اسٹاف رپورٹر
ایبٹ آباد جیل میں‌قیدی کی جانب سے قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کے واقعہ کے بعد شہر بھر میں‌احتجاج کا سلسلہ شروع ،مظاہرین نے مختلف مقامات پر شہر کو بند کردیا .تفصیلات کے مطابق ایبٹ آبادجیل میں‌موجود عمران عرف بلا نامی ایک قیدی پر دیگر قیدیوں‌نے قرآن پاک کی بے حرمتی کا الزام عائد کیا اور اسے جان سے مارنے کی کوشش کی ،تاہم پولیس نے مزید نفری طلب کرتے ہوئے ملزم کو وہاں نکال کرنامعلوم مقام پر منتقل کردیا .

جس کے جیل کے قیدیوں نے احتجاج شروع کیا جب اس واقعہ کی خبر شہریوں‌کو ہوئی تو بڑی تعداد میں‌مظاہرین نے جیل کا محاصرہ کرلیا ،جنہیں‌منتشر کرنے کےلئے پولیس نے آنسوگیس اور لاٹھی چارج کا سہارا لیا .تاہم احتجاج کا سلسلہ شہر کے دیگر حصوں تک بھی پھیل گیا اور اس وقت ایبٹ‌آباد شہر سے گزرنے والی شاہراہ ریشم کو مظاہرین نے متعدد مقامات پر بند کر رکھا ہے
شہر میں‌امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں‌کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے .جبکہ پولیس اور عمائدین شہر پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں‌شہر کے اہم مذہبی رہنما اور پولیس افسران شامل ہیں‌جو معاملات کا جائزہ لے رہی ہے اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہریوں‌سے پرامن رہنے کی اپیل کی جارہی ہے
ملزم عمران کون ہے ؟
نواں‌شہر جوگنی سے تعلق رکھنے والا ملزم عمران عرف بلا اب تک کارلفٹنگ ،منشیات سمیت درجنوں‌دیگر مقدمات میں‌ماخوذ ہونے کی وجہ سے جیل کاٹ رہا ہے اور صحافتی ذرائع کے مطابق اس پر اس سے قبل بھی توہین مذہب کے الزامات عائد کئے جاتے رہے ہیں‌
دوسری جانب عمائدین شہر کی جانب سے ملزم کےخلاف انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں‌مقدمہ چلاتے ہوئے اسے جلد از جلد سزا سنانے کا مطالبہ کیا جار ہا ہے …