹن سمیت دیگر کھیلوں کی جانب راغب بھی کیا جائیگا.ابتدائی طور پر یہ مقابلے اپنے اپنے اضلاع میں ہوں گے

جس میں کامیاب ہونے والی ٹیموں کو صوبائی دارلحکومت پشاور میں کھیلنے کے مواقع فراہم کئے جائیں گے


یہ بھی پڑھیں 

  1. پشاورمیں طویل تعطل کے بعد کھیل کی سرگرمیوں کا خوشگوارآغاز
  2. ٹورڈی خنجراب سائیکل ریس میں افغان خواتین سائیکلسٹ بھی حصہ لیں گی
  3. اشاروں‌ کی زبان سے سکواش سیکھنےوالی کم عمر ثناء بہادرکے بارے میں‌ جانئے
  4. کھیلوں کے فنڈز کارکردگی سے منسلک ،غیرفعال ایسوسی ایشنز کی رقوم بند کرنیکا فیصلہ

ضم اضلاع کے سپورٹس ڈائریکٹر پیر عبداللہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مدارس میں پڑھنے والے طلباء ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہیں ،جنہیں کھیل اور دیگر مثبت سرگرمیوں میں حصہ لینے کا پورا حق ہے

انہیں علاقائی ،صوبائی اور قومی سطح پر کھیل مقابلوں میں مواقع فراہم کرنا حکومت کی خصوصی ترجیحات میں شامل ہے تاکہ وہ دیگر تعلیمی اداروں کی طرح قومی و بین الاقوامی سطح پر اپنے ملک کی نمائندگی کرسکیں اور اپنی قوم کا نام روشن کریں

انہوں نے مزید کہا سابقہ قبائلی اضلاع میں کھیل کے میدان آباد کرنے کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ،اور مختلف اضلاع میں نئے گرائونڈز بنائے جارہے ہیں ،تاکہ ان اضلاع کے نوجوانوں میں پائی جانے والی احساس محرومی کا خاتمہ ہوسکے

مدارس کے طلباء صلاحیتوں میں کسی سے کم نہیں ،پیر عبداللہ

پیر عبداللہ نے مزید بتایا کہ مدارس کے طلباء کو مواقع فراہم نہیں کئے جاتے حالانکہ ان مدارس میں پڑھنے والے طلباء میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے لیکن انہیں صرف موقع دینے اور پالش کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے مدارس کے مابین مقابلے جلد ہی شروع کرائے جارہے ہیں

جو کہ مدارس کی ٹیموں کے مابین ان کے ہوم گرائونڈز پر ہونگے اور ان میں فاتح ٹیموں کو بعد میں پشاور میں صوبے کے دیگر ضم اضلاع کے مدارس میں ٹاپ پوزیشن پر آنیوالی ٹیموں کے ساتھ کھیلنے کے مواقع فراہم کئے جائینگے.

پیر عبداللہ کے مطابق چونکہ اس وقت موسم شدید گرم ہے اس لئے اگلے دو تین ماہ میں یہ مقابلے شروع کروائے جائیں گے