طورخم ،خیبر

نامہ نگار
طورخم بارڈر نادرا چیک پوائنٹ کی سیکورٹی کے لئے تعینات پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹرز سمیت 28 پولیس کے جوان لائن حاضر ،ذرائع کے مطابق پڑانگ سم چیک پوسٹ پر تعینات مذکورہ اہلکار دن 11 بجے سے اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر پائے گئے تھے
دوسری جانب طورخم بارڈر نادرا چیک پوائنٹ کی سیکورٹی پر مامور پولیس کے 28 جوانوں کو لنڈی کوتل پولیس سٹیشن لائن حاضر کرنے کے حوالے سے طورخم پولیس نے بھی تصدیق کر دی ہے

یہ بھی پڑھیں

واضح رہے کہ طورخم بارڈر پر مشکل حالات میں طورخم بارڈر پر تعینات پولیس کے جوانوں نے ہمیشہ بہتر سیکیورٹی انجام دی ہے پولیس تو ریگولر فورس اور ایف سی کے بعد اہم رول ادا کرتی ہے تاہم لوگوں نے طورخم سے پولیس بیدخلی کو پولیس کی اندرونی کشمکش کا نتیجہ قرار دیا ہے

اگرچہ فی الحال بارڈر بند ہونے کی وجہ سے نادرا پر کوئی سرگرمی نہیں اور ایف آئی اے سمیت تمام سٹاف وہاں سے واپس آچکا ہے ذرائع کے مطابق طورخم میں پولیس کی کویک رسپانس ٹیم بوقت ضرورت کام کریگی۔

طورخم بارڈر دوسرے روز بھی بند، امن لیکن حالات بدستور کشیدہ


طورخم بارڈر کشیدگی کے بعد دوسرے روز بھی بند ،
سیکیورٹی اور غیر معمولی حالات کے پیش نظر ٹرانسپورٹرز نے مال بردار گاڑیوں کو واپس کر دیا ہے طورخم بارڈر سے لنڈی کوتل کی طرف مال بردار گاڑیوں کو پہنچا دیا گیا ہے

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ طورخم بارڈر پر صورتحال فی الحال نارمل ہے تاہم کشیدہ صورتحال برقرار ہے واضح رہے کہ پاک افغان طورخم بارڈر پر بدھ کے روز صورتحال اس وقت خراب ہوئی تھی جب افغان حکام نے زبردستی مورچہ بنانے کی کوشش کی جس کو پاکستانی حکام نے بین الاقوامی اصولوں کے خلاف قرار دیا

عام لوگوں نے طورخم بارڈر پر کشیدگی اور بارڈر کی بندش کو دونوں ممالک اور عوام کے لئے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے بات چیت کے ذریعے تنازعہ حل کرنے پر زور دیا ہے

طورخم بارڈر پر کشیدگی اور اس کی بندش کی وجہ سے عام لوگوں کےساتھ ساتھ کاروباری لوگوں کا بےپناہ نقصان ہوتا ہے اور خاص کر بارڈر کے دونوں طرف آباد غریب لوگوں کا زیادہ نقصان ہوتا ہے