آزادی ڈیسک


عسکری قیادت افغانستان کی بدلتی صورتحال اور سیکورٹی معاملات کے حوالے سے یکم جولائی کو بریفنگ دے گی

وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹربابر اعوان کے مطابق عسکری حکام ملک کی تمام سیاسی قیادت کو اندرونی و بیرونی سیکورٹی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دیں گے  ،اور اس حوالے سے قومی اسمبلی وسینیٹ کی تمام جماعتوں کے سربراہان کو مدعو کیا گیا ہے

ذرائع ابلاغ میں قومی اسمبلی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے ،یہ سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والا پارلیمنٹری کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس ہے ،

جس میں میاں شہباز شریف ،بلاول بھٹو زرداری ،شاہ محمود قریشی ،اعظم سواتی ،شیخ رشید احمد ،طارق بشیر چیمہ ،اسد محمود ،خالد مقبول صدیقی ،خالد حسن مگسی ،اختر مینگل ،غوث بخش مہر ،عامرحیدر خان ،نوابزادہ شاہ زین بگٹی ،شہزاد وسیم ،سید یوسف رضا گیلانی ،اعظم نذیر ،شیری رحمان ،انوارالحق کاکڑ ،مولانا عبدالغفور حیدری ،سید فیصل سبزواری ،طاہر بزنجو ،مشتاق احمد ،سردار محمد شریف ترین ،ہدایت اللہ خان ،کامل علی آغا،مظفر حسین شاہ ،محمود قاسم اور دلاور خان شامل ہیں


یہ بھی پڑھیں 

  1. پاکستان افغانستان کے اندرونی مسائل کا ذمہ دار نہیں،شاہ محمود قریشی
  2. 20 سال تک افغان جنگ نہ جیتنے والا امریکہ پاکستان سے افغانستان پر کیسے قابو پائے گا ،عمران خان
  3. ماضی کو بھول جائیں ،اب پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے
  4. ڈرون حملوں‌کیلئے پاکستان کے انکار کے بعد امریکا کے پاس متبادل کیا ہے ؟

جبکہ 16 کے قریب اراکین اسمبلی کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا جن میں چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی ،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری ،پرویز خٹک ،اسد عمر ،شفقت محمود ،شیریں مزادی ،بابر اعوان ،علی محمد خان ،عامر ڈوگر ،شاہدخاقان عباسی ،خواجہ آصف ،رانا تنویر ،پرویز اشرف ،احسن اقبال اور حنا ربانی کھر شامل ہیں


اجلاس کے انعقاد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر مشیر خاص بابر اعوان نے کہا ،افغانستان میں بدلتی ہوئی صورتحال اور بالخصوص امریکی انخلاء کے بعد ممکنہ حالات پر تمام پارٹیوں کو تشویش ہے جس کے اظہار تمام پارٹی قائدین نے اپنی بجٹ تقریروں کے دوران کیا ہے ۔

اس اجلاس میں صرف افغانستان کے معاملے پر ہی نہیں بلکہ اندرونی و بیرونی سیکورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوگا

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں یہ پہلا موقع ہے جہاں عسکری حکام فوجی قیادت کو سیکورٹی کے حوالے سے صورتحال کے بارے میں بریفنگ دیں گے

دوسری جانب پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے اور افغانستان کے بارے میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے 30 جون کو پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے
جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے میاں شہبازشریف کے اجلاس میں شرکت کرنے کی تصدیق کی ہے