آزادی نیوز


اسلام آباد میں جوڑے کو ہراساں کرنے ،انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے کیس میں اسلام آباد پولیس نے تحقیقات کی روشنی میں مقدمہ میں جنسی تشدد ،ہراسانی ،بھتہ خوری کی نئی دفعات بھی شامل کرلی ہیں

اس حوالے سے  میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس افضال کوثر نے بتایا کہ اس سے قبل مقدمہ میں تعزیرات پاکستان کی  دفعات  شامل کی گئی تھیں  جن میں 354 اے(کسی خاتون پر حملہ کرنا اور اسے زبردستی برہنہ کرنا )،دفعہ 506 ڈرانا دھمکانا اور دفعہ 509 یعنی کسی خاتون کو توہین پر مبنی اشارے یا حرکات کا مرتکب ہونا ،شامل تھیں

مقدمہ میں نئی دفعات بھی شامل کرلی گئی ہیں ،اسلام آباد پولیس

جبکہ تحقیقات کی روشنی میں سامنے آنے والے حقائق کو مدنظر رکھنے ہوئے مقدمہ میں نئی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں جن میں 375 اے ،375 ڈی (ریپ )،384 بھتہ خوری ،342 کسی کو حبس بے جا میں رکھنا ،114 وقوعہ کے وقت موجودگی اور 395 یعنی ڈکیتی کی دفعات شامل کی گئی ہیں

یاد  رہے کہ اس کیس کا مرکزی ملزم عثمان مرزا اپنے چھ ساتھیوں سمیت گرفتار ہوچکا ہے جبکہ ملزم کے دیگر دو ساتھیوں کی تلاش ابھی جاری ہے

واضح رہے کہ ملزم عثمان مرزا اور اس کے ساتھیوں کی حال ہی میں متعدد ویڈیوز منظر عام پر آئی تھی جس میں ملزمان ایک نوجوان جوڑے کو تشدد کا نشانہ بناتے اور ان کے ساتھ نازیبا حرکات کرتے دکھائی دے رہے تھے

جبکہ ایک ویڈیو میں وہ اسلحہ کے زور پر جوڑے کو زبردستی جنسی فعل میں مبتلا ہونے اور ایسا نہ کرنے پر تشدد کا نشانہ بناتے ہوئےدکھائی دے رہے تھے


یہ بھی پڑھیں 

  1. اسلام آباد واقعہ کے ملزمان سے مزید ویڈیوز بھی مل گئیں‌،تحقیقات کا دائرہ وسیع
  2. اسلام آباد میں‌جوڑے پر تشدد میں‌ملوث ملزمان گرفتار،کیا یہ معاملہ بھی جلد بھلا دیا جائے گا؟
  3. وفاقی محتسب اداروں کے خلاف شکایات کے ازالے میں کس حد تک کامیاب رہا؟
  4. وفاقی پولیس کے 105 کرپٹ اہلکاروں کی جبری برطرفی کی سفارش

اگرچہ اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ کی حدود میں پیش آنے والے اس واقعہ کی ویڈیوچند ماہ پرانی تھی ،لیکن تقریبا ایک ہفتہ قبل ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد اس سکینڈل نے ملک بھر میں کھلبلی مچادی اور اسلام آباد پولیس نے بھرپور کوشش کرتے ہوئے واقعہ کے مرکزی ملزمان کو حراست میں لے لیا

ابتدائی طور پر متاثرہ جوڑے سے رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے ملزمان کے خلاف ریاست کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوا،تاہم بعدازاں جوڑے کی نشاندہی ہوگئی جو شادی کے بعد خاموشی سے زندگی گزار رہے تھے ۔تاہم پولیس کی یقین دہانی پر وہ بھی اس کیس میں مدعی بننے پر آمادہ ہوچکے ہیں

چھ ملزمان زیرحراست،دو کی تلاش جاری ہے ،کوثر افضال

ڈی آئی جی کوثر افضال نے میڈیا کو بتایا کہ اب تک چھ ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ نشاندہی ہونے والے مزید دو ملزموں کی تلاش جاری ہے ، اس حوالے سے متاثرہ جوڑے کے بیانات بھی ریکارڈ ہوچکے ہیں

دوسری جانب پولیس حکام نے تصدیق کی ہے کہ ملزمان کے موبائل فونز سے اس طرح کی مزید درجنوں ویڈیوز بھی ملی ہیں جن کی چھان بین ہو رہی ہے اور متاثرہ افراد کی نشاندہی اور ان تک رسائی کی کوشش کی جارہی ہے ۔

جبکہ ان ویڈیوز سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ ملزمان کی جانب سے یہ کوئی پہلی واردات نہ تھی بلکہ وہ یہ کام منظم انداز میں کررہے تھے

قبل ازیں یہ واقعہ سوشل میڈیا کی بدولت منظر عام پر آیا تو کئی روز تک ملک بھر میں ملزمان کےخلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا اور انہیں سخت سے سخت سزادینے کامطالبہ کیا گیا