ایبٹ آباد
بیورو رپورٹ


پشاورہائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ نے جمعیت علماء اسلام ف کے اہم رہنما مفتی کفایت کی ضمانت منظور کرلی ۔پیر تک رہائی متوقع

غداری کیس میں ہریپور جیل میں بند جے یو آئی کے اہم رہنما مفتی کفایت اللہ گذشتہ ہفتے اس وقت خبروں میں نمایاں ہوئے تھے جب انہوں نے جیل انتظامیہ پر امتیازی سلوک روا رکھنے ،علاج معالجہ کی سہولت نہ ملنے اور ملاقاتوں پر پابندی کا الزام عائد کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا تھا

مفتی کفایت اللہ کے وکیل بلال خان نے بتایا کہ قانونی کاروائی مکمل ہونے پر ان کے موکل کی پیر تک رہائی متوقع ہے

جبکہ اگلی سماعت کا اعلان بھی عدالت کریگی ۔اس مقدمہ میں ملزم کی جانب سے بلال خان ،کامران مرتضیٰ اور احمد علی شاہ نے پیروی کی ،جبکہ حکومت کی طرف سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راجہ زبیر اور معاون ایڈووکیٹ جنرل سردار محمد آصف پیش ہوئے


یہ بھی پڑھیں 

  1. اشاروں‌ کی زبان سے سکواش سیکھنےوالی کم عمر ثناء بہادرکے بارے میں‌ جانئے
  2. 20 سال تک افغان جنگ نہ جیتنے والا امریکہ پاکستان سے افغانستان پر کیسے قابو پائے گا ،عمران خان
  3. ہریپور کا ڈیڑھ سو سالہ قدیم فراہمی آب کا نظام جو آج بھی قابل عمل ہے
  4. مانسہرہ میں ایشیاء کی پرندوں کی سب سے بڑی افزائش گاہ کوجدید سہولتیں فراہم

واضح رہے کہ مانسہرہ پولیس نے مفتی کفایت اللہ کو 14 اپریل 2021 کو حراست میں لیا تھا اور ان کے خلاف 503،505،506 ،21 اے ،124 1ے ،131 اے اور 153 اے کے تحت مقدمات درج کیے گئے

بلال خان کے مطابق ان کے موکل کی گرفتاری کے بعد ضمانت کیلئے انہوں نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت سے رجوع کیا ،تاہم جبکہ انسداددہشت گردی کے شق شامل ہونے کے بعد یہ درخواست واپس لی گئی

مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری کا فیصلہ ان کے جانب سے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں قومی اداروں کیخلاف بیان کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کے ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا تھا

مقدمہ درج ہونے کے بعد مفتی کفایت اللہ کافی دن تک روپوش رہے ،تاہم وہ جونہی منظر عام پر آئے پولیس نے انہیں حراست میں لیا

گذشتہ دنوں وہ ایک بار پھر خبروں کا حصہ بنے جب انہوں نے ہریپور جیل انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ انہیں ان کی آنکھ کے علاج کی سہولت فراہم نہیں کی جارہی جس کی وجہ سے ان کی بینائی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے