آزادی ڈیسک


ڈھائی سال کی عمر میں اغواء ہونے والے بیٹے کو اس کے باپ نے 24 سال بعد ڈھونڈنکالا ،1997 میں گھر کے باہر سے اغواء ہونے والے بیٹے کی تلاش میں اس کے والد نے اپنی موٹر سائیکل پر پانچ لاکھ کلومیٹر سفر طے کیا

یہ واقعہ چین کے صوبے شین ڈونگ کا ہے جہاں گواگینگ تانگ کے ڈھائی سالہ بیٹے کوگھر کے سامنے کھیلتے ہوئے اغواء کاروں نے اٹھا لیا اوراسے بعدازاں وسطی چین کے ایک جوڑے کو فروخت کردیا

لیکن باپ نے اپنے بیٹے کو ایک لمحے کیلئے بھی فراموش نہ کیا اور اس کی تلاش جاری رکھی ،بیٹے کے لاپتہ ہونے کے بعداس نے نوکری چھوڑی دی ،اور اپنی موٹر سائیکل پر اپنے بیٹے کی بڑی بڑی تصویریں لگائے پورے ملک میں گھومتا رہا


یہ بھی پڑھیں 

  1. محبوبہ کو منانے کیلئے ویرانےکو گلزار بنانے والا چینی مجنوں‌
  2. انسانی حقوق کا چھاج،امریکہ،چین اور پاکستان
  3. سوئٹزرلینڈ میں‌خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی عائد
  4. ملالہ کی تصویر چھاپنے پر آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی ہزاروں نصابی کتابیں ضبط

تاوقتیکہ چند روز قبل اسے پولیس کی جانب سے مطلع کیا گیا کہ اس کا ڈی این اے وسطی چین کے صوبے ہنان میں رہنے والے 27 سالہ نوجوان ٹیچر سے مطابقت رکھتا ہے اور حقیقتاً وہی اس کا گمشدہ بیٹا ہے

چینی میڈیا کے مطابق بچھڑے ہوئے باپ بیٹے کےدوبارہ ملنے کےرقت آمیز مناظر نے بہت سے لوگوں کو آبدیدہ کردیا

کیوں کہ اپنے بیٹے کی تلاش میں 24 سال تک دربدر پھرنے والے باپ کی کہانی بھی کسی داستان سے کم نہیں

جب گوا کا بیٹا اغواہوا تو اس وقت اس کی عمر 27 سال تھی ،لیکن بیٹے کے گم ہونے کے بعد اس نے نوکری چھوڑ دی اور وہ پورے ملک میں اپنے بیٹے کو تلاش کرنے کےسفر پر نکل کھڑا ہوا ۔اس دوران وہ اپنے بیٹے کی تصویریں اٹھائے ایک شہر سے دوسرے شہر اور گائوں گائوں قریہ قریہ گھومتا رہا جہاں اس کو کسی نے کسی بچے کے بارے میں بتایا وہ وہاں پہنچ گیا

وہ راستوں کی مشکلات اور سفر کی صعوبتوں کا سامنا کرتا رہا ،اسے کئی راتیں بیابانوں میں اور پلوں کے نیچے بسر کرنا پڑیں

اور جب اس کے پاس پیسے ختم ہوگئے تو وہ بھیک بھی مانگ کر گزارا کرتا رہا،لیکن بیٹے کی تلاش سے دستبردار نہ ہوا

ایک بچہ پالیسی اغواء کے واقعات کی بڑی وجہ

اپنی جدوجہد کے دوران گواگینگ تانگ نے مزید 7 اغواء ہونے والے بچوں تک ان کے والدین کو پہنچنے میں مدد دی ۔واضح رہے کہ 1980 سے ایک بچہ پالیسی کے نفاذ کے بعد چین میں بچوں کے اغواءکے واقعات بڑھتے رہے ،جنہیں اغواء کرکے بے اولاد جوڑوں کو فروخت کیا جاتا تھا ۔

چین کے ایک سرکاری ادارے چائنا نیوز سروس کے مطابق پولیس نے اس کیس کے سلسلے میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے
تاہم جس جوڑے نے یہ بچہ خریدا تھا اس کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں

دوسری جانب 27 سالہ گوا کے اپنے خاندان اور والدین کی 24 سال بعد ملاقات کی رقت آمیز ویڈیو چینی سوشل میڈیا ویبو میں ٹاپ ٹرینڈ ہے جسے چند دنوں میں لاکھوں صارفی دیکھ اور شیئر کرچکے ہیں ۔اور اس پر تبصرے کئے جارہے ہیں

ایک صارف نے لکھا

والدین کبھی اپنے بچوں کو نہیں بھولتے ،گوا کی جدوجہد ایک باپ کی محبت کی گہرائی کی نشانی ہے

چینی پولیس کے مطابق 2016 میں لاپتہ افراد کے ڈی این اے ڈیٹابیس نظام متعارف کروائے جانے کے بعد اب تک 26 ہزار سے زائد اغواء ہونے بچوں کو ان کے حقیقی والدین یا خاندان تک پہنچایا جاچکا ہے ،جن میں سے بعض 60 سال قبل اغواء ہوئے تھے