رومی ملک
عالمگیر شہرت یافتہ ترک ڈرامہ سیریل ارطغرل غازی سے شہرت پانے والے کردار بامسی بے کی جدائی نے اپنے ناظرین کو دلگرفتہ کردیا
روز اول سے ہر معرکہ اور ہررزم وبزم میں اپنے سردار یعنی ارطغرل غازی کے کاندھے سے کاندھا ملائے کھڑا نظر آنے والا یہ کردار بالآخر اپنے اختتام کو پہنچا
روز اول سے صلیبیوں کے خلاف پرسرپیکار رہنے والے قائی قبیلے کے بہادر اور بیدار مغز سردار نے ڈرامے کے ہر موڑ پر اپنے ناظرین کو اپنے سحر میں جکڑے رکھا
بامسی بے کا کردار ادا کرنے والے اداکار نورالدین سونماز کو پاکستانی شائقین میں بھی بے پناہ مقبولیت ملی ۔اور کچھ عرصہ قبل جب وہ عبدالرحمن غازی کیساتھ پاکستان کے دورے پر آئے تو ہر جگہ پر لوگوں نے ان کا پرجوش خیرمقدم کیا اور والہانہ استقبال کیااور پاکستانیوں کی محبت اور چاہت کا انہوں نے بھی انتہائی گرمجوشی سے جواب دیا
یہ بھی پڑھیں
اپنی زبان کو فروغ دینے کیلئے ہندکو میں ارطغرل ڈرامہ بنانے کا فیصلہ کیا
ڈرامہ ارطغرل نے ایک سال میں 10 کروڑ ناظرین کا نیا ریکارڈ بنالیا
ارطغرل رزم و بزم کا نیا عنوان کیسے بنا ؟
دیریلیش ارطغرل کے پانچ سیزنز پر مشتمل سیریل میں بامسی بے نے ارطغرل غازی اور بعد ازاں ان کے بیٹے عثمان غازی کے معتمد خاص ،رفیق اور بہادر دوست کا کردار اس خوبصورتی سے نبھایا کہ وہ خلوص اور وفاداری کا استعارہ بن گئے
ہمہ وقت چہرے پر مسکان سجائے اور دونوں ہاتھوں سے تلواریں چلانے والے اس کردار کو بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی جو سخت ترین حالات میں بھی اپنے مخصوص انداز سے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے کا ہنر جانتا تھا
اگرچہ ڈرامہ میں بعض مقامات پر بامسی بے کی اکھڑ اور بے باک طبیعت کے باعث اختلافات بھی نظر آئے لیکن ان اختلافات اور ناراضگی اور پھر تڑپ کر ایک دوسرے کے گلے لگ جانے کے مناظر نے ناظرین کو نئے ولولے سے ڈرامہ کا حصہ بنا دیا

ڈرامہ سیریل ارطغرل کے بعد اسی سیریز کے نئے سیزن کا آغازکورلوش عثمان کے نام سے ہوا جو ارطغرل کے سب سے چھوٹے بیٹے عثمان غازی کی سلطنت عثمانیہ کے حوالے سے جدوجہد پر مبنی ہے
اس سیریز میں جہاں ارطغرل کا کردار ادا کرنے والے انجین التان کے غائب ہونے سے اس ڈرامے کے شائقین کو مایوسی ہوئی وہیں ان کے دوسرے رفیق طورغت الپ کے نہ ہونے سے بھی بڑی تعداد میں ناظرین کی جانب سے مایوسی کا اظہار کیا گیا
تاہم کورولش عثمان کے آغاز سے ہی بامسی بے ،سلجان خاتون جیسے پرانے کرداروں نے ناظرین کی دلچسپی کو برقرار رکھا ۔تاہم حالیہ قسط کے دوران بامسی بے کی منگول فوج کے ہاتھوں شہادت کے مناظر سے سوشل میڈیا کے صارفین کی جانب سے افسردگی واضح طور پر محسوس کی جارہی ہے ۔
فیس بک ،ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائیٹس پر پاکستانی صارفین کی جانب سے بڑی تعداد میں بامسی بے کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے اور ان کی عزم و وفا کی داستان کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے
واضح رہے کہ حالیہ انٹرنیٹ شماریات کے مطابق پاکستان میں کورولش عثمان مقبولیت کے لحاظ سے بدستور اولین نمبروں میں ہے ۔جبکہ بامسی بے کی شہادت کی قسط کو صرف اے ٹی وی کے یوٹیوب چینل پر چند گھنٹوں کے دوران 15 لاکھ سے زیادہ صارفین دیکھ چکے ہیں ۔جبکہ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سب ٹائٹلز کے ساتھ دیکھی جانے والی اس کے سوا ہے
بامسی بے کی شہادت کے مناظر پر مبنی قسط کے اجراء کے بعد پاکستان میں ٹوئٹر پر بامسی بے کا ٹرینڈ چلتا رہا اور سوشل میڈیا صارفین نے بڑی تعداد میں اپنے جذبات کے اظہار کیلئے سوشل سائٹس کا سہارا لیا

توصیف رحمان نامی صارف نے لکھا بامسی بے کا سفر اپنے اختتام کو پہنچا جبکہ دانیال خان نے لکھا
ایک عہد ختم ہوا ہم آپ کو یاد رکھیں گے بامسی بے
محمد انس افضل نے لکھا یہاں سے وہاں تک انہوں نے اپنے ناظرین کو بہترین انداز میں اپنے ساتھ جوڑے رکھا ۔سات سیزنز میں مسلسل کام کرنا کوئی مذاق نہیں آپ کیلئے محبتیں استاد
جبکہ سالار نامی ایک صارف نے اپنے جذبات کچھ یوں بیان کئے
بامسی بے ایک ناقابل فراموش کردار کا اختتام
اگر آپ نے یہ ڈرامہ دیکھا ہو تو آپ کو معلوم ہو کہ یہ کردار کتنا بہترین تھا ۔