راشد خان کا گھر اور زمین مانگل ندی کے کنارے واقع ہے جہاں وہ اپنی زمینوں پر سبزیوں اور دیگر فصلوں کی کاشت کرتے ہیں ۔تقریباً دس سال قبل انہیں مچھلی فارم قائم کرنے کا خیال سوجھا ،جو ان کیلئے انتہائی سود مند ثابت ہوا کیوں کہ اس مچھلی فارم سے ان کی آمدن میں معقول اضافہ ہوگیا
لیکن یہ سلسلہ زیادہ دیر تک جاری نہ رہ سکا کیوں کہ بڑھتی آلودگی کے باعث ندی کا پانی اتنا زہریلا ہوگیا کہ ان کی مچھلیاں مرنے لگیں
یہ بھی پڑھیں
- جابہ تجرباتی مرکز میں تیار ہونیوالی پہلی پاکستانی نسل رمغانی بھیڑ لائیوسٹاک کیلئے نئی امید
- ڈپٹی:ہم نے کارگر دھمکی دی کہ اگر کتا نہیں تو ہم بھی نہیں!
- گورا قبرستان کا ڈیڑھ سو سال سے نگران مسلمان خاندان
- ایبٹ آباد کے شہر قدیم کی تعمیراتی صنعت اور کام دوست گدھا
ندی کی بڑھتی آلودگی کے سبب جہاں مچھلی کی فارمنگ ختم ہوئی وہیں زراعت اور مویشی بانی اور مقامی سیاحت پر بھی انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ۔کیوں کہ جو پانی کسی وقت پینے کیلئے بھی استعمال ہوسکتا تھا آلودگی کے سبب نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں اور فصلوں پر بھی اثر انداز ہونے لگا ۔
مزید اس ڈیجیٹیل رپورٹ میں ملاحظہ فرمائیں