سیدعتیق


طالبان نے کابل پر قبضے کے تین ہفتے بعد افغانستان میں عبوری حکومت کے تمام عہدیداران کا اعلان کر دیا ہے ۔ منگل کی شام کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد نے تینتیس رکنی کابینہ کے نام پڑھ کر سنائے ۔

نئی حکومت کا سربراہ ملا محمد حسن اخوند کو سرپرست ریاست الوزراء اور ملا عبدالغنی کو ان کا معاون رئیس الوزراء مقرر کرنے کا اعلان کیا ۔ جب کہ ملا عبدالسلام حنفی ان کے نائب ہوں گے ۔ ملا عمر کے بیٹے ملا محمد یعقوب مجاہد کو وزیر دفاع اور سراج الدین حقانی کو وزیر داخلہ بنایا گیا ۔

مولوی امیر خان متقی وزیر خارجہ ، شیخ ہدایت اللہ بدری وزیر مالیات،مولوی نور اللہ امیر وزیر معارف ، ملا خیر خواہ وزیر اطلاعات ، قاری دین حنیف وزیر تجارت ، مولوی نور محمد ثاقب وزیر حج و اوقاف ، مولوی عبدالحکیم وزیر عدلیہ ، ملا نوراللہ نوری وزیر قبائل و سرحدات ، ملا یونس اخند زادہ وزیر معدنیات، شیخ محمد خالد امر باالمعروف ، خلیل الرحمٰن حقانی وزیر مہاجرین ،ملا عبدالحق وثیق وزیر استخبارات، ہوں گے ۔

ملا محمد فاضل معاون وزیر دفاع اور شیر محمد عباس ستانکزئی معاون وزیر خارجہ ، مولوی نور جلال معاون وزیر داخلہ اور ذبیح اللہ مجاہد معاون وزیر اطلاعات سمیت تینتیس رکنی کابینہ کا اعلان کیا گیا ہے


یہ بھی پڑھیں


طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے افغانستان کی نئی حکومت کا اعلان کیا۔ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ ملا امیر خان متقی وزیر خارجہ ،سراج حقانی وزیر داخلہ جبکہ مولوی محمد یعقوب مجاہد کو وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے۔

مولوی عبدالحکیم عدالتی امورکودیکھیں گے،ملا ہدایت اللہ وزیر مالیات ، ملاخیر اللہ وزیر اطلاعات اورقاری دین محمدحنیف قائم مقام وزیرخزانہ ہوں گے۔ملاعبدالحق وثیق کواین ڈی ایس کا سربراہ بنا دیا گیا،ملافضل اخوندافغانستان کےچیف آف آرمی اسٹاف ہوں گے۔

پنجیشیری ہمارے بھائی ہیں تمام افغانوں کو ساتھ لیکر چلیں گے ،ذبیح اللہ مجاہد

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ان کی کوشش ہےکہ نئی حکومت میں افغان عوام کےمسائل کوحل کریں، تمام دنیاکےساتھ چلناچاہتےہیں۔ہم نے آزادی کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں،ایسے افراد کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔

پنج شیروالےبھی ہمارےبھائی ہیں،تمام افغانوں کوساتھ لیکرچلناچاہتےہیں، پنجشیر میں اب جنگ نہیں امن قائم ہو گیا ہے۔ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ لوگوں کواپنےاعتراضات کھل کربیان کرنےکاحق دیاہے،کابل میں قیام امن سیکیورٹی فورسزکی ذمہ داری ہے، کچھ لوگ مظاہرے کر رہے ہیں اورغیرمعقول مطالبات کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام دنیاکےممالک کےساتھ اچھےتعلقات چاہتےہیں۔ کسی کوبھی اپنےنظام میں مداخلت کی اجازت دیں گے۔ 20سال لڑائی ہم نےاس بات پرلڑی کہ ہمارےملک میں بیرونی مداخلت نہ ہو۔

انہوں نے کہا دنیا کےممالک سےتوقع ہے کہ وہ ہماری حکومت کوتسلیم کریں گے۔طالبان ترجمان نے کہا پاکستان کی مداخلت کے متعلق پراپیگنڈا20سال سےچل رہا ہے۔ کوئی ثابت نہیں کرسکتا کہ ہمارے اقدامات سے پاکستان کو فائدہ ہوا۔