آزادی ڈیسک
بدترین جیل اور صعوبتیں بھی فلسطینی قیدیوں کو اپنی نسل بڑھانے سے نہ روک پاٸیں۔جہاں جیل میں موجود ایک 35 سالہ قیدی جوان محمد القدرہ کے ہاں اس کے سمگل شدہ نطفے کے زریعے پہلا بیٹا پیدا ہوا ہے ۔یہ اس طریقہ سے سے پیدا ہونے والا 96 واں بچہ ہے ۔
غزہ سے تعلق رکھنے والے محمد القدرہ کو اسراٸیلی غاصب فوج نے 2014 کے غزہ محاصرے اور جارحیت کے دوران گرفتار کیا تھا جنہیں بعد میں 11 سال قید کی سزا سنادی گٸی۔
اب گذشتہ چار سال سے انہیں اپنے اہلخانہ سے بھی ملاقات کی اجازت نہیں ۔تاہم ان کے گھر والوں نے ان کی نسل کو بڑھانے کیلیے جیل سے خفیہ طریقہ سے ان کا نطفہ سمگل کیا اور ایک آپریشن کے ذریعہ ان کی اہلیہ حاملہ ہوٸیں جنہوں گذشتہ روز ایک بیٹے کو جنم دیا جس کا نام مجاہد رکھا گیا ہے۔یہ اس جوڑے کا پہلا بیٹا ہے ۔
القدرہ کی ایک قریبی عزیز خاتون نادیہ القدرہ نے ترک نیوز ایجنسی انادولو کے ساتھ بات چیت کرتے ہوۓ کہا کہ انہیں بیٹے کے پیداٸش کی بہت خوشی ہے لیکن نومولود بچے کے والد کی غیر موجودگی سے ان کی خوشی ادھوری ہے ۔اللہ کرے وہ وقت جلد آٸے جب اس کا والد اپنے بیٹے کو دیکھ پاۓ ۔
فلسطینی اداروں کے مطابق نومولود مجاہد فلسطین میں پیدا ہونے والے 96 واں بچہ ہے جو اسراٸیلی جیلوں میں موجود قیدیوں کے سمگل شدہ نطفے کے زریعے پیدا ہوۓ ہیں