مظفرآباد
بیورورپورٹ
گذشتہ روز شاردہ نیلم ویلی میں پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد حالات قدرے بہتر ہیں تاہم فضا میں گشیدگی ابھی موجود ہے ۔جبکہ مظاہرین پر فائرنگ کرنے،ایک شہری کو گولی مارنے ،ہوائی فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کے الزام میں فرنٹیئر ریزرو پولیس اور ایلیٹ فورس کے 9 اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے
واقعہ کیسے پیش آیا؟
اس حوالے سے شاردہ پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او ممتاز حسین نے میڈیا کو بتایا کہ حالیہ انتخابات میں امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے وادی نیلم میں 5 سو کے قریب ایلیٹ فورس اور ایف پی آر کے اہلکار تعینات کئے گئے تھے
جن کی واپسی کیلئے انتظامات کئے گئے تھے ابتدائی طور پر چھ بسیں ملیں جن میں ساڑھے تین سو اہلکاروں کو واپس بھیج دیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں
- کشمیر انتخابات میں کون کہاں سے جیتا؟ اور کون بنے گا سلطان ؟
- آزادکشمیرانتخابات،32 لاکھ ووٹرز پانچ سال کیلئے اپنی قسمت کا فیصلہ کریں گے
- آزادکشمیر کے انتخابات اورمروجہ طاقت کا قانون
- کشمیر کے انتخابی نتائج مستقبل کے منظرنامے کا تعین کرینگے
لیکن مقامی سطح پر گاڑیوں کی کمی کی وجہ سے مزید افراد کو بھیجنے کیلئے گاڑیوں کے انتظام میں قدرے تاخیر ہوئی
جس پر محکمہ کے اہلکاروں نے میرے اور میرے ماتحتوں کے ساتھ لوگوں کی موجودگی میں بدتمیزی اور ہاتھاپائی شروع کردی ۔اس دوران ان میں سے کسی نے مجھے پتھر دے مارا
نیلم ویلی میں 5 سو اہلکار تعینات تھے
مقامی لوگوں نے جب یہ صورتحال دیکھی تو وہ بیچ بچائو کروانے کیلئے آگے آئے تو ان کے ساتھ بھی دھکم پیل کی گئی ۔جس کے نتیجے میں دونوں اطراف سے جھگڑا شروع ہوگیا
جب مقامی لوگوں کی جانب سے پتھرائو شروع ہوا تو اہلکاروں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں گولی لگنے سے عتیق الرحمان نامی ایک مقامی نوجوان جاں بحق ہوگیا
واقعہ کی اطلاع اردگرد علاقوں میں پہنچنے پر بڑی تعداد میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور مختلف مقامات پر بطور احتجاج سڑکیں بند کردیں
ممتاز حسین کے مطابق واقعہ کی اطلاع پر اعلیٰ پولیس و فوجی حکام بھی پہنچ گئے جنہوں نے مذاکرات کے بعد فریقین کو پیچھے ہٹنے پر آماد کیا اور گولی چلانے والے اور ہوائی فائرنگ کرنے والے 9 اہلکاروں کو گرفتار کرکے مقامی تھانے میں منتقل کردیا گیا
متاثرہ خاندان کی مدعیت میں اہلکار کےخلاف مقدمہ درج
رات گئے آزادکشمیر پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ جاں بحق ہونے والے نوجوان کے اہلخانہ کی مدعیت میں گولی چلانے والے ایلیٹ فورس کے کانسٹیبل کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور متاثرہ خاندان کو ہر ممکن انصاف فراہم کیا جائے گا
واضح رہے کہ گذشتہ روز کے واقعہ کے بعد بڑی تعداد میں سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز شیئر کی گئیں ،جن میں مشتعل شہری نعرہ بازی کرتے اور احتجاج کرتے نظر آرہے ہیں