مسرت اللہ جان ،پشاور

جبران شنواری ،لنڈی کوتل


عالمی ادارہ صحت کے وفد کا ریسکیو 1122 کے صوبائی ہیڈکوارٹر کا دورہ ،ڈائریکٹر جنرل ریسکیو1122 ڈاکٹر خطیر احمد نے وفد کو ریسکیو سروسز کے حوالے سے بریفنگ دی اور وفد کو ایمرجنسی میں استعمال ہونے والی ایمبولینس، آگ بجھانے والی گاڑیوں، ڈیزاسٹر اور واٹر ریسکیو وین، ہیوی مشینری اور ایمرجنسیز کے دوران استعمال ہونے والے آلات دکھائے گئے،

وفد نے عوامی رابطے کے لیے قائم کنٹرول روم اور وائرلیس کمیونیکیشن سسٹم کو سراہا۔ اس موقع پر ڈاکٹر خطیر احمد نے کہا کہ ریسکیو 1122 نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی ذاتی دلچسپی کے باعث قلیل وقت میں ریسکیو سروسز کا دائرہ کار صوبے بھر تک پھیلایا

ریسکیو1122 خیبرپختونخوا میں کسی بھی ایمرجنسی کے دوران فرسٹ ریسپانڈر کے طور پر خدمات فراہم کررہا ہے، ریسکیو1122 کی ایمبولینسز منی ہسپتال کی مانند ہے جس میں زندگی بچانے کے تمام آلات موجود ہیں اور تربیت یافتہ ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشنز ابتدائی طبی امداد فراہم کرکے زخمیوں اور مریضوں کو ہسپتال منتقل کرتے ہیں۔

ڈاکٹر خطیر احمد نے کہا کہ ریسکیو1122 نے کورونا وائرس کے دوران خصوصی اقدامات کرتے ہوئے علحیدہ ایمبولینسز استعمال کیں جس میں ممکنہ اور مشتبہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کو علاج معالجے کے لیے ہسپتال و قرنطینہ سنٹر منتقل کیا جاتارہا۔


یہ بھی پڑھیں


ریسکیو1122 ایمبولینسز میں ڈیلیوری ایمرجنسیز میں قواعد و ضوابط اور علاقائی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہسپتال کو منتقل کرتے ہیں جبکہ بوقت ضرورت اور لواحقین کی رضامندی سے ریسکیو ایمبولینسز میں بھی ڈیلیوری کی جاتی ہے۔


طورخم کے داخلی مقامات پر انسداد پولیو کیلئے اقدامات کا جائزہ 

عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ کا دورہ ،کارکنوں کے جذبے کی تعریف

عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ ڈاکٹر پالیتھا ماہیپالہ نے طورخم کا دورہ کیا اور خیبرپختونخواہ میں داخلے کے مقامات پر تعینات انسداد پولیو مہم کے کارکنان سے ملاقات کی اور پولیو کے خاتمے کیلئے ان کی خدمات کو سراہا ،اس موقع پر انہوں نے کہا کووڈ جیسے سخت ترین حالات میں دن رات پولیو کے خاتمے کیلئے سرگرم کارکنان کا جذبہ قابل تحسین ہے ۔

عالمی ادارہ صحت پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے تک تعاون جاری رکھے گا ،اور پولیو کے خطرے سے دوچار علاقوں میں صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے بھی ہر ممکن کوشش جاری رکھیں گے ۔اس موقع پر ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ کو طورخم کے سرحدی علاقے میں انسداد پولیو کیلئے جاری اقدامات کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا


ریسکیو1122 ایک مربوط اور منظم طریقےسے ایمرجنسیز میں بروقت سہولیات فراہم کرتا ہے جس میں پبلک فیڈ بیک میکنزم کے ذریعے عوامی رائے جانی اور اس پر اقدامات کیے جاتے ہیں۔

اس موقع پر ڈاکٹر سارہ حلیمہ ریجنل ٹراما سپیشلسٹ اور ڈاکٹر محمد بابر عالم خیبرپختونخوا سب ڈویژن ہیڈ نے بتایا کہ ریسکیو1122 کی بہترین کارکردگی کو دیکھتے ہوئے خیبرپختونخوا ریسکیو1122 کا دورہ کیا، ریسکیو1122 عوام الناس کے لیے ایک بہترین سروس ہے، جو بروقت سہولیات کے ساتھ ساتھ بہتر علاج و معالجے کے لیے زخمیوں و مریضوں کو ایک ہسپتال سے دوسرے ہسپتال منتقل کرتے ہیں،

بین الاقوامی معیار کی ایمبولینس سروس جدید آلات سے لیس ہے اور عالمی سروسز کے عین مطابق ہے، ریسکیو1122 خیبرپختونخوا کے تجربات سے استفادہ حاصل کیا جائیگا

 

ریسکیو1122 کی ماہ اگست کی کارکردگی رپورٹ جاری

صوبے کے مختلف اضلاع میں 2577 ٹریفک حادثات رونما ہوئے جبکہ 13408 میڈیکل، 277 آگ لگنے کے واقعات، 351 جرائم، 108 ڈوبنے کے واقعات ، 24 عمارتیں منہدم ، سلنڈر اور گیس لیکج کے 6 دھماکے جبکہ 630 دیگر ایمرجنسی واقعات ہوئے ،ڈی جی 1122

خیبر پختونخوا ایمرجنسی ریسکیو سروس ( ریسکیو1122) نے ماہ اگست میں 24 ہزار سے زائد مختلف ایمرجنسیز میں خدمات فراہم کیں۔ ریسکیو1122 ترجمان بلال احمد فیضی نے بتایا کہ صوبائی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ماہانہ اجلا س میں پراونشل مانیٹرنگ سیل (PMC) کیجانب سے ماہانہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کی گئی

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ریسکیو1122 ڈاکٹر خطیر احمد نے بتایا کہ ریسکیو1122 اس وقت صوبے کے 32 اضلاع میں اپنی پیشہ وارانہ خدمات فراہم کر رہا ہے،

گزشتہ ماہ کے دوران صوبے کے مختلف اضلاع میں 2577 ٹریفک حادثات رونما ہوئے جبکہ 13408 میڈیکل، 277 آگ لگنے کے واقعات، 351 جرائم، 108 ڈوبنے کے واقعات ، 24 عمارتیں منہدم ، سلنڈر اور گیس لیکج کے 6 دھماکے جبکہ 630 دیگر ایمرجنسیز کے دوران سہولیات فراہم کی گئیں

جس میں 24714 افرادکو ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہوئے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ اگست میں مختلف ایمرجنسیز کے دوران 354 افراد جان بحق ہوئے۔ ڈاکٹر خطیر احمد نے بتا یا کہ ریسکیو 1122 کیجانب سے تاحال کورونا وائرس سے مشتبہ اور متاثرہ افراد کو ہسپتال منتقل کرنے کی سہولیات جاری ہیں

جس میں گزشتہ ماہ 728 کو خدمات فراہم کی گئیں ، اسی طرح ریفرل ایمبولینس سروس کے زریعے 6202 مریضوں کو صوبے کے بڑے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔