سید عتیق


ملا برادر سے سی آئی اے سربراہ کی ملاقات کے حوالے سے خبریں بے بنیاد،31 اگست تک امریکیوں کو افغانستان چھوڑنا ہوگا  کابل میں آمد کے بعد طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی دوسری پریس کانفرنس

کابل میڈیا سنٹر میں منگل کی شام افغانستان امارت اسلامی کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنی دوسری پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکہ کو معاہدے کے مطابق انخلاء کا آپریشن مکمل کرنے کا کہا ہے ۔

ترجمان امارت اسلامی ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ‏31 اگست کی ڈیڈلائن میں توسیع امریکہ کا یکطرفہ فیصلہ ہے اور معاہدے کے خلاف ہے ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے اور امریکیوں سے کہیں گے کہ مقررہ تاریخ پر انخلا مکمل کریں ۔ ان کے پاس وسائل ہیں، جہاز ہیں، ائیرپورٹ ان کے پاس ہے، اور وہ مقررہ تاریخ تک انخلا مکمل کر سکتے ہیں


یہ بھی پڑھیں


ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بار پھر یہ یقین دہانی کروائی کہ ہم کسی کو اپنی سرزمین دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان امیر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ جلد قوم کے سامنے آئیں گے اور رہنمائی کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فوج کسی بھی ملک کی ایک اہم بنیاد ہوتی ہے، ہم پہلے سے بہتر فوج بنانے کی کوشش کر رہے ہیں

ہمارے پاس جو فوجی موجود ہیں، انھیں شامل کیا جائےگا۔ سابق فوجیوں سے ایلیٹ اور مضبوط لوگ بھرتی کیےجائیں گے۔

اگلا نظام اس کا فیصلہ کرے گا کہ فوج کیسی ہو ۔

انہوں نے اعلان کیا کہ کابل ائیرپورٹ میں افغان باشندوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، تاکہ وہاں ہجوم کو جمع ہونے سے روکا جا سکے اور سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہ ہو۔ اب صرف غیرملکی شہری اب کابل ائیرپورٹ جا سکیں گے۔ پنجشیر میں مزاحمت سے متلعق ان کا کہنا تھا کہ میں پنجشیر والے اپنے بھائیوں سے کہنا چاہتا ہوں وہ امارت میں شامل ہو جائیں ۔

انکا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ پنجشیر میں لڑائی نہیں ہوگی اور مسئلہ مذاکراتی کوششوں سے حل ہو جائے گا۔ ترجمان امارت اسلامی نے کہا کہ میں سب کو یقین دلاتا ہوں کہ ہمارے پاس مخالفین کی کوئی لسٹ نہیں، ہم کسی کا پیچھا نہیں کر رہے۔ ہم نے سب کچھ بھلا دیا ہے۔ ہم امن لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمارا واحد مقصد اپنے ملک کی تعمیر ہے۔

‏انہوں نے بتایا کہ کچھ روز سے افغانستان میں تشدد یا قتل و غارت کا کوئی واقعہ پیش نہیں ہوا۔ کابل سمیت ملک کے کسی حصے میں کوئی ناخوشگوار واقعہ نوٹس میں نہیں آیا ۔ ہم نے تمام صوبوں سے رپورٹس منگوائی ہیں ابھی تک کوئی بھی جنگی جرائم کی رپورٹ نہیں آئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ‏طالبان کے سیاسی شعبے کے نمائندے کابل میں موجود ہیں۔جو تمام ممالک کے سفیروں اور قونصل جنرلز سے ملاقات کرکے انھیں امن اور تحفظ کی یقین دہانی کروائیں گے۔ انہوں نے اطمینان دلایا کہ افغانستان میں کل سے بنک کھل جائیں گے۔ میڈیا نے اپنا کام شروع کر دیا ہے، اور صحافیوں کا اطمینان بڑھتا جا رہا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد کی پریس کانفرنس میں جنرل پرویز مشرف کا ذکر

طالبان ترجمان کی پریس کانفرنس کے دوران ایک پاکستانی نجی ٹی وی چینل کے نمائندے نے سوال کیا کہ آپ نے اپنے تمام مخالفین کیلئے عام معافی کا اعلان کیا ہے ،کیا آپ جنرل پرویز مشرف کو بھی معاف کردینگے ۔

جس پر ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہمارا موضوع اس وقت صرف اپنے ملک اور مسائل ہیں ،ہم اس پر پھر کسی وقت بات کریں گے ،باہر سے بہت سے لوگوں نے ہمارے ساتھ بے وفائی کی لیکن یہ وقت ان باتوں کا نہیں ہے

جبکہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملاغنی برادر سے سی آئی اے چیف سے ملاقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا یہ محض افواہیں ہیں