احمد عابدین
”سماری “دنیا کا قدیم ترین مذہب،جس کے پیروکاروں کی تعداد محض آٹھ سو افراد پر مشتمل ہے
سماری اور یہودیوں میں فرق کیا ہے؟
ان کا شمار یہودیوں میں نہیں کیا جاتا ،لیکن تعریف کے لحاظ سے یہ لوگ دنیا کے قدیم لیکن مختصر ترین مذہب سے تعلق رکھتے ہیں اگرچہ وہ حضرت موسی کے پیروکار اور تورات کو ماننے والے ہیں سماری تواریخ کے مطابق اس مذہب کی ابتدا حضرت آدم کی پیداٸش سے ہوٸی،حضرت نوح ان کے دسویں جد امجد جبکہ پیغمبر نوح ان کے بیسویں جد امجد ہیں جبکہ یہ سلسلہ پیغمبر موسی بن عمران تک جا پہنچتا ہے جنہوں نے ان لوگوں کو حضرت عیسی سے 1798سال قبل فرعون کے مظالم سے نجات دلاٸی اور انہیں ارض مقدس لے گٸے یہاں تک ان کی اور یہودیت کی بنیاد ایک ہی ہے تاہم ان کا دعوی ہے کہ وہ پیغمبر موسی کی تعلیمات اور تورات کے اصل پیروکار ہیں جبکہ یہودی اصل مذہب اور تعلیمات سے انحراف کر چکے ہیں۔ان کا دعوی ہے کہ یہودی جس تورات پر عمل پیرا ہیں وہ تحریف شدہ ہے جبکہ مذہبی رسومات میں بھی بابل سے واپسی کے ردوبدل کر دیا گیا ہے ۔اور یہیں سے یہودیت اور سماری مذہب کے درمیان اختلاف شروع ہوتا ہے۔
مسجد میں جنات کی موجودگی،نمازیوں میں خوف، مدد طلب
سماری کی وجہ تسمیہ
سماری نام کی دو توجہیات پیش کی جاتی ہیں اول یہ کہ سماری نام عبرانی لفظ ”شامر“سے ماخوذ ہے جس کے معنی ہیں محافظ یا نگران۔یعنی جب بنی اسراٸیل کی تقسیم ہوٸی تو پیغمبر موسی اور تورات کی حقیقی نگہبانی انہوں نے ہی کی ۔جبکہ سماری نام کی دوسری توجیہہ یہ بھی ہے کہ بنو اسراٸیل کے ایک بیٹے کا نام سماریا تھا جس کی سبستیا میں زمینیں تھیں اور اس علاقے میں آباد لوگوں کو سماری کا نام دیا گیا ۔
آبادی اور علاقے
کٸی صدیوں تک سماری مذہب کے پیروکاروں نے خود کو شدید مشکلات اور خطرات کے یہودیت سے فاصلے پر رکھا ۔اس وقت یہ پیروکاروں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کا سب سے چھوٹا مذہب ہے جسکے پیروکاروں کی تعداد صرف آٹھ سو ہے ۔جوکہ مغربی کنارے کے علاقے سماری گاٶں یا تل ابیب کے قریب ہولون میں آباد ہیں۔چونکہ یہ غیر تبلیغی مذہب ہے اس لیے اس کے پیروکاروں کی تعداد میں اضافے کا واحد زریعہ آبادی میں اضافہ ہے ۔جو ایک سو سال قبل صرف سو کی تعداد میں تھے جو اب بڑھتے بڑھتے آٹھ سو افراد تک پہنچ پاۓ ہیں
تعداد
سماری مطالعاتی مرکز کے مطابق ایک وقت میں اس مذہب کے پیروکاروں کی تعداد 30لاکھ تھی جو زیادہ تر 529سے ء532قبل مسیح میں بازنطینیوں کیساتھ ہونے والی جنگوں میں مارے گٸے یا متاثر ہوۓ۔لیکن خطے میں اسلام کے آنے کے بعد بھی ان کی تعداد پر نمایاں اثر پڑا ۔مختلف ادوار میں متعدد مالی و معاشرتی وجوہات کی بنا پر نوجوان طبقہ مرکزی یہودیت سے ہم آغوش ہوگے۔
سماری مذہب رہنما اور سماری میوزیم کے نگران حسنی واصف السماری کے مطابق وہ بنو اسراٸیل کے حقیقی وارث ہیں۔جو 3655سال قبل یوشع بن نون اور مذہبی قاٸد الیزر بن ہارون کی قیادت میں ارض مقدس واپس آۓ اور آج تک یہیں آباد ہیں ۔مزید یہ کہ جب بنو اسراٸیل مصر ے ارض مقدس میں داخل ہوۓ تو انکی دو بادشاہتیں قاٸم ہوٸیں جن میں سے ایک یہودیوں کی سلطنت تھی جس کا دارلحکومت یروشلم جبکہ دوسری بادشاہت سماریہ تھی کس کا دارلحکومت نابلوس تھا
لیکن اس تقسیم کے خطرناک نتاٸج نکلے اور دونوں مملکتوں کے درمیان شدید جنگیں ہوٸیں اور دونوں فریق کمزور ہوگٸے۔لیکن ہم نے اپنے عقاٸد، عبادات،روایات اور کوہ طور پر اعتقاد کو مضبوط رکھا جو ہمارے اتحاد کا مظہر ہے۔
سماری مذہب کے پیروکار خود کو فلسطینی شہری تصور کرتے ہیں جن کی فلسطینی قانون ساز اسمبلی میں ایک مخصوص نشست ہے تاہم اسراٸیل سماری مذہب کے ان پپیروکاروں کو بھی مکمل شہری حقوق دیتا ہے جو فلسطینی علاقے نابلوس میں آباد ہیں۔
مساٸل و مشکلات
تعداد میں کمی کے ساتھ ساتھ سماریوں کو دیگر کٸی مساٸل اور بحرانوں کا سامنا بھی ہے ۔جس میں خواتین کے مقابلے میں مردوں کی زیادہ تعداد ۔آبادی کی دو مختلف علاقوں میں تقسیم ، کوہ طور پر واقع مقدس مقامات کی بحالی میں اسراٸیلی حکومت کی جانب سے رکاوٹیں حاٸل کرنے اور ان کے مقدس مقامات کے قریب اسراٸیلی محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے مسلسل کھداٸیاں شامل ہیں ۔اسکے علاوہ مارچ1995میں نابلس میں واقع سماری سینگاگ سے اسراٸیلی فوجی حکومت کے دور میں تاریخی نودارات اور نسخے چوری کر لیے گٸے جو اردنی اور فلسطینی حکام کی کوششوں کے باوجود تاحال بازیاب نہیں ہو سکے۔
عقاٸد
سماری مذہب کے پانچ عقاٸد پر قاٸم
خدا ایک ہے
موسی بن عمران اس کے پیغمبر ہیں
تورات الہامی کتاب ہے
کوہ طور مقدس ترین مقام ہے
یوم حساب اور جزا و سزا برحق ہے
سماری قوانین کا ماخذ و بنیاد
سماری قوانین دس احکامات پر مبنی ہیں جو کوہ طور پر حضرت موسی پر وحی کیے گٸے
1:میرے سوا کسی کو معبود نہ بناٶ
2: اپنے خدا کا نام بے فاٸدہ نہ لینا
3.یوم سبت کو یاد رکھو اور اس کا تقدس مقدم رکھو
4.اپنے ماں باپ کا احترام کرو
5.کسی کو ناحق قتل مت کرو
6.زنا نہ کرو
7. چوری نہ کرو
8. اپنے پڑوسی کیخلاف جھوٹی گواہی مت دو
9. پڑوسی کی آبرو اور ملکیت پر قبضہ نہ کرو
10.کوہ طور کا تقدس مقدم رکھو
جبکہ سماری مذہب میں عبادت ،روزہ،خیرات،زیارات بنیادی فراٸض اس کیساتھ ساتھ جانوروں کی قربانی بھی شامل ہیں جسے یہودی زمانہ دراز سے ترک چکے ہیں۔
ترجمہ صفدرحسین
یہ مضمون fanack.com سے ترجمہ کیا گیا ہے