سوزوکمپنی نے اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں 35ہزار سے لیکر 11لاکھ روپے تک اضافہ گردیا ہے،جس کے بعد منی وین اے پی وی کی قیمت 45 لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے۔سوزوکی کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی 660 سی سی کی گاڑیوں کی نئی قیمتیں 35 ہزار روپے اضافے کیساتھھ 14 لاکھ سے 16 لاکھ روپے ہوگی ۔اسی طرح سوزوکی سوفٹ کی قیمت میں 2 لاکھ 15 ہزار روپے اضافے کے بعد کے 22لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے ،جبکہ کلٹس کی نئی قیمت 70 ہزار روپے اضافے کے بعد 19لاکھ 70 ہزار ،سوزوکی ویگن آر کی نئی قیمتیں 35ہزار روپے اضافے کے بعد بالترتیب 16 لاکھ اور 17 لاکھ روپے ہوگی
۔گاڑیوں کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کو کمپنی کی جانب سے جاپان سے پرزوں کی درآمد میں دشواری اور آرڈرز کو بروقت پورا نہ ہونے کی وجہ قراردیا جارہا ہے ۔
میڈیا رپورٹس کیمطابق کووڈ 19 کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کی وجہ سے کمپنی کو افرادی قوت کی کمی کاسامنا ہے جس کے نتیجے میں گاڑیوں کے بعض ماڈلز کی 2020میں دی جانے والی ڈیلیوری کے آرڈرز بھی ابھی تک پورے نہیں کیئ جاسکے ۔جبکہ جاپان جہاں سے گاڑیوں کے زیادہ تر پرزہ جات منگوائے جاتے ہیں وہاں بھی افرادی قوت کے مسائل کی وجہ سے بروقت آرڈرز پورے نہیں ہوپارہے ۔افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے پیداواری شعبہ شدید دبائو کا شکار رہا ہے
سوزوکی کمپنی کے ایک ذمہ دار کے مطابق سپلائی چین کے متاثر ہونے سے بروقت آرڈرز پورے کرنا مشکل ہورہے ہیں ۔