مظفرآباد
بیورورپورٹ


الیکشن کمیشن آف آزاد جموں و کشمیر نے پاکستان کے وفاقی وزیر امور کشمیر کو ریاست بدر کرنے کا حکم جاری کر دیا ۔ وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور آزاد کشمیر میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدواران کی انتخابی مہم چلا رہے ہیں ۔

اس دوران ان پر مقامی افراد میں پیسے تقسیم کرنے کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی ۔ جب کہ باغ میں ایک تقریب کے دوران مقامی نوجوان نے ان پر جوتا بھی پھینکا ۔ جس کے بعد نوجوان کی طرف سے بتایا گیا کہ علی امین گنڈا پور نے ایک لیکڈ آڈیو کال میں مبینہ طور پر کشمیریوں کے لییے غلط الفاظ استعمال کیئے تھے ۔

اسی طرح انتخابی مہم کے دوران علی امین گنڈا پور کی جانب سے فائرنگ کا واقعہ بھی سامنے آیا اور متعدد مقامات پر جھگڑے اور کشیدگی کی بھی اطلاعات ہیں ۔ ایسے حالات میں اج ایک طرف وزیر اعظم عمران خان خود آزاد کشمیر میں جا رہے ہیں


یہ بھی پڑھیں 

  1. آزادکشمیرانتخابات میں‌حصہ لینے والی اہم جماعتوں کے بارے میں‌ جانیے
  2. آزاد کشمیر انتخابات ،45 نشستیں‌،701 امیدوار،28 لاکھ ووٹرز،فیصلہ 25 جولائی
  3. 13 جولائی اورتحریک آزادی کشمیر کو دوام بخشنے والی 22 شہیدوں‌ کی اذان
  4. غلام مصطفی شاہ ،تحریک آزادی کشمیر کا اہم کردار،جو اپنوں‌بیگانوں‌کی بے اعتنائی کا شکار ہوا

تو دوسری طرف انتخابی ضابطہ اخلاق کی دھیجیاں بکھیرنے پر الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر کی ریاست بدری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے ۔ الیکشن کمیشن کے مطابق علی امین گنڈہ پور نے متعدد مقامات پر ترقیاتی منصوبوں کے اعلانات کیئے

جب کہ انتخابی ضابطہ اخلاق اس بات کی اجازت نہیں دیتا ۔ اس کے علاوہ پی ایم ایل این اور پیپلزپارٹی کی قیادت سے متعلق ناروا تبصرے اور چور و غدار جیسے القابات پر پی ٹی ائی کے حریف بھی سخت طیش میں ہیں ۔

پی ایم ایل این اور پیپلزپارٹی کی پاکستانی قیادت بھی اگرچہ کشمیر میں موجود ہے ۔ تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ علی امین گنڈا پور نے کشمیر چھوڑ دیا یا ابھی وہیں موجود ہیں