جبران شنواری

لنڈی کوتل


طورخم بارڈر پر کسٹم کلئیر نس ایجنٹس نے امپورٹ ٹرمینل میں افغانستان سے آنے والے فروٹ اور سبزی گاڑیوں کی غیر ضروری چیکنگ. سکینر اور مال بردار گاڑیوں کی کلئیر نس سست روی کے خلاف پر امن احتجاجی مظاہرہ کیا.

احتجاجی مظاہرہ سے طورخم کسٹم کلئیر نس کے سینئر ایجنٹ شاہ جہان شینواری. زرقیب شینواری ظاہر اللہ شینواری . قاری نظیم گل شینواری اور دیگر کسٹم کلئیر نس ایجنٹس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ افغانستان سے آنے والے فروٹ اور سبزی گاڑیوں کی کلئیرنس کا عمل تیز کیا جائے.

طورخم بارڈر زیروپوائینٹ سے لیکر امپورٹ ٹرمینل تک سبزی اور فروٹ کی گاڑیوں کی چیکنگ ایک جگہ پر کی جائے. انہوں نے کہا کہ ہم سبزی اور فروٹ گاڑیوں کے چیکنگ کے خلاف نہیں ہیں. کلiرنس کے لئے عملہ زیادہ کیا جائے تاکہ کم وقت میں زیادہ گاڑیوں کو چیک کیا جاسکے

طورخم کسٹم کلیئرنس کے سینئر ایجنٹ قاری نظیم گل شینواری. اور سینئر ایجنٹ شاہ جہان شینواری نے کسٹم حکام سیکورٹی فورسز حکام اور دیگر اعلیٰ حکام سے درجہ زیل مطالبات پیش کر دئے. (1)افغانستان سے آنے والے سبزی اور فروٹ اور دیگر مال بردار گاڑیوں کی چیکنگ ایک جگہ پر کی جائے(. 2)امپورٹ اور ایکسپورٹ گاڑیوں کی چیکنگ تیز کیا جائے.( 3)جس گاڑی پر شک ہو گاڑی کی چیکنگ کی جائے(..4) گاڑی کی سکینر ہونے کے بعد اس کی غیر ضروری تنگ نہ کیا جائے


یہ بھی پڑھیں


کیوں کہ زیادہ دیر تک گاڑیاں رکنے کے باعث بالخصوص سبزیوں اور پھلوں کے تاجران کو بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے کیوں کہ تاخیر کی وجہ سے سبزیاں اور پھل خراب ہونا شروع ہوجاتی ہیں ۔احتجاجی مظاہرین نے کہا اگر تین دن تک معاملات بہتر نہ ہوئے تو وہ غیر معینہ ہڑتال کر دیں گے

البتہ اس حوالے سے ڈپٹی کلکٹر طورخم کسٹم عمیر زاہد کا کہنا تھا سمگلنگ اور غیرقانونی اشیاء کی آمدورفت کو روکنے کیلئے تمام گاڑیوں کی چیکنگ انتہائی ضروری ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے

غیرقانونی تجارت اور سمگلنگ کی روک تھام کیلئے جانچ پڑتال نہیں چھوڑ سکتے ،عمیر زاہد

انہوں نے کہا آج کل طورخم بارڈر پر ایکسپورٹ میں ستر فیصد سیمنٹ ہوتی ہے جو کہ انڈسٹری کا مال ہوتا ہے اور اس کی پیکنگ بھی درست ہوتی ہے اس لئے سیمنٹ کی گاڑیوں کی زیادہ باریک بینی سےجانچ پڑتال کی ضرورت نہیں پڑتی

البتہ ایسا مال تجارت جو فیکٹری پیکنگ میں نہ ہو یا اس کی مناسب پیکنگ نہ ہو یا کھلا مال ہوتو اس کی چیکنگ پر لامحالہ وقت ضائع ضرور ہوتا ہے جس کے نتیجے میں ناخوشگوار صورتحال پیدا ہوتی ہے البتہ اس حوالے سے تاجروں کے الزامات بے بنیاد ہیں کیوں کہ کسی بھی گاڑی کو بلاوجہ اور بلاضرورت کبھی تنگ نہیں کیا جاتا

جہاں زیادہ شک پڑ جائے ان میں چند ایسی گاڑیاں بھی ہوتی ہیں جن میں انڈسٹریز کا مال نہیں ہوتا ہے جبکہ وہ لنڈی کوتل اور پشاور سے ٹھپے لگوا کر لاتے ہیں جن کو چیک کرنے پر کسٹم کلئیرنگ ایجنٹس بلیک میلنگ پر اتر آتے ہیں

انہوں نے بتایا کہ انڈسٹریل گاڑیوں کی چیکنگ آسان ہوتی ہے کیونکہ ان کے پاس قانونی دستاویزات پوری ہوتی ہیں جبکہ کمرشل مال سپلائی کرنے والوں کو چیک کیا جاتا ہے کیونکہ ان میں سمگلنگ کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے

ممنوعہ تجارتی اجناس کون کون سی ہیں ؟

ڈی سی عمیر زاہد کا کہنا تھا کہ آٹا، دال، چنا، گندم،میدہ، بیسن،فرٹیلائز اور یوریا کسٹم ایکسپورٹ پالیسی کے تحت بند ہیں اور اگر کوئی قانونی چیز بھی ممنوعہ اشیاء کی پیکنگ میں بند ہے جیسے یوریا اور دالیں وغیرہ تو وہ بھی غیر قانونی ہیں جس کو چیک کرنا ضروری ہوتا ہے

جبکہ بعض لوگ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کر کے لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں تاہم طورخم کسٹم حکام کسی غیر قانونی ایکسپورٹ اور امپورٹ کی اجازت نہیں دینگے دوسری طرف ایک کسٹم ایجنٹ نے ویڈیو بھیج کر بتایا کہ ایکسپورٹ اپریزمنٹ کے ڈی سی عمیر زاہد قانونی مکئی اور جانوروں کے چارے سے بھری گاڑی کو چیکنگ کی غرض سے روک کر وقت ضائع کرتے ہیں