آزادی ڈیسک
پاکستان میں فرانس کے سفارتخانے کی جانب سے جاری کردہ ایک ہدایت نامے میں پاکستان میں موجود فرانسیسی شہریوں اور اداروں کو عارضی طور پر ملک چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے
اپنے شہریوں کو بھیجی جانے والی ای میلز میں کہا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان میں فرانس مخالف جذبات میں اضافہ ہوا جس سے فرانسیسی مفادات اور شہریوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں ۔
پاکستان کے بیان پر فرانس احتجاج کناں
تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد،قانونی کاروائی کا فیصلہ
فرانسیسی سفارت خانہ کی ایک اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان میں موجود شہریوں کو عارضی طور پر ملک چھوڑنے کا مشورہ دیا گیا ہے کیونکہ حالیہ احتجاجی مظاہروں سے انہیں خطرات لاحق ہو سکتے ہیں ۔تاہم سفارتخانہ محدود عملے کے ساتھ کام جاری رکھے گا
دوسری جانب دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے بتایا کہ حکومت فرانسیسی سفارتخانہ کے جاری کردہ ہدایت نامہ سے آگاہ ہے تاہم یہ سفارتخانے کا اپنا اندازہ ہے
کیونکہ حکومت حالات پر قابو پانے اور امن و امان کو بہتر بنانے کیلیٸے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔
واضح رہے کہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کی جانب سے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کو آزادی اظہار قرار دیتے ہوۓ اس کی حمایت کے اعلان کے بعد پاکستان بھر میں فرانس مخالف جذبات میں اضافہ ہوا ۔اور مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس پر شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا
تازہ ترین واقعات میں تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے فرانسیسی سفیر کی پاکستان بدری کے لیے ایک بار پھر احتجاج اور اسلام آباد میں دھرنے کی کال دی گٸی تھی جس پر تحریک کے رہنما سعد رضوی کو گرفتار کر لیا گیا تھا
جس کے خلاف تین روز سے ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں پرتشدد احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔جس میں دو پولیس اہلکاروں سمیت پانچ افراد مارے گٸے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوۓ ۔اور سرکاری و نجی املاک کو نذر آتش کیا گیا
ان حالات کے پیش وفاقی حکومت نے تحریک لبیک پر پابندی عاٸد کرنے اور اس کی قیادت پر دہشت گردی کی دفعات سمیت مقدمات قاٸم کرنے کا اعلان کیا ۔